کامرس اور صنعت کی وزارتہ
سینٹر فار ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ لاء (سی ٹی آئی ایل) اور تال میل کرنے والے اداروں کی طرف سے سرمایہ کاری کی سہولت کاری پر ورکشاپ کا انعقاد
प्रविष्टि तिथि:
16 DEC 2025 12:34PM by PIB Delhi
سینٹر فار ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ لاء (سی ٹی آئی ایل)، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف فارن ٹریڈ نے کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی)، انٹرنیشنل ٹریڈ سینٹر (آئی ٹی سی)، یونائیٹڈ نیشن کانفرنس آن ٹریڈ اینڈ ڈیولپمنٹ (یو این سی ٹی اے ڈی)، ورلڈ بینک اور ورلڈ اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف) کے اشتراک سے نئی دہلی کے بھارت منڈپم میں "سرمایہ کاری کی سہولت کا منظر نامہ: ابھرتے ہوئے رجحانات اور طریق کار " کے عنوان پر ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا۔
ورکشاپ کا مقصد سرمایہ کاری کی سہولت اور کاروبار کرنے میں آسانی کے ابھرتے ہوئے عالمی رجحانات کا جائزہ لینا اور پالیسی سازوں ، ماہرین اور صنعت کے متعلقہ فریقوں کو مرکوز بات چیت کے لیے اکٹھا کرنا تھا ۔ اس میں تین تکنیکی سیشن شامل تھے جن میں سرمایہ کاری کی سہولت کے لیے ہندوستان کا طریق کار ، بین الاقوامی سرمایہ کاری کی سہولت کے فریم ورک کا منظر نامہ ، سرمایہ کاری کی سہولت اور کاروبار کرنے میں آسانی ، اور سرمایہ کاری کی سہولت کے تعاون کے اختیارات سے متعلق نشستیں شامل تھیں۔ ورک شاپ میں ہندوستان کی گھریلو اصلاحات کو عالمی بہترین طریقوں سے ہم آہنگ کرنے کے عملی طریقوں پر غور خوض کیا گیا ۔
سینئر سرکاری افسران اور قومی و بین الاقوامی ماہرین نے سرمایہ کاری کی سہولت کے مختلف پہلوؤں اور کاروبار کرنے میں آسانی سے اس کی مطابقت پر اپنے نقطہ نظر کا اشتراک کیا ۔ پینل مباحثوں میں ہندوستان کی سرمایہ کاری کی پالیسی اور جاری اصلاحات پر روشنی ڈالی گئی ، جن میں لائسنس کو معقول بنانا ، معمولی جرائم کے جرم کا درجہ ختم کرنا ، ڈیجیٹل تعمیل کے اقدامات ، اور املاک کے دانشورانہ اور مصنوعی ذہانت کے متوازن ضوابط وضع کرنا شامل ہے، جو ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری دونوں کی حمایت کے لیے ابتدائی اقدامات ہیں ۔ مقررین نے بالخصوص خدمات کے شعبہ میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافے کا بھی ذکر کیا ، اور انڈیا-ای ایف ٹی اے ٹریڈ اینڈ اکنامک پارٹنرشپ ایگریمنٹ (ٹی ای پی اے) جیسے اقدامات کو ہندوستان کو عالمی ویلیو چین میں اسٹریٹجک پوزیشن میں لانے والے اقدامات قرار دیا ۔
ورکشاپ کی بات چیت میں ڈبلیو ٹی او کے نقطہ نظر سے بھی سرمایہ کاری کی سہولت کا جائزہ لیا گیا ، جس میں سرمایہ کاری کے تحفظ کے معاہدوں ، تعاون اور سرمایہ کاری کی سہولت کاری کے معاہدوں (سی ایف آئی اے) اور سرمایہ کاری کی دفعات والے تجارتی معاہدوں کی "تثلیث" کو اجاگر کیا گیا ۔ اس ضمن میں نائیجیریا ، ویتنام اور آسٹریلیا جیسے ممالک سے تقابلی معلومات حاصل کی گئیں ، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ سرمایہ کاری کے ماحول کی اصلاحات اور شکایات کے ازالے کے موثر طریقہ کار سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور برقرار رکھنے میں کس طرح معاون ہیں۔
ہر سیشن کے آخر میں ایک انٹرایکٹو سوال و جواب کا حصہ شامل تھا ، جس سے مقررین اور شرکاء کے درمیان بامعنی بات چیت ممکن ہوئی ۔ ورکشاپ کی بات چیت بصیرت انگیز اور جامع تھی ، جو سرمایہ کاری کی سہولت پر متنوع ملکی اور بین الاقوامی نقطہ نظر کی عکاسی کرتی ہے اور پالیسی مکالمے اور معلومات کے تبادلے کے لیے ایک تعمیری پلیٹ فارم کے طور پر ورکشاپ کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے ۔
اس ورکشاپ میں محکمہ تجارت کے ایڈیشنل سکریٹری جناب امیتابھ کمار ؛ محکمہ صنعت اور داخلی تجارت کے فروغ (ڈی پی آئی آئی ٹی) کی ایڈیشنل سکریٹری محترمہ ہمانی پانڈے؛ محکمہ زمینی وسائل کے سکریٹری جناب منوج جوشی ؛ نیتی آیوگ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جناب بی وی آر سبرامنیم ؛ اور حکومت ہند کے چیف اکنامک ایڈوائزر جناب وی اننتھا ناگیشورن کے خطابات ہوئے ۔

************
(ش ح ۔ م ش ع ۔ م ق ا)
Urdu No-3246
(रिलीज़ आईडी: 2204542)
आगंतुक पटल : 9