ایٹمی توانائی کا محکمہ
پارلیمانی سوال: نیوکلیائی مشن
प्रविष्टि तिथि:
17 DEC 2025 2:02PM by PIB Delhi
حکومت کی جانب سے شروع کیا گیا نیوکلیائی توانائی مشن کے تحت یہ تصور کیا گیا ہے کہ سال ، 2047 ء تک تقریباً 100 گیگاواٹ ( جی ڈبلیو ) نیوکلیائی بجلی کی پیداواری صلاحیت حاصل کی جائے گی، جو موجودہ اور ابھرتی ہوئی جدید نیوکلیائی ٹیکنالوجیز کے استعمال سے، مقامی ( اندرونِ ملک ) اور غیر ملکی تعاون دونوں کے ذریعے ممکن بنائی جائے گی۔
حکومت نے 2047 ء تک 100 گیگاواٹ صلاحیت حاصل کرنے کے لیے ایک جامع روڈ میپ تیار کیا ہے، جس کے تحت این پی سی آئی ایل سال ، 2047 ء تک 54 گیگاواٹ صلاحیت فراہم کرے گا۔ یہ صلاحیت مقامی پریشرائزڈ ہیوی واٹر ری ایکٹرز ( پی ایچ ڈبلیو آرز ) اور غیر ملکی تعاون سے قائم کیے جانے والے لائٹ واٹر ری ایکٹرز ( ایل ڈبلیو آرز ) پر مبنی نئے نیوکلیائی توانائی کے پلانٹس کے قیام کے ذریعے حاصل کی جائے گی۔
بھابھا ایٹمی تحقیقاتی مرکز ( بی اے آر سی ) نے اسمال ماڈیولر ری ایکٹرز ( ایس ایم آرز ) کے ڈیزائن اور ترقی کا کام شروع کیا ہے، جن میں مندرجہ ذیل شامل ہیں:
- 200 ایم ڈبلیو ای بھارت اسمال ماڈیولر ری ایکٹر ( بی ایس ایم آر – 200 ) ، اور
- 55 ایم ڈبلیو ای اسمال ماڈیولر ری ایکٹر ( ایس ایم آر – 55 )
بی ایس ایم آر – 200 اور ایس ایم آر – 55 کو ایلومینیم، اسٹیل وغیرہ جیسی زیادہ توانائی استعمال کرنے والی صنعتوں کے لیے کیپٹو پاور پلانٹس کے طور پر، ریٹائر ہو رہے فوسل فیول پر مبنی پاور پلانٹس کی جگہ دوبارہ استعمال کے لیے اور دور دراز اور آف گرڈ علاقوں کو توانائی فراہم کرنے کے لیے نصب کیا جا سکتا ہے۔ اس طرح یہ ایم ایم آرز ملک بھر میں غیر مرکزی، قابل توسیع اور زیادہ صاف ستھری نیوکلیئر توانائی کے حل فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے موزوں ہیں۔ اس کے علاوہ، ہائی ٹمپریچر گیس کولڈ ری ایکٹر ، جس کی صلاحیت 5 میگاواٹ تک ہے، اسے ہائیڈروجن کی پیداوار کے لیے بھی تیار کیا جا رہا ہے۔
بڑے ری ایکٹرز مثلاً 700 ایم ڈبلیو ای مقامی پریشرائزڈ ہیوی واٹر ری ایکٹرز ( پی ایچ ڈبلیو آرز ) اور چھوٹے ری ایکٹرز جیسے - بی ایس ایم آر – 200 اور ایس ایم آر – 55 کی تنصیب کے لیے درکار ضروری ٹیکنالوجی ملک میں دستیاب ہے اور زیادہ تر آلات و سازوسامان بھارتی صنعتوں کی پیداواری صلاحیت کے دائرے میں آتے ہیں، جنہیں ایٹمی توانائی کے محکمے ( ڈی اے ای ) کی جانب سے تکنیکی مدد فراہم کی جا رہی ہے۔ مالی سال 25-2024 ء کے بجٹ میں صنعتی اداروں کے لیے بھارت اسمال ری ایکٹرز ( بی ایس آر ) کو کیپٹو پاور پلانٹس کے طور پر نصب کرنے میں نجی شعبے کی شمولیت کے اعلان کے بعد، این پی سی آئی ایل نے موجودہ قانونی فریم ورک کے تحت 220 میگاواٹ پی ایچ ڈبلیو آر ٹیکنالوجی پر مبنی بی ایس آر ری ایکٹرز کی تنصیب کے لیے بھارتی صنعتوں سے تجاویز کی درخواست ( آر ایف پی ) جاری کی ہے۔ اس مشن کو مزید تقویت دینے کے لیے تحقیق و ترقی ( آر اینڈ ڈی ) کی مدد لی جا رہی ہے، جس کا مقصد مقامی طور پر جدید ری ایکٹرز تیار کرنا ہے ، جن میں جدید حفاظتی خصوصیات، ان کے ایندھن کے سائکل اور ہائیڈروجن کی پیداوار کی ٹیکنالوجی شامل ہو تاکہ ری ایکٹرز کے ساتھ انضمام کے ذریعے نقل و حمل کے شعبے اور صنعتی عمل کو ڈی کاربونائز کیا جا سکے۔
نیوکلیائی بجلی ایک صاف ستھرا اور مستقل ( بیس لوڈ ) توانائی کا ذریعہ ہے ، جو 24 گھنٹے ساتوں دن دستیاب رہتا ہے۔ نیوکلیائی توانائی کے لائف سائیکل اخراجات ہائیڈرو اور ونڈ جیسی قابل تجدید توانائی کے ذرائع کے برابر ہیں۔ اس طرح، نیوکلیائی توانائی 2070 ء تک کاربن کے صفر اخراج کے ہدف کی جانب بھارت کے صاف ستھری توانائی کے سفر میں نمایاں کردار ادا کرے گی۔
..................................................... ...................................................
) ش ح – ا ع خ - ع ا )
U.No. 3340
(रिलीज़ आईडी: 2205262)
आगंतुक पटल : 6