خلا ء کا محکمہ
azadi ka amrit mahotsav

پارلیمانی سوال: خلائی شعبہ میں اصلاحات کے نتائج

प्रविष्टि तिथि: 18 DEC 2025 3:22PM by PIB Delhi

حکومتِ ہند کی جانب سے جون 2020 میں اعلان کردہ خلائی شعبہ کی اصلاحات  نے گزشتہ چار برسوں کے دوران ملک کے  اسپیس اسٹارٹ اپس  کو نمایاں طور پر فروغ دیا ہے، جس کے نتیجے میں اس شعبے میں تیز رفتار ترقی دیکھنے میں آئی ہے۔

 جنریشن زی(جین زی) سے تعلق رکھنے والے انجینئرز، ڈیزائنرز، کوڈرز اور سائنس دان خلائی شعبے میں  تحقیق و ترقی (آر این ڈی)  اور اختراعات کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ یہ نوجوان نسل نئی سوچ، جدید مہارتوں اور  ڈیجیٹل تبدیلی  پر مضبوط توجہ کے ساتھ نئے حل تیار کر رہے ہیں۔حکومتِ ہند کے مطابق،  بھارتی خلائی شعبہ عالمی سرمایہ کاروں کے لیے ایک پرکشش منزل  بنتا جا رہا ہے۔

عالمی خلائی معیشت میں بھارت کے حصے کو بڑھانے کے لیے حکومتِ ہند نے  خلائی شعبے کو آزاد (لبرلائز)  کیا ہے، تاکہ ملکی اور عالمی دونوں سطح کے ادارے  ابتدا سے انتہا تک خلائی سرگرمیاں  انجام دے سکیں۔ مزید برآں،  فروری 2024 میں خلائی شعبے کے لیے ایک نظرِ ثانی شدہ، سرمایہ کار دوست براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری(ایف ڈی آئی ) پالیسی  کا اعلان کیا گیا، جس کا مقصد  بین الاقوامی سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور مشترکہ تحقیقی مواقع  کو فروغ دینا ہے۔

ترمیم شدہ ایف ڈی آئی پالیسی کے مطابق،  خلائی شعبے میں 100 فیصد تک ایف ڈی آئی کی اجازت  دی گئی ہے۔ اس میں سیکٹورل کیپس  کے ساتھ  آٹومیٹک روٹ اور ایڈمنسٹریٹو روٹ  کی نئی دفعات بھی شامل ہیں۔

اسپیس ٹیکنالوجی کے 382 اسٹارٹ اپس،ڈی پی آئی آئی ٹی کے تحت  اسٹارٹ اپس انڈیا پورٹل  پر رجسٹرڈ ہیں۔ خلائی ٹیکنالوجی اسٹارٹ اپس کی تفصیلات  ڈی پی آئی آئی ٹی کے اسٹارٹ اپس انڈیا پورٹل  پر عوامی سطح پر دستیاب ہیں۔  

******

ش ح۔م م ع۔ ت ا

U-No.3480


(रिलीज़ आईडी: 2205937) आगंतुक पटल : 9
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी