وزارتِ تعلیم
جناب دھرمیندر پردھان کے زیر صدارت تعلیم و تدریس میں مصنوعی ذہانت کے استعمال سے متعلق مشاورتی کمیٹی کی تیسری میٹنگ کا انعقاد
प्रविष्टि तिथि:
18 DEC 2025 9:46PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان نے آج نئی دہلی میں تعلیم و تدریس میں مصنوعی ذہانت کے استعمال سے متعلق مشاورتی کمیٹی کی تیسری میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ میں تعلیم اور ڈی او این ای آر کے وزیر مملکت جناب سکانتا مجومدار ؛ ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری (آئی سی) اور تعلیم کے وزیر مملکت جناب جینت چودھری ؛ کمیٹی کے ممبران، اسکولی تعلیم اور خواندگی سے متعلق محکمے کےسکریٹری جناب سنجے کمار ؛ اعلی تعلیم کے محکمے کے سکریٹری ڈاکٹر ونیت جوشی کے علاوہ وزارت کے سینئر عہدیداروں نے شرکت کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب پردھان نے کہا کہ خاص طور پر معیاری تعلیم کو زیادہ شمولیاتی، قابل رسائی اور مساوی بنانے کی سمت میں اے آئی میں تعلیم کے کچھ سب سے بڑے چیلنجوں سے نمٹنے کی صلاحیت ہے۔
انہوں نے اراکین کی قیمتی تجاویز اور بصیرت افروز معلومات کے لیے ان کی تعریف کی اور ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سیکھنے کو طلباء پر مرکوز اور ترجیحات پر مبنی بنانے، سیکھنے کے نتائج کو بہتر بنانے، اپنی متنوع طلباء برادری کی منفرد ضروریات کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ طلباء اور اساتذہ کو بااختیار بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔

اسکولی تعلیم سے متعلق اقدامات پر ایک تفصیلی پریزنٹیشن پیش کی گئی، جس میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ کس طرح مصنوعی ذہانت کو این ای پی 2020 کے مطابق اسکول کے تعلیمی ماحولیاتی نظام میں منظم طریقے سے مربوط کیا جا رہا ہے۔ پریزنٹیشن میں نصاب کی اصلاحات جیسے عمر کے مطابق کمپیوٹیشنل ذہانت اور بنیادی مرحلے سے اے آئی خواندگی، پروجیکٹ پر مبنی سیکھنے اور ثانوی سطح پر مہارت کے موضوع کے طور پر اے آئی کا باضابطہ تعارف شامل تھا۔ اس میں دیکشا 2.0، ای جادوئی پٹارا، گرو مترا، تارا ایپ، مائی کیریئر ایڈوائزر اور ودیہ سمیکشا کیندر سمیت کلیدی قومی ڈیجیٹل اقدامات کی بھی نمائش کی گئی، جو ترجیحات پر مبنی سیکھنے، اساتذہ کی مدد، کیریئر کی رہنمائی، تشخیص، کثیر لسانی رسائی اور طلباء کی پیشرفت کی حقیقی وقت کی نگرانی کے لیے اے آئی کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

اعلیٰ تعلیمی اقدامات پر ایک تفصیلی پریزنٹیشن بھی پیش کی گئی، جس میں تعلیم و تدریس کے عمل، تحقیق، اختراع اور روزگار پیدا کرنے میں اے آئی کے یکسر تبدیلی لانے والے کردار پر توجہ مرکوز کی گئی۔ بات چیت میں مرکزی فنڈ سے چلنے والے اداروں میں مصنوعی ذہانت سے چلنے والے نصاب سے متعلق تازہ ترین معلومات، مہارت پر مبنی اور بین ضوابط کورسز کا انضمام اور سیکھنے اور تحقیق کے جدید ترین طریقوں میں تعاون کے لیے ڈیجیٹل اور فزیکل انفراسٹرکچر میں اضافے کا خاکہ پیش کیا گیا۔ پریزنٹیشن میں اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ کس طرح ان اقدامات کا مقصد مستقبل کے لیے تیار گریجویٹس کی تیاری، ایچ ای آئی کے اندر اختراعی ماحولیاتی نظام کو فروغ دینا اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہندوستان کا اعلیٰ تعلیمی نظام عالمی سطح پر مسابقتی اور شمولیاتی رہے ۔
***
ش ح۔ک ح۔م ق ا
U- 3564
(रिलीज़ आईडी: 2206449)
आगंतुक पटल : 5