صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

اے بی این ایچ پی ایم کو تقویت فراہم کرانے کی غرض سےوزارت صحت نے الیکٹرانکس اور اطلاعاتی  ٹکنالوجی کی وزارت کے ساتھ مفاہمتی عرضداشت  پر دستخط کئے


کامن سروس مراکز ہمارے ملک میں عام طور پر حفظان صحت تک  تمام افراد کی رسائی کی

کوششوں کےراستے میں  بڑے سنگ میل ثابت ہوں گے: جے پی نڈا

Posted On: 31 JUL 2018 7:15PM by PIB Delhi

نئیدہلی،یکماگست۔وزارت صحت اور کنبہ بہبود کے تحت  کام کرنے والی قومی صحت ایجنسی یعنی این ایچ اے آیوشمان بھارت اور صحت تحفظ مشن (اے بی –این ایچ پی ایم ) اور کامن  سروس مراکز اسکیم یعنی سی ایس سی کے نفاذ  کے معاملے میں  ڈجیٹل انڈیا پروگرام کے تحت  ایک اعلیٰ  اختیاراتی باڈی کے طور پر کام کرتی ہے۔اس نے  استفادہ کنندگان کو استحقاق کے جواز  اور خدمات کے وغیرہ کے سلسلے میں اطلاعات فراہم کرنے کی غرض سے خاص طور پر دوردراز علاقوں میں یہ فریضہ انجام دینے کے لئے ایک مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کئے ہیں ۔صحت اورکنبہ بہبود کے وزیر جناب جے پی نڈا ، قانون اور انصاف  ، اطلاعاتی ٹکنالوجی کے وزیر جناب روی شنکر پرساد  نے مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کئے جانے والی اس تقریب کی ِصدارت کررہے تھے ۔اے بی – این ایچ پی ایم کے تحت  فوائد کا دارومدار در ج رجسٹر ہونے پر نہیں بلکہ  استحقاقی بنیاد پرہوتا ہے ۔پورے بھارت میں  پھیلے ہوئے سی ایس سی  مراکز کی تعداد تین لاکھ سے زائد ہے ۔ دیہی بھارت مختلف  افراد کو   ان کے استحقاق کے سلسلے میں  اطلاعات فراہم کرنے کے معاملے میں ایک کلیدی حیثیت اختیار کرسکتا ہے ۔

          مذکورہ مفاہمتی عرضداشت پر قو می صحت ایجنسی (این ایچ اے ) کے  سی ای او جناب اندوبھوشن   اور سی ایس سی ایس پی وی  کے سی ای او  جناب دینش تیاگی نے اپنے دستخط کئے ۔

          وزیر صحت جناب جے پی نڈا نے کہا کہ اس مفاہمتی عرضداشت کے ساتھ   ڈجیٹل انڈیا کا خواب بڑے پیمانے پر پورا ہونے جارہا ہے ۔ آیوشمان بھارت کے تحت  ملک بھر میں  55  کروڑ افراد کو فائدہ پہنچے گا۔ تین لاکھ  سی ایس سی اس اسکیم کے نفاد کے لئے 2.5 لاکھ  پنچایتوں میں  کام کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ سی ایس سی یعنی کامن سروس مراکز ہمارے ملک میں  یکساں حفظان  صحت کی فراہمی تک سب کی رسائی کے معاملے میں  ایس سنگ میل ثابت ہوں گے ۔

          جناب روی شنکر پرساد نے کہا کہ آج میں بہت  خوش ہوں کیونکہ سی ایس سی  ، وی ایل ای  ،بھارت میں  آیوشمان بھارت کے معاملے میں حفظان صحت کے نگراں کے طور پر کام کریں گے ۔استفادہ کنندگان کی شناخت اور ان کا رجسٹریشن سی ایس سی کے توسط سے عمل میں آئے گا۔  میں  جناب جے پی نڈاکو اس بات کے لئے مبارکباد  پیش کرتا ہو ں کہ ان کی وزارت نے   سی ایس سی کو اس اسکیم کے نفاد کے لئے  منتخب کیا ہے۔

          قومی صحت ایجنسی کے سی ای او  ڈاکٹر اندوبھوشن نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس  ارتباط سے   نہ صرف یہ کہ  استفادہ کنندگان  کی تحقیق اور شناخت  میں شفافیت  آئے گی اور رسائی بھی آسان ہوگی بلکہ  یہ  نشان زد استفادہ کنندگان میں بیداری بھی پھیلائے گا۔  سی ایس سی کا نیٹ ورک  ڈجیٹل انڈیا کا بنیادی پتھر ہے اور اس کی مدد سے  ایک صحت مند ہندوستان کی تعمیر کے لئے فلیگ شپ مشن چلانے میں   مدد ملے گی ۔

          اے بی –این ایچ پی ایم  10.74 کروڑ  نادار ، محروم کنبوں  کو  پیش نظر رکھتی ہے اور اس نے حالیہ  سماجی  ، اقتصادی  ذات برادریوں کی اعدادو شمار پر مبنی  ڈاٹا جمع کیا تھا اور  شہری کارکنان کے لئے  پیشہ ورانہ زمرے کی شناخت کی گئی ہے ۔ یہ شناخت دیہی اور شہری دونوں علاقوں کے لئے کی گئی ہے ۔سی ایس سی استفادہ کنندگان  (بی آئی ایس ) کے لئے  رسائی آسان بنائے گا اور وہ   ایس ای سی سی   اور آر ایس بی وائی ڈاٹا بیس کے لئے    تفصیلات بھی حاصل ہوسکیں  گی۔ڈی آئی ایس کے توسط سے  استفادہ کنندگان کی تصدیق  آسان ہوجائے گی اور اسے بروقت اطلاعات حاصل ہوسکیں گی اور وہ آیوشمان بھارت کے تحت  فراہم کرائی گئی  سہولتو ں سے فائدہ اٹھاسکے گا ۔بی آئی ایس کی تشکیل  پہلے ہی عمل میں آچکی ہے اور   اس سلسلے میں  پہلے ہی   پائلیٹ ٹیسٹنگ     کا عمل مختلف ریاستوںمیں  جاری ہے۔

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

م ن ۔س ش ۔رم

U-3943



(Release ID: 1540972) Visitor Counter : 66


Read this release in: English