شہری ہوابازی کی وزارت
سیفٹی سیمینار 2025
प्रविष्टि तिथि:
19 DEC 2025 9:25PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 19 دسمبر 2025 — شہری ہوابازی کی وزارت کے تحت ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) نے نئی دہلی میں انڈین ایوی ایشن اکیڈمی میں سیفٹی سیمینار 2025 کا کامیاب انعقاد کیا۔ سیمینار کا موضوع تھا "تعاون کے ذریعے ہوابازی کی حفاظت کو فروغ دینا"، جس میں شہری ہوابازی کی وزارت اور ڈی جی سی اے کے سینئر سرکاری عہدیداران، صنعت کے قائدین کے ساتھ ساتھ بھارت کے شہری ہوابازی کے ماحولیاتی نظام میں سرگرم پیشہ ور افراد نے شرکت کی۔

سیمینار کا افتتاح شہری ہوابازی کی وزارت کے سیکریٹری، جناب سمیر کمار سنہا، نے کیا، جنہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "حفاظت کوئی مقررہ منزل نہیں بلکہ ایک مسلسل سفر ہے—جو چوکس رہنے، ضوابط کی پابندی اور جوابدہی کا تقاضا کرتا ہے۔" انہوں نے متعدد مثالوں کے ذریعے اہم حفاظتی خدشات کو واضح انداز میں پیش کیا، جو سامعین کے لیے نہایت مؤثر ثابت ہوئے اور محفوظ ہوابازی کے ماحول کو برقرار رکھنے کی اجتماعی ذمہ داری کو مزید اجاگر کرتے ہیں۔

سیمینار کے دوران، سیکریٹری نے کہا، "ہندوستان فخر کے ساتھ دنیا کی سب سے بڑی گھریلو شہری ہوابازی مارکیٹس میں سے ایک کے طور پر ابھرا ہے۔ پچھلی دہائی کے دوران ملک میں مسافروں کی آمد و رفت میں سالانہ اوسط 9فیصدکے متاثر کن اضافہ ظاہر کرتا ہے، جبکہ کارگو کے حجم میں 2.9فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ہماری ایئر لائنوں کی تعداد دوگنا سے زیادہ بڑھ گئی ہے، جو 2014 میں 395 طیاروں سے بڑھ کر 2025 تک 844 طیاروں تک پہنچ گئی، جو اس شعبے کی غیر معمولی رفتار کو واضح کرتی ہے۔

جناب سمیر کمار سنہا نے زور دے کر کہا کہ ‘‘سال 2025 ہندوستانی شہری ہوابازی کے لیے سیکھنے اور تبدیلی کا دور رہا ہے ۔ جب کہ چیلنجوں نے ہماری لچک کا امتحان لیا ہے ، انہوں نے حفاظت ، کارکردگی اور عوام کے اعتماد کو بڑھانے کے ہمارے عزم کو بھی مضبوط کیا ہے ۔ ان تجربات نے ہوا بازی کی برادری کو ہندوستان میں ہوائی سفر کے لیے ایک محفوظ اور زیادہ مضبوط مستقبل کی تعمیر کے نئے عزم کے ساتھ متحد کیا ہے ۔’’

سکریٹری نے مزید کہا ،‘‘ایک اور شعبہ جس پر روشنی ڈالنے کی ضرورت ہے اور جو آج کی بات چیت کا حصہ ہے ، وہ آپریشنل رسک ہے جو دیکھ بھال کی غلطیوں سے پیدا ہوتا ہے ۔ وہ مکینیکل خرابیوں اور نظام کی ناکامیوں کو جنم دیتے ہیں ۔ ’’
اپنے استقبالیہ خطاب میں ڈی جی سی اے کے ڈائریکٹر جنرل جناب فیض احمد قدوائی نے حفاظتی نگرانی اور عالمی صف بندی کے لیے ریگولیٹر کے عزم کا اعادہ کیا ۔ انہوں نے بھارتیہ ویویان ادھینیم ، 2024 ، ریاستی حفاظتی پروگرام اور قومی ہوا بازی حفاظتی منصوبہ (2024-2028) کے نفاذ سمیت کلیدی اقدامات کا خاکہ پیش کیا ۔
اپنے استقبالیہ خطاب میں، جناب فیض احمدقدوائی، ڈائریکٹر جنرل، ڈی جی سی اے، نے منظم نگرانی کے ذریعے حفاظتی اقدامات اور عالمی معیار کے مطابق عمل درآمد کے لیے ریگولیٹر کی وابستگی کو دوبارہ دہرایا۔ انہوں نے اہم اقدامات کا خاکہ پیش کیا، جن میں بھارتیہ ہوا بازی ایکٹ، 2024 کا نفاذ، ریاستی حفاظتی پروگرام اور قومی ہوابازی حفاظتی منصوبہ (2024–2028) شامل ہیں۔
اس دن بھر چلنے والے پروگرام میں تین تکنیکی سیشنز شامل تھے، جن میں حفاظتی چیلنجز جیسے کہ رن وے میں دخل اندازی، ہوابازی میں مثبت حفاظتی ثقافت اور دیکھ بھال میں غلطیوں پر توجہ دی گئی۔ ہر سیشن میں ریگولیٹری اور صنعت کے شعبوں کے ماہرین کو اکٹھا کیا گیا تاکہ وہ بنیادی وجوہات پر تبادلہ خیال کریں، بہترین عملی طریقےمشترک کریں اور ممکنہ حفاظتی حکمت عملیوں پر غور کریں۔ اس دوران حفاظتی انتظام کے لیے ایک فعال، خطرہ پر مبنی نقطہ نظر اپنانے کی اہمیت پر زور دیا گیا، جسے مسلسل سیکھنے اور مختلف شعبوں کے درمیان تعاون کے ذریعے تقویت دی جاتی ہے۔
ہر پینل کے بعد انٹرایکٹو سوال و جواب کے سیشن منعقد کیے گئے، جنہوں نے شرکاء کے درمیان کھلے مکالمے اور بصیرت کے تبادلے کو فروغ دیا۔
اس سیمینار کو صنعت کے اسٹیک ہولڈرز نے بڑے پیمانے پر سراہا ، جنہوں نے ڈی جی سی اے کے اقدام کو باہمی تعاون کے لیے ایک بروقت اور انتہائی ضروری پلیٹ فارم کے طور پر خوش آمدید کہا ۔ شرکاء نے شفافیت کو فروغ دینے ، حفاظتی کلچر کو مستحکم کرنے اور قومی معیارات کو عالمی ہوا بازی کے معیارات کے مطابق ڈھالنے کے لیے ریگولیٹر کی کوششوں کو سراہا ۔
یہ اہم سیمینار ڈی جی سی اے کی جاری حفاظتی اقدامات کی کوششوں میں ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس نے بھارت کے ہوابازی حفاظتی نظام کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے گہری شراکت داریوں اور مسلسل مکالمے کی راہ ہموار کی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ ش ت ۔ع ن)
U. No. 3764
(रिलीज़ आईडी: 2207315)
आगंतुक पटल : 7