سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت

انسانی غلاظت اٹھانے والوں کی باز آباد کاری

Posted On: 31 JUL 2018 1:12PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 31؍جولائی،   سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے وزیر مملکت  جناب رام داس اٹھاولے نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا ہے کہ سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت انسانی غلاظت اٹھانے والوں کی باز آباد کاری کے مقصد سے مرکزی شعبے کی ایک اسکیم ’’انسانی غلاظت اٹھانے والوں کی باز آباد کاری کی خود روزگار اسکم‘‘ (ایس آر ایم ایس) نافذ کررہی ہے جس کے تحت شناخت شدہ مینوؤل اسکیونجرس یعنی انسانی غلاظت اٹھانے والے افراد اور ان کے زیر کفالت افراد کو درج ذیل باز آبادی کاری فوائد فراہم کرائے جاتےہیں۔

  1. 40ہزار روپے کی ایک بار فراہم کرائی جانے وال نقد امداد۔
  2. کفایتی شرح سود پر 15 لاکھ روپے تک کا قرض۔
  3. کریڈٹ سے وابستہ بیک اینڈ کیپیٹل ترغیب جو 3 لاکھ 25 ہزار روپے تک کی ہوسکتی ہے۔
  4. دو برسوں کے لئے ہنر مندی ترقیات تربیت، جس کے تحت تین ہزار روپے ماہانہ کا بھتہ فراہم کیا جاتا ے۔

وزارت ایک دوسری اسکیم پر بھی عمل درآمد کررہی ہے جس کا نام ’’ایسے افراد کےبچوں کو ماقبل میٹرک وظیفے فراہم کرانے کی اسکیم ہے جو صفائی اور صحت کے لئے مہلک امور میں مصروف ہیں‘‘۔ انسانی غلاظت اٹھانے والے افراد کے بچے بھی اس وظیفے کے  حقدار ہیں۔

تیرہ ریاستوں نے 30 جون 2018 تک 13657 انسانی غلاظت اٹھانے والے افرا د کی شناخت کی ہے۔ ریاست وار تفصیلات درج ذیل ہیں۔ اس کے علاوہ 18 ریاستوں کے 117 اضلاع میں انسانی غلاظت اٹھانے والوں کا ایک قومی سروے بھی کیا گیا ہے تاکہ ایسے تمام افراد کی شناخت کی جاسکے جو سووچھ بھارت مشن کے تحت غلیظ بیت الخلاؤں کو سینیٹری بیت الخلاؤں میں بدلے جانے سے قبل، ان کی صفائی وغیرہ میں مصروف تھے۔ اس سروے کے تحت  ایسے افراد کی بھی شناخت کی گئی ہے جو اب بھی کچھ مقامات پر روایتی انداز کے بیت الخلاؤں کی صفائی کے قبیح عمل میں مصروف ہیں۔ سروے کا یہ عمل 170 شناخت شدہ اضلاع میں سے 155 اضلاع میں مکمل کرلیا گیا ہے۔ کرناٹک اور مغربی بنگال جیسی کچھ ریاستوں میں یہ سروے طے شدہ پروگرام کے مطابق مکمل نہیں کیا جاسکا ہے۔ اس سروے کی بنیاد پر 23 جولائی 2018 تک  14678 مینوؤل اسکیونجرز یا انسانی غلاظت اٹھانے والوں کی شناخت کی جاچکی ہے۔؎

 

شناخت شدہ  ہاتھوں سے انسانی غلاظت اٹھانے والوں کی ریاست وار/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں وار تعداد(30 جون 2018 تک)

نمبر شمار

ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقے

 

ہاتھوں سے انسانی غلاظت اٹھانے والوں کی تعداد

 

1

آندھرا پردیش

78

2

آسام

154

3

بہار

137

4

چھتیس گڑھ

3

5

کرناتک

732

6

مدھیہ پردیش

36

7

اڈیشہ

237

8

پنجاب

91

9

راجستھان

338

10

تامل ناڈو

363

11

اترپردیش

11247

12

اتراکھنڈ

137

13

مغربی بنگال

104

 

میزان

13657

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

حکومت نے اس حقیقت کو پیش نظر رکھا ہے کہ انسانی ہاتھوں سے غلاظت اٹھانے کی قبیح رسم یا پیشہ ابھی بھی ملک میں جاری ہے۔ انسانی غلاظت اٹھنےکے لئے ملازمت پر رکھنے کے تدارک اور ایسے افراد ی باز آباد کاری سے متعلق ایکٹ مجریہ 2013 (ایم ایس ایکٹ 2013) کے تحت یہ بات لازم قرار دی گئی ہے کہ انسانی ہاتھوں سے غلاظت اٹھانے والے افراد کا ایک سروے کیا جائے اور یہ دیکھا جائے کہ کیا کسی میونسپل ادارے یا پنچایت میں اس بات کے وافر جواز اور ثبوت موجود ہیں کہ اب بھی کچھ افراد  اس کے حیطہ عمل میں انسانی غلاظت اٹھانے کے قبیح پیشے سے وابستہ ہیں۔ مذکورہ ایکٹ 6 دسمبر 2013 سے نافذ العمل ہوچکا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔ع ن۔

31-07-2018

U-3919



(Release ID: 1540801) Visitor Counter : 77


Read this release in: English , Tamil