صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

پردھان منتری سرکشت میترتوابھیان نے ایک کروڑ کے نشانے کو پار کرلیا


محفوظ پریگینسی ملک میں ایک سماجی تحریک بن گئی ہے۔ جے پی نڈا

Posted On: 19 JAN 2018 10:48AM by PIB Delhi

نئی دہلی۔19؍جنوری۔جے پی نڈا نے پردھان منتری سرکشت میترتوا ابھیان( پی ایم ایس ایم اے) کے لئے زبردست تعاون اور حمایت دینے کے لئے وزیراعظم جناب نریندر مودی کا دلی شکریہ ادا کیا ہے کیونکہ یہ پروگرام ایک کروڑ کے نشانے کو بھی پار کرچکا ہے۔ مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ وزیراعظم ہند کی یہ سوچ تھی کہ ہر ماہ کی 9 تاریخ کو حاملہ عورتوں کے لئے وقف کیاجاناچاہئے۔ پی ایم ایس ایم اے پروگرام 2016 میں شروع کیاگیا تھا تاکہ وزیراعظم کی سوچ کو پورا کیاجاسکے اور ہندوستان بھر میں حاملہ عورتوں کی مکمل جامع او ر زچگی سے قبل معیاری چیک اپ کو یقینی بنایا جاسکے۔ اس پردھان منتری میترتوا ابھیان کے تحت ایک کروڑ سے زیادہ زچگی سے قبل چیک اپ کیا گیا ہے۔ جس نے ہر ماہ کی 9 تاریخ کو حاملہ خواتین کی زچگی سے قبل معیاری چیک اپ فراہم کی ہے۔ جناب نڈا نے کہا کہ اب محفوظ پریگینسی ہمارے ملک میں ایک سماجی تحریک بن گئی ہے۔ 

جناب نڈا نے مزید کہا کہ یہ پروگرام ہندوستان کے مشکل اور دور دراز کے علاقوں تک پہنچنے میں کامیاب رہا ہے۔ کیونکہ ملک بھر کے ایک کروڑ چیک اپ میں سے 25 لاکھ سے زیادہ چیک اپ وزارت صحت کے ذریعے نشان زد کئے گئے۔( اعلی ترجیح والے ضلعوں میں کئے گئے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کی انتظامیہ نے حاملہ خواتین تک پہنچنے کے لئے خاطر خواہ کوششیں کی ہیں۔ مہاراشٹر نے غیربااختیاری ایکشن گروپ ریاستوں میں چیک اپ کی سب سے زیادہ تعداد بتائی ہے۔ جب کہ راجستھان نے بااختیار والے ایکشن گروپ میں چیک اپ کی سب سے زیادہ تعداد کی اطلاع دی ہے۔ 

پی ایم ایس ایم اے مقامات کا دورہ کرنے والی تمام حاملہ خواتین کا ڈاکٹروں کی طرف سے معائنہ کیا گیا اور ان کی مناسب تحقیق کی گئی۔ 

جناب نڈا نے اپنی طر ف سے سرکاری اور نجی شعبوں کے تمام ڈاکٹروں کا بھی تہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ جنہوں نے وزیراعظم کی اپیل کامعقول جواب دیا اور اس سنگ میل کو ممکن بنایا۔ انہوں نے تمام ڈاکٹروں سے بھی اپیل کی کہ وہ اپنے اس عزم کو جاری رکھیں ۔ اس سے ملک میں ماں اور بچہ کی اموات کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ 

قابل ذکر ہے کہ 31 جولائی 2016 کے من کی بات کے پروگرام میں وزیراعظم نے پرائیوٹ سیکٹر کے ڈاکٹروں سے اپیل کی تھی کہ وہ اس پروگرام کےلئے ایک سال میں 12 دن وقف کریں۔ اور ہر ماہ کی 9 تاریخ کو پی ایم ایس ایم اے کے تحت رضا کارانہ خدمات فراہم کریں۔ قابل ذکر ہو کہ ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں 12800 سے زیادہ سرکاری صحت کی سہولتیں ہیں ۔ جہاں پی ایم ایس ایم اے کے سیشن ہرماہ کی 9 تاریخ کو منعقد ہوتے ہیں اور حاملہ خواتین نے اپنے دوسرے اور تیسرے سہ ماہی میں زچگی سے قبل معیاری دیکھ بھال کی سہولت حاصل کیں۔4800 سے زیادہ پرائیویٹ ڈاکٹروں نے پی ایم ایس ایم اے کے تحت رضا کارانہ خدمات فراہم کرنے کا عہد کیا ہے۔ 385 سے زیادہ پرائیویٹ سیکٹر کے رضا کاروں نے چھتیس گڑھ میں بلاسپور جیسے اعلی ترجیح والے ضلعوں میں خدمات فراہم کی ہیں۔ ان میں سے بہت سے رضا کاروں نے گزشتہ مہینوں کے دوران 10 مرتبہ سے زیادہ قریبی سرکاری صحت کے مراکز میں مفت خدمات فراہم کی ہیں۔ 

ایسی بہت سی مثالیں ہیں جہاں پرائیویٹ سیکٹر کے ڈاکٹروں نے دور دراز کے علاقوں میں توقع سے کہیں زیادہ اپنی خدمات عطا کی ہیں۔ مثال کے طور پر رائے پور کی مشہور گائینو لوجسٹ ڈاکٹر پوجا اپادھیا ئے نے سرکار کی طرف سے فراہم کی گئیں۔ سفر کی سہولت کی پیشکش کو ٹھکرا دیا۔ اور اس کے بجائے دور دراز کے بائیں بازو سے متاثرہ ضلع نارائن پور کا سفر کیا اور وہاں پی ایم ایس ایم اے کے تحت اپنی خدمات فراہم کیں۔ 

پریگینسی کا وہ مرحلہ جس میں عورتوں کو زیادہ خطرہ ہوتا ہے اور اس مرحلے کا جلد پتہ لگانے کے لئے 84 لاکھ ہیموگلوبین ٹیسٹ۔ 55 لاکھ ایچ آئی ٹیسٹ، ذیا بیطس کے 41 لاکھ ٹیسٹ ، سفلیس کے 33 لاکھ ٹیسٹ اور 15 لاکھ سے زیادہ الٹرا ساؤنڈ کئے گئے۔ یہ تمام ٹیسٹ حاملہ خواتین کی انفرادی ضرورت پر مبنی پروگرام کے تحت کئے گئے۔کلنیکل کنڈیشن اور تفتیش پر مبنی 5.50 لاکھ حاملہ خواتین ایسی پائی گئی جن کو پریگینسی کے اس مرحلے میں پایاگیا جن کو زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ 

جناب نڈا نے بتایا کہ ہندوستان ٹھوس کوششوں اور نجی شراکت داری کے ذریعہ عورتوں کی اموات کو کم کرنے کے تئیں عہد بستہ ہے۔ پی ایم ایس ایم اے نے پرائیویٹ سیکٹر کی ڈاکٹروں کی بڑی تعداد کی مدد سے ریاست اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں سرکاری سیکٹر میں ڈاکٹروں کے عہد کے ساتھ ایک کروڑ کا نشانہ حاصل کرلیا ہے۔جنہوں نے اس پہل کے لئے رضا کارانہ طور پر اپنے عزم کا اظہار کیا ہے۔ 

U-391

 


(Release ID: 1517209) Visitor Counter : 247


Read this release in: English