وزارت دفاع

دفاعی حصولیابی کونسل کی میٹنگ کا اہتمام

Posted On: 25 SEP 2018 8:05PM by PIB Delhi

نئی دہلی۔25 ستمبر، وزیر دفاع نے گذشتہ روز دفاعی حصولیابی کونسل (ڈی اے سی) کی صدارت کی۔

 دفاعی حصولیابیوں میں صرف ہونے والے وقت میں تخفیف کی کوششوں کو آگے بڑھاتے ہوئے نیز دفاعی حصولیابیوں سے متعلق ضوابط  کو منظم کرنے کی غرض سے، ڈی اے سی نے،  ڈی پی پی -16 میں، متعدد ترامیم پر تبادلہ خیالات کرکے، ان میں  ترمیم کرنےپر اتفاق کیا۔اس کے ساتھ ہی ساتھ، دفاعی حصولیابی سے متعلق امور کو بھی زیر غور لایا گیا۔ اہم تبدیلیوں میں منجملہ دیگر امور کے، گذشتہ ٹھیکوں میں فائنل ڈلیوری کی  تاریخ اور وارنٹی کی تکمیل کے سلسلے میں پانچ برس کی مدت سے زیادہ کی گنجائش کا خاتمہ کرنے کا احکام بھی شامل ہے۔ منسوخی آرڈر کی تجاویز کی توسیع اس انداز سے کی گئی ہے کہ دیگر خدمات مثلاً مرکزی مسلح پولیس دستوں(سی اے پی ایف)  اور سرحدی سڑک ادارے (بی آر او) کی حصولیابیوں کو بھی اس کے تحت لایا جاسکے۔ ترامیم میں سروس ہیڈکوارٹرز میں ٹرائل رپورٹ موصول ہونے کے فوراً بعد، متعلقہ سازو سامان کی لاگت کے سلسلے میں بینچ مارکنگ کا عمل شروع کرنے کی اجازت کو شامل کرنا،  جب متبادل کلاز کے ساتھ حصولیابی کی جارہی ہو، اس صورت میں ایکسچنج ریٹ کے فرق سے متعلق تجاویز کو قانونی شکل دینا، تازہ کاری اور مرمت وغیرہ سے متعلق امور میں ایل ڈی کلاز کا اطلاق اور اس سلسلے میں واضح اور رہنما خطوط کی شمولیت ، کسی بھی متعلقہ قانون یا قانونی ترمیم ، جو جدید ترین نوعیت کی ہو، اس کا خودکار طور پر اطلاق، قواعد و ضوابط کا اطلاق لازمی قرار دینا وغیرہ شامل ہیں۔ ڈی اے سی نے لازمی کسوٹیوں کے تحت زمرہ بی کے سلسلے میں بینک کی ضمانت کی شرط کو بھی منسوخ کئے جانے کو اپنی منظوری دے دی ہے۔یہ منظوری اس شکل میں دی گئی ہے، جب فیلڈ ٹرائل کے دوران ٹرائل سے متعلق تجزیہ پیش نظر رکھا گیا ہو۔ اس امر کی بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ دفاعی اہم حصولیابیوں کے معاملے میں آر ایف پی کے سلسلے میں خودمختار نگرانوں (آئی ایم) کے نام بھی شامل کئے جائیں۔

مذکورہ اقدامات ضابطہ جاتی تاخیر کو ختم کریں گے اور حصولیابی میں صرف ہونے والے وقت میں تخفیف کے ساتھ متعلقہ سگرمیوں کومہمیز کریں اور اندرون ملک سازو سامان کی تیاری کو ترجیح  دینے کے عمل کو بھی تقویت پہنچائیں گے۔

ڈی اے سی نے  ‘خریدو اور بناؤ ’ زمرے کے تحت، بری فوج کے ٹی-72 دبابوں کے سلسلے میں، ایک ہزار بی ایچ پی قوت والے ایک ہزار انجنوں کی حصولیابی کی تجویز کو بھی اپنی منظوری دے دی ہے اور اس کے ساتھ ہی ساتھ 2300 کروڑ روپے کی مجموعی لاگت کو بھی منظوری دی ہے۔ ٹیکنالوجی کی منتقلی کے بعد ان میں سے بیشتر انجن آرڈنینس فیکٹریز بورڈ (او ایف بی) کے ذریعے مینو فیکچر کئے جائیں گے۔ مذکورہ انجن ٹی-72 دبابوں کی نقل و حمل کی صلاحیت میں اضافہ کریں  گے ، انہیں چست اور درست بنائیں گے اور ان کی رفتار بھی بڑھائیں گے اور اس لحاظ سے یہ ٹینک میدان جنگ میں بہتر اور مؤثر کارکردگی کامظاہرہ کرسکیں گے۔

***********

U – 4957



(Release ID: 1547268) Visitor Counter : 40


Read this release in: English