صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ

ماریشس میں ہندوستانی ہائی کمشنر کی جانب سے ہندوستانی برادری کے لئے


 اہتمام کی جانے والی استقبالیہ تقریب سے صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند کا خطاب

Posted On: 13 MAR 2018 7:13PM by PIB Delhi

نئیدہلی  ، 14 مارچ ۔ماریشس میں  ہندوستانی ہائی کمشنر کی جانب سے ہندوستانی برادری کے لئے اہتمام کی جانے والی استقبالیہ تقری میں سے صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند نے جو تقریر کی تھی اس کا متن حسب ذیل ہے : جناب رام ناتھ کووند نے کہا :
 ’’ مجھے  ہندوستانی برادری  اور ہندوستان کے دوستو کے اس باوقار اجتماع میں  شریک ہوکر انتہائی مسرت ہورہی ہے  ۔میرے ہمرا ہ  ہندوستان سے جو وفد ماریشس آیا ہے ، اس میں   صحت وخاندانی بہبود کے وزیر مملکت جناب اشونی چوبے  اور چار ممبران پارلیمنٹ شامل ہیں ۔  مجھے کہنے دیجئے  کہ آپ نے   ہمیں اپنے اس خوبصورت ملک میں  مخصوص  مہمان ہونے خصوصی  شرف بخشا ہے ۔میرا اور میرے ہمراہ آنے و الے  وفد کا  انتہائی گرم جوشی کے ساتھ استقبال کیا گیا  ہے۔   میں  یہاں  منعقد ہونے والی ہرتقریب میں     شرکت کروں گا۔ مجھے یہاں  ہمارے اجداد   اور ہمارے خاندانی  مراسم   کی خیر سگالی اور گرم جوشی کا شدت سے احساس ہورہا ہے ۔ میں اس کے لئے آپ سب کا انتہائی ممنون ہوں ۔ 
    کل مجھے ماریشس کے  50  ویں یوم آزادی کی تقریب میں شرکت کا اعزاز حاصل ہوا ۔ میں   اس خوبصورت تقریب  سے بھرپور طریقے سے لطف اندوز ہوا ۔ اس کے ساتھ ہی میں  ان تقریبات میں شامل لوگوں کے  جذبہ ٔ فخروانبساط سے بھی  ازحد متاثر ہوا ۔ میں ایک بار پھر اس یادگار تاریخی موقع پر  آپ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔‘‘
دوستو!
    ’’  ماریشس کے لوگوں نے  پچھلے  50  برس کے دوران  انتہائی   امید  افزائی  اورترقیاتی عزائم سے آراستہ  تکثیریت      اور   ہمہ نسلی    جمہوریت       کی تشکیل کی ہے ۔   اس چھوٹے  مگر فعال ملک کی معاشی کامیابیاں واقعی لائق ستائش ہیں ۔ آپ نے صحیح معنوں میں روئے زمین پرجنت تخلیق کی ہے  ۔  آپ نے دوراندیش قائدین کی  ذہین نسلوں کی رہنمائی میں   اپنے اس جزیرہ نما ملک کو   برصغیر ہند میں امن وخوشحالی کا جھلملاتا ہوا خطہ بنادیا ہے۔‘‘
دوستو!
    ’’ہم دو ملک ضرور ہیں لیکن ہمارے عوام ایک ہیں۔ ہماری  تہدیبی جڑیں مشترک ہیں ۔  ہم   کسی بھی ملک کے سماج سے  زیادہ   مقدار میں   آپ کےساتھ حصہ دار ہیں ۔ ہماری روایات   ، ہمارے رنگ  اورتہوار    یکساں  ہی نہیں بالکل ایک جیسے ہیں ۔ ہمارے عزائم   ، ہماری حوصلہ مندیاں  اور داخلی استحکام  بھی اسی ایک وسیلے سے حاصل ہوتے ہیں ۔ بابائے قوم مہاتما گاندھی ہمارے دونوں ملکوں کے لئے ایک زندہ جاوید سرچشمہ افتخار ہیں۔ان کا پیغام  اور ان کی جدوجہد  ڈانڈی میں ہی تمام نہیں ہوئی بلکہ پوری آب وتاب کے ساتھ ماریشس کے  ساحلوں تک پہنچی تھی ۔‘‘
    ’’ مجھے  ،    ہمارے   وسیع ترمراسم کی علامت رکھنے والے اپرواسی گھاٹ دیکھنے کا موقع ملا ۔ اس کے ساتھ ہی مجھے اس کے 16 زینوں پر چڑھنے کی بھی عزت افزائی حاصل ہوئی  ۔یہ دراصل  پچھلے  200 برسوں کے دوران ماریشس کے لوگوں کے ذریعہ کی جانے والی  ایثار وقربانی   اورجرأت وشجاعت کو  خراج عقیدت کی حیثیت رکھتا ہے ۔  ہندوستان کے لئے اس گھاٹ کی خصوصی معنویت  ہے  ۔   یہ ہمیں   ،  ہماری   مشترکہ روایات اور روحانیت سے جوڑتا ہے ۔ اس موقع پر مجھے کہنے دیجئے  کہ جب میں اپرواسی گھاٹ میں تھا تو مجھے محسوس ہوا کہ میں ایک روحانی سفر کررہا ہوں۔ یہ میرے لئے ایک انتہائی  عظیم تجربہ تھا ۔    ہم ہندوستان میں   اپنے اُن بھائیو اور بہنو کی زبردست کامیابیوں    پر اظہار مسرت کرتے ہیں  ، جنہوں نے اب سے کئی نسلوں قبل ہندوستان سے یہاں  آباد ہوکر    زبردست مادّی اورروحانی ترقی کی تھی ۔ ہم ہندوستان میں صدیوں سے بقائے باہمی   ،اُخوت ،امن اور  اتحاد پر یقین     پرعمل پیر ا رہے ہیں ۔ ہندوستانی زندگی اور سماج کا دفاع    ،  ’’ وسودھیو کٹمبکم  ‘‘     سے ہوتا رہا ہے ۔اس کے معنی ہیں کہ پوری دنیا  ایک کنبہ ہے ۔ یہ بات   ماریشس  پر اور زیادہ صادق آتی ہے کیونکہ اس ملک سے    ہمارے خون پسینے کے رابطے قائم ہیں ۔
دوستو!
    آج  ہم  بیرون ملک آباد ہندوستانی برادری کے ساتھ ہمیشہ سے زیادہ رابطہ کاری  کے خواہشمند ہیں  ۔ ہم  انہیں   اپنے ساتھ  جوڑنے اورگلے لگانا چاہتے ہیں  او ر اس عمل میں   باہمی ترقی اور خوشحالی کے لئے ہاتھ سے ہاتھ ملاکر چلنا چاہتے ہیں ۔ اس کے لئے   ہم نے اپنی او سی آئی اسکیم میں ماریشس کے لئے  خصوصی ضابطے وضع کئے ہیں ۔ مجھے  آج  یہاں آباد ہندوستانی برادری کے  انتہائی مخصوص  اور اکابر حضرات کو  او سی آئی کارڈ  پیش کرتے ہوئے زبردست مسرت محسوس ہورہی ہے ۔ ہمیں   امید ہے کہ   مستقبل میں یہ قدیمی رابطے مزید مستحکم ہوں گے ۔
    میں آپ  میں سے ہر ایک کو   دہلی میں  پرواسی بھارتیہ کیندر کے پروگراموں میں شرکت کرنے کی دعوت دیتا ہوں ۔ اسے دراصل بیرون ملک آباد ہندوستانی برادری کے لئے ایک گھر اور پتے کی  حیثیت حاصل ہے ۔ مجھے خوشی ہے کہ  ماریشس کے   نوجوانوں نے    اس کیندر سے  رابطے کرنے شروع کردئے ہیں ۔قبل ازیں  اس سال جنوری میں  ہم نے    ایک عالمی  پی آئی او  پارلیمانی کانفرنس میں آپ کے معزز  ممبران  پارلیمان کی میز بانی کا شرف حاصل کیا تھا ۔ ہمیں اپنی  بیرون ملک آباد برادری  کے نظام   اورپلیٹ فارموں کو    ہندوستان کے ساتھ زیادہ سے زیادہ رابطہ کار بناناچاہئے ۔
دوستو!
     آج ہندوستان اور ماریشس دونوں ملکوں میں   ایسے مضبوط  جمہوریتیں   اور  فعال ہمہ مذہبی  اور ہمہ نسلی سماج قائم ہیں  ، جو   رواداری اور سماجی اخوت کی قدروں کے علمبردار ہیں ۔ ہندوستان نے  اپنے    سفر  مستقبل میں  کثرت کو  اپنا استحکام بنایا ہے  اور جمہوریت کو  پھلنے پھولنے کا موقع فراہم کیا ہے ۔اجتماعی معاشی ترقیات  اور نمو کے ساتھ    ہماری جمہوری قدروں کو   نسلیت  ،مذہبیت   اور کسی بھی قسم کے دوسرے خلا کو    پُر کرنے کی طاقت حاصل ہے ۔ اپنی جمہوریتو  ں کی ہی طرح ہمیں   اپنی ہمہ جہتی  اور جڑوں کو بھی  طاقتور بنانا چاہئے ۔ 
دوستو!
    ہندوستان میں ہماری سرکار کا نصب العین   ’’ سب کا ساتھ  سب کا وکاس‘‘ ہے   ۔ یہ نصب العین   ماریشس کے ساتھ ہماری ترقیاتی شراکتداری کے اصول کی بنیاد ہے ۔  ہم    ماریشس کو   ڈھانچہ جاتی سہولیات  کے ساتھ     مضبوطی کے ساتھ تعمیر کرنے میں یہاں کے اپنے بھائیو بہنو کی  حمایت کرتے ہیں ،جو عام  لوگوں کی فلاح کے  لئے  انتہائی اہمیت کی حامل ہے ۔ مجھے کل کچھ ایسے منصوبوں  کا افتتاح کرنے کا اعزاز حاصل ہوا  ۔ مجھے امید ہے کہ ان منصوبوں سے ماریشس کے سماج کے ہر طبقے کو خوشحالی اور مسرت حاصل ہوگی ۔میں اس موقع پر آپ سب کو   ہندوستان ،  اس کی ترقی  اور اس کی نئی توانائی کے ساتھ  جُڑنے کی دعوت دیتا ہوں ۔آپ نے زبردست معاشی ترقی کی ہے  اور ہمارے دونوں ملک   معاشی نمو کے مسلسل جادے  پر گامزن ہیں ۔  ہمیں  اس کے لئے  یقیناََ ایک دوسرے کو مبارکباددینی چاہئے  ۔
معزز حاضرین اور دوستو!
    بحر ہند نے ہمیں   متعدد طریقوں سے ایک دوسرے کے ساتھ جوڑا ہے ۔ یہ ہمارے لئے اتحاد  کی ایک طاقت ثابت ہوا ہے ۔ایک                                                                                                                                                                        پُر امن اور مستحکم بحر ہند ہندوستان اور ماریشس دونوں ملکو ں کے مفاد میں ہے ۔ ہمیں اس مشترکہ مقصد کی کامیابی کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے۔
ہندوستان اور ماریشس ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں ۔ یونیسکو میں  اپرواسی  گھاٹ اوربھوجپوری گیت گوائی     کی منظوری کے لئے ماریشس کی  کوششوں  کی حمایت کرکے  ہندوستان کو  زبردست  فخروانبساط  کا احساس ہوا ہے ۔  اپنی مفتخر ہندوستانی برادری کے رکن کی حیثیت سے     ہندوستانی نظریات اور طریقوں کو  عالمی سطح پر لانے کے لئے مسلسل کوششیں کررہے ہیں ۔  میں صرف اپنے لئے نہیں بلکہ  سب کی وسیع تربھلائی کے لئے    کہ بہر حال یوگا آج  ایک کی ہی نہیں سبھی کی پسند ہے ۔
معزز حاضرین اور دوستو!
    میں   ماریشس میں آبا د ہندوستانی برادری کو ایک با پھر اپنی نیک خواہشات پیش کرتا ہوں  ۔ آپ صحیح معنوں میں   ہندوستان کی مالامال  ،                                                                                                ہمہ جہتی ،ثقافتی وراثت اورروایات کے  مظہر ہیں  ۔ ہمیں آپ اور آپ کی کامیابیوں  پر فخر ہے ۔ 
    ان الفاظ کےساتھ میں آپ اور آپ کے کنبوں کی  وسیع تر کامیابیوں کی کوششوں کے لئے دعاگو ہوں اور مستقبل میں آپ کی خوشحالی کی کامنا کرتا ہوں ۔
شکریہ  !


U-1413
 



(Release ID: 1524259) Visitor Counter : 941


Read this release in: English , Tamil