سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پارلیمانی سوال: صنعت کاری کو فروغ دینا

प्रविष्टि तिथि: 18 DEC 2025 4:15PM by PIB Delhi

محکمۂ سائنس و ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) نے متعدد قومی اقدامات کے ذریعے اعلیٰ درجے کے سائنس اور ٹیکنالوجی پر مبنی کاروباری افراد (انٹرپرینیورز) کو فروغ دیا ہے، جن میں قومی کوانٹم مشن (این کیو ایم)، قومی مشن برائے بین الشعبہ جاتی سائبر فزیکل سسٹمز (این ایم-آئی سی پی ایس)، اور قومی اقدام برائے ترقی و استفادۂ اختراعات (این آئی ڈی ایچ آئی) شامل ہیں۔

حکومتِ ہند نے قومی کوانٹم مشن (این کیو ایم) کا آغاز آٹھ برسوں کے دوران مجموعی طور پر 6003.65 کروڑ روپے کے مالی تخمینے کے ساتھ کیا ہے، تاکہ بھارت کو کوانٹم ٹیکنالوجیز کے شعبے میں عالمی سطح پر قائدانہ مقام دلایا جا سکے۔ مالی سال 2024–25 کے دوران، اعلیٰ درجے کی کاروباری سرگرمیوں کے فروغ کے لیے چار موضوعاتی مراکز (ٹی-ہبز) قائم کیے گئے ہیں۔ ان ٹی-ہبز کی تفصیل درج ذیل ہے:

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس (آئی آئی ایس سی)، بنگلورو — کوانٹم کمپیوٹنگ
آئی آئی ٹی مدراس (سی-ڈاٹ، نئی دہلی کے اشتراک سے) — کوانٹم کمیونی کیشن
آئی آئی ٹی بمبئی — کوانٹم سینسنگ و میٹرولوجی
آئی آئی ٹی دہلی — کوانٹم مٹیریلز و ڈیوائسز

قومی کوانٹم مشن کے تحت کرناٹک، دہلی، مہاراشٹر اور اتر پردیش کی ریاستوں میں کوانٹم ٹیکنالوجی کے شعبے سے متعلق سات (07) کاروباری اسٹارٹ اپس کو معاونت فراہم کی گئی ہے۔

محکمۂ سائنس و ٹیکنالوجی کے قومی مشن برائے بین الشعبہ جاتی سائبر فزیکل سسٹمز (این ایم-آئی سی پی ایس) کے تحت، ملک بھر کے معتبر تعلیمی اداروں میں 25 ٹیکنالوجی انوویشن ہبز (ٹی آئی ایچز) قائم کیے گئے ہیں، جو اعلیٰ ٹیکنالوجی کے شعبوں میں کاروباری افراد کی معاونت کر رہے ہیں۔ ہر ٹی آئی ایچ کو قومی ترجیحات سے ہم آہنگ ایک مخصوص ٹیکنالوجی شعبہ تفویض کیا گیا ہے۔ یہ ٹی آئی ایچز جدید اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے وسیع میدان کا احاطہ کرتے ہیں، جن میں مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ، روبوٹکس اور خودکار نظام، سائبر سیکیورٹی، ڈیٹا اینالیٹکس اور پیش گوئی پر مبنی ٹیکنالوجیز، ذہین اشتراکی نظام، زراعت اور آبی ٹیکنالوجیز، کان کنی کی ٹیکنالوجیز، جدید مواصلاتی نظام، کوانٹم ٹیکنالوجیز، فِن ٹیک، بایو-سی پی ایس، انسان–کمپیوٹر تعامل، کمپیوٹر وژن، خودکار نیویگیشن، سینسرز اور نیٹ ورکنگ وغیرہ شامل ہیں۔

ڈی ایس ٹی نے 27 ریاستوں/مرکزی خطوں میں 190 ٹیکنالوجی بزنس انکیوبیٹرز (ٹی بی آئیز) کی معاونت کی ہے، جو اجتماعی طور پر ٹیکنالوجی پر مبنی کاروباری افراد کی پرورش کرتے ہیں۔ این آئی ڈی ایچ آئی–پرایاس پروگرام کے تحت، تقریباً 2250 موجدین کو تصور کی جانچ (پروف آف کانسیپٹ) اور پروٹوٹائپ کی تیاری کے لیے معاونت فراہم کی گئی ہے۔ این آئی ڈی ایچ آئی–ای آئی آر (انٹرپرینیورز اِن ریزیڈنس) پروگرام کے تحت، سائنس و ٹیکنالوجی پر مبنی کاروبار کے لیے خواہش مند یا ابھرتے ہوئے کاروباری افراد کو معاونت فراہم کی گئی ہے۔ اس پروگرام کے تحت 1000 سے زائد کاروباری افراد مستفید ہو چکے ہیں۔ این آئی ڈی ایچ آئی–ای آئی آر اور این آئی ڈی ایچ آئی–پرایاس کے مستفیدین کی ریاست وار تفصیل ضمیمہ–I میں دی گئی ہے۔

ڈی ایس ٹی پسماندہ، امنگاتی (اسپیریشنل) اور محروم علاقوں پر خصوصی توجہ کے ساتھ سائنس و ٹیکنالوجی پر مبنی اختراعی معاونت فراہم کر رہا ہے۔ ڈی ایس ٹی کا جامع ٹیکنالوجی بزنس انکیوبیٹر (آئی-ٹی بی آئی) پروگرام بنیادی طور پر درجۂ دوم اور درجۂ سوم شہروں میں اختراع اور کاروباری ثقافت کو فروغ دینے کا مقصد رکھتا ہے، جس میں جغرافیائی شمولیت، صنفی شمولیت اور خصوصی صلاحیتوں کے حامل افراد پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔

آئی-ٹی بی آئیز کے قیام کی مقامات کی تفصیل ضمیمہ–II میں درج ہے۔

محکمۂ سائنس و ٹیکنالوجی کے خود مختار اداروں میں تکنیکی تحقیقی مراکز (ٹی آر سیز) قائم کیے گئے ہیں، تاکہ تحقیق کو مصنوعات اور عملی طریقۂ کار میں منتقل کیا جا سکے اور معاشی و سماجی فوائد میں اضافہ ہو۔

ڈی ایس ٹی کے قائم کردہ تکنیکی تحقیقی مراکز (ٹی آر سیز) کی تفصیل درج ذیل ہے:

جدول: تکنیکی تحقیقی مراکز (TRCs)

شمارہ

مقامِ ٹی آر سی

ترجماتی تحقیق کے وسیع شعبے

1

شری چتر تیرونل انسٹی ٹیوٹ فار میڈیکل سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (ایس سی ٹی آئی ایم ایس ٹی)، ترواننت پورم

طبی آلات کی ٹیکنالوجیز: قلبی نظام، نیورو پروستھیٹکس، سخت بافتوں کے آلات، حیاتیاتی و مرکب مصنوعات، اور اِن وِٹرو تشخیصی نظام

2

انٹرنیشنل ایڈوانسڈ ریسرچ سینٹر فار پاؤڈر میٹلرجی اینڈ نیو میٹیریلز (اے آر سی آئی)، حیدرآباد

متبادل توانائی کے مواد اور نظام

3

جواہر لعل نہرو سینٹر فار ایڈوانسڈ سائنٹیفک ریسرچ (جے این سی اے ایس آر)، بنگلورو

نینو ٹیکنالوجی، مٹیریلز سائنس

4

ایس این بوس نیشنل سینٹر فار بیسک سائنسز (ایس این بی این سی بی ایس)، کولکاتا

مٹیریلز سائنس، نینو سائنس، نینو ٹیکنالوجی، اور بایومیڈیکل سائنس

5

انڈین ایسوسی ایشن فار دی کلٹیویشن آف سائنس (آئی اے سی ایس)، کولکاتا

نینو مٹیریلز، کوانٹم مٹیریلز، فنکشنل پولیمرز اور دیگر نامیاتی سالمات و نظام

حکومت کے پاس کسی نئے تکنیکی تحقیقی مرکز کے قیام کی کوئی تجویز زیر التواء نہیں ہے۔


این کے آر / اے کے

ضمیمہ – I

این آئی ڈی ایچ آئی–ای آئی آر فیلوز اور این آئی ڈی ایچ آئی–پرایاس مستفیدین کی ریاست وار تعداد

شمارہ

ریاست کا نام

ای آئی آرز کی تعداد

پرایاسیز کی تعداد

1

آندھرا پردیش

9

69

2

اروناچل پردیش

1

3

آسام

22

18

4

بہار

21

27

5

چندی گڑھ

2

6

چھتیس گڑھ

11

7

7

گجرات

66

155

8

گوا

7

9

دہلی

79

10

ہریانہ

9

36

11

ہماچل پردیش

10

15

12

جموں و کشمیر

7

13

13

جھارکھنڈ

6

12

14

کرناٹک

143

381

15

کیرالہ

57

221

16

مدھیہ پردیش

24

30

17

مہاراشٹر

195

312

18

منی پور

2

2

19

میزورم

2

20

اڈیشہ

67

89

21

پڈوچیری

2

22

پنجاب

18

12

23

راجستھان

40

56

24

تمل ناڈو

129

381

25

تلنگانہ

41

135

26

تریپورہ

4

27

اتر پردیش

87

130

28

اتراکھنڈ

5

26

29

مغربی بنگال

35

31

کل

 

1011

2254

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

ضمیمہ – II

آئی-ٹی بی آئیز کے قیام کے مقامات کی تفصیل

شمارہ

ریاست

شہر کا نام

1

آندھرا پردیش

وشاکھاپٹنم، گنٹور، وڈلاموڈی گاؤں

2

آسام

سلچر، گوہاٹی

3

بہار

پٹنہ

4

چھتیس گڑھ

بلاس پور، کارگی روڈ، کوٹا، بھلائی

5

دہلی

دہلی

6

گجرات

راجکوٹ

7

ہماچل پردیش

ہمیر پور، سولن

8

جموں و کشمیر

سرینگر، جموں، اونتی پورہ

9

کرناٹک

وجئے پورہ، تمکور، بیدر، میسور

10

کیرالہ

کوٹایم

11

مدھیہ پردیش

اندور، چھندواڑا، اندور

12

مہاراشٹر

ممبئی، کولہا پور، امراوتی

13

اڈیشہ

کٹک، بنیاتنگی، خوردھا

14

پنجاب

لدھیانہ، بھٹنڈہ

15

راجستھان

بھلواڑا، کشور گڑھ

16

تمل ناڈو

سالم، کوویل پٹی، کوئمبتور

17

تریپورہ

اگرتلہ

18

اتر پردیش

امیٹھی، کانپور، گریٹر نوئیڈا، غازی آباد، متھرا، علی گڑھ، پریاگ راج

19

اتراکھنڈ

دہرادون

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 ***

(ش ح۔اس ک  )

UR-3518


(रिलीज़ आईडी: 2206225) आगंतुक पटल : 5
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी