مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
ٹیلی مواصلاتی بنیادی ڈھانچے میں آفات سے نمٹنے کی مضبوطی
ریاستی ٹیلی مواصلات تباہ کاری کو آرڈینیشن کمیٹی(ایس ٹی ڈی سی سی) کے ذریعے ریاستی حکام کے ساتھ قریبی تال میل کے ساتھ تکنیکی اختراعات، ٹیلی کام سیکٹر میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی صلاحیت کو مضبوط کرتی ہیں
प्रविष्टि तिथि:
17 DEC 2025 5:10PM by PIB Delhi
مواصلات اور دیہی ترقی کے وزیر مملکت ڈاکٹر پیمسانی چندر شیکھر نے آج لوک سبھا میں ایک غیر ستارہ والے سوال کے تحریری جواب میں کہا کہ آفات کے دوران ٹیلی کمیونیکیشن خدمات کے لیے ڈی او ٹی کے ایس او پی - 2020 کے ذریعے ٹیلی کام نیٹ ورکس میں ملک گیر آفات کے خطرے سے نمٹنے کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ ایس او پی فریم ورک کے ایک حصے کے طور پر، ایل ایس اے تیاریوں کا جائزہ لینے اور ضروری کارروائیوں کو مربوط کرنے کے لیے ٹی ایس پیز، ریاستی حکومت کے حکام اور این ڈی آر ایف کے ساتھ اسٹیٹ ٹیلی کام ڈیزاسٹر کوآرڈینیشن کمیٹی (ایس ٹی ڈی سی سی) کی میٹنگیں کرتے ہیں۔ خدمات کے تسلسل کو ترجیحی کال روٹنگ (پی سی آر)، انٹرا سرکل رومنگ (آئی سی آر)، اور تیزی سے بحالی کے اقدامات جیسے سی او ڈبلیوز/موبائل بی ٹی ایس، ہنگامی او ایف سی مرمت کی ٹیموں کی تعیناتی، اور ڈیزاسٹر کنٹرول رومز کو چالو کرنے کے ذریعے مدد ملتی ہے۔ قدرتی آفات کے دوران بروقت عوامی ہنگامی انتباہات سی اے پی پر مبنی سچیت پلیٹ فارم کے ذریعے پھیلائے جاتے ہیں۔
گذشتہ تین برسوں کے دوران ٹی ایس پیز اور ایس ٹی ڈی سی سی میٹنگوں کے ذریعے جو محکمہ ٹیلی مواصلات ایل ایس اے کے ذریعے منعقد کی گئی فرضی مشقوں کی تفصیلات ضمیمہ-I میں منسلک ہیں۔
ڈیجیٹل بھارت ندھی (ڈی بی این) اور دیگر پروگراموں کے تحت بڑے اقدامات کے ذریعے ٹیلی کام کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کیا جا رہا ہے، بھارت نیٹ کے تحت 2,14,904 گرام پنچایتوں کو سروس کے لیے تیار کیا گیا ہے، ترمیم شدہ بھارت نیٹ پروگرام کے ساتھ نیٹ ورکس کو اپ گریڈ کرنے اور باقی جی پیز اور نان جی پی دیہاتوں کے کنیکٹوٹی کو بڑھانے کے لیے، ایس اے ڈبلیو 4204 کے تحت موبائل فون کمیشن اور 2004 کے تحت متعلقہ پروجیکٹس، اور چنئی-اے اینڈ این (2312 کلو میٹر) اور کوچی-لکشدیپ (1869 کلو میٹر) کے درمیان آبدوز او ایف سی لنکس کے ذریعے جزیرے کے کنیکٹیویٹی کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ 225 کلومیٹر انٹرا آئی لینڈ او ایف سی کے ساتھ۔ تکنیکی اختراعات جیسے کہ آئی سی آر، ترجیحی کال روٹنگ، بنیادی ڈھانچے کا اشتراک، اور سیٹلائٹ سمیت متبادل ٹیکنالوجیز کو اپنانا، ایس ٹی ڈی سی سی کے ذریعے ریاستی حکام کے ساتھ قریبی تال میل کے ساتھ، آفات کے دوران خدمات کے تسلسل کو مزید معاونت فراہم کرتا ہے۔ ان اقدامات کا مقصد اجتماعی طور پر رابطے کو بڑھانا، نیٹ ورک کی لچک کو بہتر بنانا اور ٹیلی کام سیکٹر میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی صلاحیت کو مضبوط بنانا ہے۔
ضمیمہ-1
|
نمبر شمار
|
ایل ایس اے کا نام
|
گذشتہ 3 برسوں کے دوران ٹی یس پیز کی جانب سے کی گئی مشقوں کی تعداد
|
گذشتہ 3 برسوں کے دوران ایل ایس اے کے ذریعہ انجام دی گئیں ایس ٹی ڈی سی سی میٹنگوں کی تعداد
|
|
1
|
آندھرا پردیش
|
95
|
9
|
|
2
|
آسام
|
38
|
6
|
|
3
|
بہار
|
132
|
3
|
|
4
|
دہلی
|
148
|
5
|
|
5
|
گجرات
|
154
|
6
|
|
6
|
ہریانہ
|
73
|
6
|
|
7
|
ہماچل پردیش
|
53
|
6
|
|
8
|
جموں و کشمیر
|
39
|
5
|
|
9
|
کرناٹک
|
34
|
6
|
|
10
|
کیرالہ
|
36
|
4
|
|
11
|
مدھیہ پردیش
|
60
|
11
|
|
12
|
مہاراشٹر
|
5
|
6
|
|
13
|
ممبئی
|
28
|
6
|
|
14
|
شمال مشرق
|
40
|
7
|
|
15
|
اڈیشہ
|
34
|
5
|
|
16
|
پنجاب
|
99
|
6
|
|
17
|
راجستھان
|
196
|
6
|
|
18
|
تمل ناڈو
|
198
|
6
|
|
19
|
اتر پردیش (مشرق)
|
78
|
6
|
|
20
|
اترپردیش (مغرب)
|
311
|
7
|
|
21
|
مغربی بنگال (کولکاتا سمیت)
|
138
|
5
|
******
(ش ح –ا ب ن)
U.No:3390
(रिलीज़ आईडी: 2205605)
आगंतुक पटल : 3