کارپوریٹ امور کی وزارتت
دیوالیہ پن سے متعلق قانون کی کمیٹی نے سرحد پار کے دیوالیہ پن سے متعلق اپنی دوسری رپورٹ پیش کی
Posted On:
22 OCT 2018 2:12PM by PIB Delhi
نئی دہلی،22؍اکتوبر، دیوالیہ پن اور دیوالیہ قرار دیئے جانے سے متعلق بھارتی کوڈ-2016 میں ترمیم کی سفارش کے لئے کارپوریٹ امور کی وزارت کے ذریعے تشکیل دی گئی دیوالیہ پن سے متعل قانون کمیٹی (آئی ایل سی) نے حکومت کو اپنی دوسری رپورٹ پیش کردی ہے جس میں سرحد پار کے دیوالیہ پن کے معاملات سے متعلق ضابطے دیئے گئے ہیں۔ یہ رپورٹ وزارت خزانہ اور کارپوریٹ امور کے وزیر جناب ارون جیٹلی کو کارپوریٹ امور کے سکریٹری جناب انجیتی سرینواس نے پیش کی۔
آئی ایل سی نے یواین سی آئی ٹی آر اے ایل کے سرحد پار کے دیوالیہ پن کے مثالی قانون 1997 کو اپنانے کی سفارش کی ہے، کیونکہ اس میں سرحد پار کے دیوالیہ پن سے متعلق معاملات سے نمٹنے کے لئے ایک جامع فریم ورک فراہم کیا گیا ہے۔ کمیٹی نے اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ ملک کے دیوالیہ پن سے متعلق فریم ورک اور سرحد پار کے دیوالیہ پن سے متعلق مجوزی فریم ورک میں کوئی بے ربطی نہیں ہے۔ کمیٹی نے چند تجاویز بھی پیش کی ہیں۔
یواین سی آئی ٹی آر اے ایل مثالی قانون 44 ملکوں میں نافذ ہے اور یہی وجہ ہے کہ سرحد پار کے دیوالیہ پن سے متعلق امور سے نمٹنے کے لئے بہترین بین الاقوامی عمل میں شامل ہے۔ اس مثالی قانون کاایک فائدہ یہ بھی ہے کہ اس میں ملک میں کی گئی کارروائی اور سرکاری مفاد کے تحفظ کو اولیت دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ یہ بیرونی سرمایہ کاروں کے درمیان اعتماد پید ا کرنے، گھریلو دیوالیہ پن قانون کے ساتھ مربوط کرنے کے لئے مناسب لچک اور بین الاقوامی تعاون کے خاطر ایک ٹھوس نظام کے لئے بھی مفید ہے۔
مثالی قانون سرحد پار کے دیوالیہ پن سے متعلق چار اہم اصولوں پر مبنی ہے جن میں غیر ملکی دیوالیہ پن سے متعلق پیشور ماہرین اور غیر ملکی ایڈیٹروں تک براہ راست رسائی یا نادہندہ قرض خواہ کے خلاف گھریلو دیوالیہ پن کی کارروائی کا آغاز؛ بیرونی کارروائیوں کو تسلیم کرنا اور ان کے حل کے لئے اقدامات کی گنجائش؛ ملکی اور غیر ملکی عدالتوں کے درمیان تعاون اور ملکی اور غیر ملکی دیوالیہ پن قرار دینے والوں کے درمیان تعاون ؛ اور مختلف ملکوں میں دو یا زیادہ دیوالیہ پن کی کارروائیوں کے درمیان تال میل، شامل ہیں۔ اصل کارروائی کا تعین خاص مفاد کے مرکز کے نظرئے ’’سی او ایم آئی‘‘ کے ذریعے ہوتا ہے۔
دیوالیہ پن اور دیوالیہ قرار دیئے جانے کے کوڈ کے تحت سرحد پار سے متعلق دیوالیہ پن کے فریم ورک کا ہونا اس لئے ضروری ہے کہ کئی ہندوستانی کمپنیاں بیرونی ملکوں میں بھی پھیلی ہوئی ہیں اور کئی بیرونی ملکوں کی کمپنیوں کی بھارت سمیت دیگر ملکوں میں شاخیں موجود ہیں۔ اگر چہ سرحد پار کے دیوالیہ پن سے متعلق مجوزہ فریم ورک کے ذریعے ہم بیرونی ملکوں میں اثاثے رکھنے والی بھارتی کمپنیوں سے نمٹ سکیں گے لیکن یہ اب بھی ایسی کمپنیوں کے گروپوں سے نمٹنے کے لئے فریم ورک فراہم نہیں کرتا جو یواین سی آئی ٹی آر اے ایل کے ساتھ یا دیگر بین الاقوامی اداروں کے ساتھ فروغ پارہی ہیں۔ ہندوستان میں دیوالیہ پن اور دیوالیہ قرار دئے جانے سے متعلق کوڈ – 2016 میں سرحد پار کے دیوالیہ پن کو شامل کرنے سے دیوالیہ پن سے متعلق بھارتی قانون کو بین الاقوامی انصاف کے مطابق بنانے کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(م ن-وا - ق ر)
U-5416
(Release ID: 1550230)
Visitor Counter : 149