ریلوے کی وزارت
بھارتیہ ریل نےدو جدید ترین ہائی ہارس پاورریلوے انجن کام پر لگائے ہیں
प्रविष्टि तिथि:
23 FEB 2018 5:15PM by PIB Delhi
نئی دہلی۔23فروری/ بھارتیہ ریلویز نے پبلک پرائیویٹ پارنٹر شپ( پی پی پی) پہل کے تحت میسرز جنرل الیکٹرک(جی ای) کے ساتھ اشتراک میں نئی انسولٹیڈ۔گیٹ بائی پولر ٹرانسسٹر( آئی جی بی ٹی) ٹیکنالوجی پر مبنی ڈیجیٹل صلاحیت کے حامل دو انجن کام پر لگائے ہیں۔ یہ ان انجنوں سے اعلی اہمیت اور تیزی سےتبدیلی ، دونوں کا فائدہ ہوگا۔ بھارتیہ ریل میں دو ایچ ایچ پی انجنوں کو خیر سگالی کے طور پر شامل کرنے کے لئے میسرز جنرل الیکٹرک نے لکھنؤ کے عالم باغ میں واقع ناردرن ریلویز ڈیزل لوکو شیڈ میں منعقدہ ایک تقریب میں ریلوے بورڈ کے چیئرمین جناب اشونی لوہانی کو انجن کے علامتی کنجیاں پیش کیں۔
جنرل الیکٹرک کے ساتھ مفاہمتی دستاویز (ایم او یو) کے ذریعہ پبلک پرائیویٹ پارنٹر شپ کے تحت تیار اور میک ان انڈیا پروگرام کے تحت ہندوستان میں ڈیزائن کردہ یہ دونوں ایچ ایچ پی لوکو موٹیوز (انجن)ہیں۔معاہدے کے تحت اس میں بھارتیہ ریلویز کا حصہ 26 فیصد ہے جب کہ کل سرمایہ کاری 13,000 کروڑ روپے کی ہے۔ بھارتیہ ریلویز کے لئے جی ای کے ذریعہ تیار کردہ یہ پہلا ڈیزل انجن نمبر 49001 ہے۔ اسے امریکہ سے یہاں بھیجا گیا ہے اور 11 اکتوبر 2017 کو یہاں پہنچا تھا۔ اس کے بعد اس کا ٹرائل لیا گیا۔ جی ای لوکو موٹیوز کی اہم خصوصیات اس کے 4 اسٹروک انجن، ب12سلینڈر، 06 ٹریکشن موٹر، اے سی ڈوول کیب لوکو موٹیوز،خود لدائی کے لئے سیفٹی خصوصیات، ٹوائلیٹ کی سہولت،اب گریڈٹ کمپیوٹر کنٹرول بریکننگ نظام(سی سی بی سسٹم)، الیکٹرانک فیول انجکشن سسٹم،ایندھن کی کم کھپت ، ٹریکشن ٹکنالوجی پر مبنی آئی جی بی ٹی کے ہندوستان کے یو آئی سی کے اخراج کے ضابطے شامل ہے۔یہ پہلا انجن ہے جو کافی اعتماد اور دستیابی کے ساتھ پورے طور پر الیکٹرانک کے ذریعہ چلائے جانے والاانجن ہے۔ اس میں تباہ کاری کی روک تھام سے متعلق آلات بھی نصب ہیں۔بہتر اعتماد اور سیفٹی کے لئے اس کے اثاثوں کے رکھ رکھاؤ میں اعلی معیار قائم کیا ہے تاہم بھارتیہ ریل نے اترپردیش کے روزہ اور گجرات کے گاندھی دھام میں ا س کے رکھ رکھاؤ کے شیڈ قائم کئے ہیں۔
جی ای نے بھارتیہ ریلوے کو انجن کی ٹیکنالوجی فراہم کی ہے اور 2025 میں یہ سالانہ صد فی صدکم ایندھن کی کھپت والے 1000 انجن، جوائنٹ وینچر کمپنی کے ذریعہ تیار کئے جائیں گے-جنہیں مال گاڑی میں استعمال کیا جائے گا۔ ان میں 700 انجن 4500 ایچ پی۔ ڈبلیو ڈی جی 4G اور باقی 300 انجن 6,000 ایچ پی والے ہوں گے۔ ابتدا میں امریکہ کے پنسلوانیہ کے ایری میں واقع جی ای کی فیکٹری میں 40 ایندھن کی کھپت والے ڈیزل کے انجن تیار کئے جائیں گے اور باقیماندہ 960 ڈیزل کے انجن ریاست بہار کے سارن ضلع کے مرہورا میں تیار کئے جائیں گے۔یہ پیداواری یونٹ9.15 ہیکٹر سے زائد رقبے میں پھیلی ہوگی۔ جس میں 200 ایکڑ علاقے میں رہائشی سہولت ہو گی۔ یہ فیکٹری اکتوبر 2018 سے انجنوں کی تیاری کا عمل شروع کردے گی۔ ان انجنوں کا رکھ رکھاؤ اترپردیش کے روزہ اور گجرات کے گاندھی دھام میں ہوگا۔
آئی جی بی ٹی ٹیکنالوجی نے ابتدا میں 3 ٹرمنل پاور سیمی کنڈیکٹر آلات بنائے ہیں۔ جنہیں الیکٹرانک سوئچ کے طور پر استعمال کیا جائے گا بعد میں انہیں اعلی اہلیت اور تیزی سے سوئچنگ کی سہولت ساتھ ملا دیا جائے گا۔اس سے بجلی کی کافی بچت ہوگی اور ہائی وولٹیج آپریشن کے ساتھ بجلی کا کم نقصان ہوگا۔
************
U-1036
(रिलीज़ आईडी: 1521526)
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें:
English