آبی وسائل، دریائی ترقیات اور گنگا احیاء کی وزارت
ملک کے91 بڑے آبی ذخائر کی سطح آب میں ایک فیصدکمی
Posted On:
05 OCT 2018 10:40AM by PIB Delhi
نئیدہلی05اکتوبر۔چاراکتوبر2018 کو ختم ہونے والےہفتہ کے آخر میں ملک کے بڑے آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار ان ذخائر میں پانی جمع کرنے کی گنجائش کے 75 فیصدکے بقدر یعنی 120.921 بی سی ایم تھی۔ یہ 27ستمبر 2018 کو ختم ہونے والے رو ز ان ذخائر میں جمع پانی کی کل گنجائش کے 76فیصد کے بقدر تھا۔ چار اکتوبر 2018 کو ختم ہونے والے ہفتہ میں ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے 113 فیصد اور پچھلے دس برس کی اسی مدت کے مقابلے 104 فیصد تھی۔
ان آبی ذخائر میں پانی جمع کرنے کی کل گنجائش 161.993 بی سی ایم ہے ، جو ان میں پانی جمع کرنے کی مجموعی گنجائش 257.812 بی سی ایم کے 63 فیصد کے بقدر ہے ۔ ان 91 بڑے آبی ذخائر میں سے 37 آبی ذخائر میں 0 6میگاواٹ سے زائد پن بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔
بڑے آبی ذخائر میں جمع پانی کی خطہ وار صورتحال :
شمالی خطہ :
ملک کے شمالی خطے میں ہماچل پردیش ، پنجاب اور راجستھان کی ریاستیں واقع ہیں ان ریاستوں میں 6 بڑے آبی ذخائر واقع ہیں ۔سینٹرل واٹر کمیشن 18.01 بی سی ایم کی گنجائش والےان آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال پر نظررکھتا ہے ۔سردست ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی کل مقدار 16.53 بی سی ایم ہے ،جو ان میں پانی جمع کرنے کی کل گنجائش کے 92 فیصد کے بقدر ہے ۔پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار ان کی کل گنجائش کے 82فیصدکے بقدرتھی جبکہ پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے بھی 82 فیصد کے بقدر تھی ۔اس طرح جاری سال کے دوران ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے بہتر اور پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے مقابلے بھی بہتر رہی ہے ۔
مشرقی خطہ :
ملک کے مشرقی خطے میں جھارکھنڈ ،اوڈیشہ ،مغربی بنگال اورتریپورہ کی ریاستیں واقع ہیں ۔ ان ریاستوں میں 15 بڑے آبی ذخائر موجود ہیں۔ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی کل گنجائش 18.83 بی سی ایم ہے ۔سینٹرل واٹر کمیشن ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال پر نظر رکھتا ہے ۔ سردست ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار 15.85 بی سی ایم ہے ، جو ان میں پانی جمع کرنے کی کل گنجائش کے 84 فیصد کے بقدر ہے ۔پچھلے سال کی اسی مدت میں ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار ان کی کل گنجائش کے 77فیصد کے بقدر تھی جبکہ پچھلے دس برس کی اسی مدت کے مقابلے 76فیصد تھی ۔اس طرح جاری سال کے دوران ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال پچھلے سال کے مقابلے بہتر اورپچھلے دس برس کے اسی اوسط کے مقابلے بھی بہتر ہے۔
مغربی خطہ :
ملک کے مغربی خطہ میں مہاراشٹر اور گجر ات کی ریاستیں واقع ہیں ۔ ان ریاستوں میں 27 بڑے آبی ذخائر موجود ہیں ۔ ان آًبی ذخائر میں پانی جمع کرنے کی کل گنجائش 31.26 بی سی ایم ہے ۔سینٹرل واٹر کمیشن ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال پرنظر رکھتا ہے۔سردست ان آبی ذخائر میں 17.47 بی سی ایم پانی موجود ہے ، جو ان ذخائر میں پانی جمع کرنے کی کل گنجائش کے 56فیصد کے بقدرہے ۔پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار ان کی کل گنجائش کے 72فیصد کے بقدر تھی جبکہ پچھلے دس برس کی اسی مدت کے مقابلے 65 فیصد تھی ۔ اس طرح پچھلے سال کے مقابلے جاری سال کے دوران ان آبی ذخائر میں پانی جمع کرنے کی مقدار اور پچھلے دس برس کی اسی مدت کے مقابلے بھی کم رہی ہے ۔
وسطی خطہ :
ملک کے وسطی خطے میں اترپردیش ، اتراکھنڈ ،مدھیہ پردیش اورچھتیس گڑھ کی ریاستیں شامل ہیں۔ان ریاستوں میں 12 بڑے آبی ذخائر موجود ہیں ۔ان آبی ذخائر میں پانی جمع کرنے کی کل گنجائش 42.3 بی سی ایم ہے ۔سردست ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار 33.75 بی سی ایم ہے ، جو ان ذخائر میں پانی جمع کرنے کی کل گنجائش کے 80فیصد کے بقدر ہے ۔پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار ان کی کل گنجائش کے 65 فیصد کے بقدر تھی جبکہ پچھلے دس برس کی اسی مدت کے مقابلے 74 فیصد تھی ۔اس طرح پچھلے سال کے مقابلے جاری سال کے دوران ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال بہتر اور پچھلے دس برس کی اسی مدت کے مقابلے بھی بہتر ہے ۔
جنوبی خطہ :
ملک کے جنوبی خطے میں آندھرا پردیش ، تلنگانہ ، اے پی وٹی جی (دوریاستوں کے دو مشترکہ منصوبے ) کرناٹک ،کیرل اورتامل ناڈو کی ریاستیں واقع ہیں۔ ان ریاستوں میں 31 بڑے آبی ذخائر موجود ہیں ۔ان آبی ذخائر میں پانی جمع کرنے کی کل گنجائش 51.59 بی سی ایم ہے ۔ سینٹرل واٹر کمیشن ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال پر نظر رکھتا ہے۔سردست ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار 37.32 بی سی ایم ہے ، جو ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی کل گنجائش کے 72فیصد کے بقدر ہے ۔ پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار ان کی کل گنجائش کے 55 فیصد کے بقدر تھی جبکہ پچھلےدس بر س کی اسی مدت کے اوسط کے مقابلے 68 فیصد کے بقدر تھی ۔اس طرح پچھلے سال کے مقابلے جاری سال کے دوران ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال بہتر اور پچھلے دس برس کی اسی مدت کے مقابلے بھی بہتر رہی ہے ۔جاری سال کے دوران جن ریاستوں کے آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال بہتر رہی ہے ، ان میں ہماچل پردیش ، پنجاب ، راجستھان ،اوڈیشہ ، مہاراشٹر ، اترپردیش ، اتراکھنڈ ، مدھیہ پردیش ،چھتیس گڑھ ، اے پی وٹی جی (دونوں ریاستوں کے دومشترکہ منصوبے ) آندھرا پردیش ،تلنگانہ ،کرناٹک، کیرل اورتامل ناڈو کی ریاستیں شامل ہیں۔ جن ریاستوں کے آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار پچھلے سال کے مقابلے کم تھی ،ان میں جھارکھنڈ، مغربی بنگال ،تریپورہ اور گجرات کی ریاستیں شامل ہیں۔
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
U-5179
(Release ID: 1548715)