قبائیلی امور کی وزارت
وِکست بھارت @ 2047 کے تحت قبائلی خواتین اور نوجوانوں کوبااختیار بنانا
प्रविष्टि तिथि:
17 DEC 2025 4:34PM by PIB Delhi
راجیہ سبھا میں آج ایک غیر ستارے والے سوال کے جواب میں قبائلی امور کے مرکزی وزیر مملکت جناب درگاداس یوئیکے نے بتایا کہ کہ قبائلی امور کی وزارت ملک بھر میں قبائلی برادریوں بشمول قبائلی خواتین کی سماجی و اقتصادی ترقی اور صنعت کاری کو فروغ دینے کے لیے قبائلی کوآپریٹو مارکیٹنگ ڈیولپمنٹ فیڈریشن آف انڈیا لمیٹڈ(ٹی آر آئی ایف ای ڈی) کے ذریعے پردھان منتری جن جاتیہ وکاس مشن( پی ایم جے وی ایم) اسکیم نافذ کر رہی ہے۔اس اسکیم کے تحت ون دھن وکاس کیندروں (وی ڈی وی کے ایس)کے قیام کے لیے فنڈز فراہم کیے جاتے ہیں، جو بنیادی طور پر قبائلی اپنی مدد آپ گروپوں(ایس ایچ جی ایز) کے کلسٹر ہوتے ہیں، تاکہ چھوٹے جنگلاتی پیداوار(ایم ایف پی ایز ) اور غیر ایم ایف پی ایز کی ویلیو ایڈیشن اور مارکیٹنگ کے ذریعے معاشی سطح کے فوائد حاصل کیے جا سکیں۔ہر وی ڈی وی کے تقریباً 15 ون دھن ایس ایچ جی ایز پر مشتمل ہوتا ہے اور اس میں 300 تک اراکین شامل ہوتے ہیں، جن میں اکثریت قبائلی خواتین کی ہوتی ہے۔ اب تک مجموعی طور پر 4105 ون دھن وکاس کیندروں کو منظوری دی جاچکی ہے ، جن سے 12,27,231 اراکین منسلک ہیں۔ اس کے علاوہ پردھان منتری جن جاتی آدیواسی نیائے مہا ابھیان(پی ایم-جے اے این ایم اے این) پہل کے تحت مجموعی طور پر 539 وی ڈی وی کے ایز منظور کیے گئے ہیں، جن سے 45,924 اراکین وابستہ ہیں۔
پردھان منتری جن جاتیہ وکاس مشن(پی ایم جے وی ایم) اسکیم کی ریٹیل مارکیٹنگ سرگرمیوں کے تحت ٹی آر آئی ایف ای ڈی نے قبائلی کاریگروں کے تیار کردہ دستکاری، ہینڈلوم اور قدرتی مصنوعات کی بین الاقوامی منڈیوں میں رسائی بڑھانے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے ہیں:
- ٹی آر آئی ایف ای ڈی نے اپنے ریٹیل نیٹ ورک کو وسعت دی ہے اور اب اس کے ملک بھر میں تقریباً 110 آؤٹ لیٹس ہیں۔ ان میں ٹی آر آئی ایف ای ڈیز کے اپنے اسٹورز شامل ہیں، جنہیں “ٹرائبز انڈیا” اسٹورز کہا جاتا ہے، اس کے علاوہ کنسائنمنٹ اور فرنچائز کی بنیاد پر قائم آؤٹ لیٹس بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ٹی آر آئی ایف ای ڈی نے حال ہی میں ایک نیا ای۔کامرس پورٹل tribesindia.com بہتر یو آئی اور یو ایچ کے ساتھ تیار کیا ہے، جسے حال ہی میں لانچ کیا گیا ہے۔
- قبائلی مصنوعات کے برانڈکی عالمی سطح پر تشہیر اور مارکیٹ میں توسیع کے لیے ٹی آر آئی ایف ای ڈی مختلف بین الاقوامی نمائشوں میں شرکت کر رہا ہے۔ اسی مقصد کے تحت ٹی آر آئی ایف ای ڈی نے حال ہی میں ملبورن (آسٹریلیا)، فرینکفرٹ (جرمنی) اور برمنگھم (برطانیہ) میں منعقدہ بین الاقوامی نمائشوں میں شرکت کی، اس کے علاوہ بیرونِ ملک 8 ہندوستانی سفارت خانوں میں قبائلی مصنوعات کے کیوسک بھی قائم کیے گئے۔
سال 2021 سے 2025 تک بیرونِ ممالک میں کی گئی فروخت کی تفصیلات ذیل میں درج ہیں:
|
نمبر شمار
|
مالی سال
|
آرڈر دینے والے ممالک
|
فروخت کی گئی مالیت (لاکھ میں):
|
آرڈر کی گئی مصنوعات
|
|
1
|
2021-22
|
امریکہ، چِلی، کروایشیا، فلپائنز، ہنگری، تھائی لینڈ، ویتنام، انڈونیشیا
|
22.36
|
اراکو کافی، مصالے، چائے، شہد، فن و دستکاری، ٹیکسٹائل، پینٹنگ، نیلا مٹی کا برتن
|
|
2
|
2022-23
|
میانمار
|
2.71
|
تحفے کے لیے مصنوعات
|
|
3
|
2024-25
|
انڈونیشیا، ملیشیا، ترکی، اسرائیل، متحدہ عرب امارات، قطر، سری لنکا، برطانیہ، جاپان، قزاقستان، کناڈا، ہنگری
|
24.84
|
تحفے کے لیے مصنوعات، کافی، لانگپی مٹی کے برتن، پینٹنگز، نیلا مٹی کے برتن، نامیاتی مصنوعات، بانس اور ریڈھ کی مصنوعات، ڈوکرا، اراکو کافی، اون کی مصنوعات
|
|
|
کل فروخت کی مالیت (لاکھ میں):
|
49.91
|
|
اس کے علاوہ نیشنل شیڈیولڈ ٹرائبز فنانس اینڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن(این ایس ٹی ایف ڈی سی)وزارتِ قبائلی امور کے تحت ایک مرکزی سرکاری شعبہ جاتی ادارہ(سی پی ایس ای) ہے، اہل درج فہرست قبائل افراد کو آمدنی پیدا کرنے، خود روزگاری اور روزگار کے دیگر ذرائع اختیار کرنے کے لیے رعایتی قرضے فراہم کرتا ہے۔
یہ قرضی امداد درج ذیل اسکیموں کے تحت دی جاتی ہے جن میں ٹرم لون اسکیم، آدیواسی مہلا سشکتی کرن یوجنا(اے ایم ایس وائی) ،اپنی مددآپ گروپس کے لیے مائیکرو کریڈٹ اسکیم(ایم سی ایف) اور آدیواسی شیکشا رِن یوجنا(اے ایس آروائی) شامل ہیں۔
گزشتہ تین برسوں کے دوران این ایس ٹی ایف ڈی سی اسکیم کے تحت خواتین سمیت مستفیدین کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
|
مالی سال
|
مستفدین کل تعداد
|
مستفد خواتین
|
|
2022-23
|
72,992
|
54,461
|
|
2023-24
|
95,142
|
65,377
|
|
2024-25
|
88,758
|
58,679
|
قومی تعلیمی پالیسی 2020 کو تسلیم کرتے ہوئے، وزارت تعلیم(ایم او ای) کے محکمہ اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی(ڈی او ایس ای اینڈ ایل) نے 5 جولائی 2021 کو ایک قومی مشن شروع کیا جسے ’’نیشنل انیشیٹیو فار پروفیشنسی ان ریڈنگ وِد انڈرسٹینڈنگ اینڈ نیومیریسی(این آئی پی یو این بھارت) کہا جاتا ہے، تاکہ ملک کے ہر بچے کو لازمی طور پر گریڈ 2 کے اختتام تک بنیادی خواندگی اور عددی مہارت حاصل ہو سکے۔یہ مشن سامگر شیکشا کے تحت قائم مرکزی امداد یافتہ اسکیم کے تحت ترتیب دیا گیا ہے، جو اسکولی تعلیم کے لیے ایک مربوط اسکیم ہے۔
اس کے علاوہ پنچایات (قبائلی علاقوں تک توسیع) ایکٹ، 1996 (پی ای ایس اے) کے نفاذ سے خاص طور پر چھوٹے جنگلاتی پیداوار، پانی، زمین اور دیگر کمیونٹی وسائل کے انتظام کے معاملات میں درج فہرست قبائل، بشمول خواتین کو گاؤں سبھا اور قبائلی علاقوں میں مقامی خود حکمرانی میں فیصلے کرنے میں شرکت کو یقینی بنایا جاتا ہے۔
قبائلی امور کی وزارت کی جانب سے نگرانی کے نظام اور مستقبل کے منصوبے کے لیے مینٹورشپ، ٹیکنالوجی کو اپنانے، مارکیٹ تک رسائی اور موسمیاتی موافق روزگار کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات درج ذیل ہیں:
- اسکیم کی سرگرمیوں کو ایم آئی ایس پلیٹ فارم/پورٹل کے ساتھ مربوط کرنا اور حقیقی وقت کے ڈیش بورڈز مہیا کرنا۔
- تربیت یافتہ ماسٹر ٹرینرز، وسائل فراہم کرنے والی ایجنسیوں اور شعبے کے ماہرین کے ذریعے مسلسل رہنمائی فراہم کرنا۔
- بہتر پروسیسنگ، پیکجنگ، قابلِ تجدید توانائی پر مبنی نظام، اور معیار کی تصدیق کی معاونت کا تدریجی نفاذ۔
- حکومتی خریداری، ریٹیل نیٹ ورکس، اور ای۔کامرس پلیٹ فارمز کے ساتھ روابط مضبوط کرنا، نیز برانڈنگ اور پیکجنگ میں بہتری۔
- پائیدار حصول، کم توانائی والے ٹیکنالوجیز، متنوع مصنوعات، اور متعلقہ قومی مشنز کے ساتھ ہم آہنگی کو فروغ دینا۔
***
ش ح۔م ع ن۔ ص ج
U-No.3447
(रिलीज़ आईडी: 2205736)
आगंतुक पटल : 5