خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت
ڈبہ بند خوراک کے شعبے میں روزگار پیدا کرنا
ڈبہ بند خوراک کے شعبے نے پورے بھارت میں روزگار کی ترقی اور صنعتی پیداوار کو آگے بڑھایا
ایم او ایف پی آئی کی اسکیمیں خواتین کی شرکت کو فروغ دیتی ہیں اور ڈبہ بند خوراک کی صنعت میں مواقع میں اضافہ کرتی ہیں
प्रविष्टि तिथि:
12 DEC 2025 2:08PM by PIB Delhi
صنعتوں کے سالانہ سروے 2022-23 ء کی رپورٹ کے مطابق ڈبہ بند خوراک کا شعبہ منظم مینوفیکچرنگ سیکٹر میں سب سے زیادہ روزگار فراہم کرنے والے شعبوں میں سے ایک ہے ، جو کل رجسٹرڈ/منظم شعبے میں 12.91 فی صد روزگار فراہم کرتا ہے ۔ 2024-25 ء میں زرعی خوراک کی کل برآمدات میں ڈبہ بند خوراک کے شعبہ کا حصہ 20.4 فی صد ہے اور 2023-24 ء کے دوران ، ( پہلے نظر ثانی شدہ تخمینوں کے مطابق ) ملک میں مینوفیکچرنگ گراس ویلیو ایڈڈ ( جی وی اے) میں اس کا حصہ 7.93 فی صد ہے ۔ اس شعبے میں مجموعی ویلیو ایڈڈ ( جی وی اے ) 2014-15 ء میں ( پہلے نظر ثانی شدہ تخمینے کے مطابق ) 1.34 لاکھ کروڑ روپے سے بڑھ کر 2023-24 ء میں 2.24 لاکھ کروڑ روپے ہو گیا ہے ۔
اعداد و شمار اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت نے باقاعدہ سروے یعنی صنعتوں کا سالانہ سروے ، جس میں رجسٹرڈ سیکٹر میں مینوفیکچرنگ یونٹس بشمول (ڈبہ بند خوراک کے شعبہ ) کا احاطہ کیا جاتا ہے ۔ سال 2023-24 ء کے لیے صنعت کے سالانہ سروے ( اے ایس آئی ) کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق ، ڈبہ بند خوراک کے شعبے میں ریاست کے لحاظ سے خواتین کے روزگار کو ضمیمہ میں دیا گیا ہے ۔ درج فہرست ذاتوں ( ایس سی ) کے درج فہرست قبائل ( ایس ٹی ) اور اقلیتی برادری کے کارکنوں سے متعلق معلومات اے ایس آئی میں احاطہ نہیں کیا گیا ہے ۔
اس کے علاوہ ، ڈبہ بند خوراک کے شعبے کی مجموعی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے ، ڈبہ بند خوراک کی صنعت کی وزارت ( ایم او ایف پی آئی ) اپنی دو مرکزی سیکٹر اسکیموں یعنی پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا ( پی ایم کے ایس وائی ) اور ڈبہ بند خوراک کے شعبے کی صنعت کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیم ( پی ایل آئی ایس ایف پی آئی ) کے ذریعے متعلقہ بنیادی ڈھانچے کے قیام/توسیع کی ترغیب دی جا رہی ہے ۔ مزید برآں ، ایم او ایف پی آئی کے ذریعے ڈبہ بند خوراک کی بہت چھوٹی صنعتوں سے متعلق ( پی ایم ایف ایم ای ) اسکیم کی مرکزی اسپانسر شدہ پی ایم فارملائزیشن بھی نافذ کی جا رہی ہے ۔ یہ تینوں اسکیمیں مانگ پر مبنی ہیں اور پورے ملک میں نافذ کی جاتی ہیں اور اس طرح ڈبہ بند خوراک کے شعبے میں کھیتوں سے باہر روزگار کے مواقع پیدا ہوتے ہیں ۔ 31 اکتوبر 2025 ء تک ملک بھر میں پی ایم کے ایس وائی کی جزو اسکیموں کے تحت آپریشنل پروجیکٹوں سے اب تک 4.53 لاکھ براہ راست/بالواسطہ روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں ۔ 31 اکتوبر ، 2025 ء تک ، ملک بھر میں پی ایم ایف ایم ای اسکیم کے تحت 4.88 لاکھ براہ راست اور بالواسطہ روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں ۔ 31 اکتوبر ، 2025 ء تک ملک بھر میں پی ایل آئی ایس ایف پی آئی کے تحت 3.39 لاکھ براہ راست/بالواسطہ روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں ۔
یہ معلومات ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کے وزیر مملکت جناب رَونیت سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں ۔
***
سی ایم سی – ایم او ایف پی آئی
ضمیمہ
ڈبہ بند خوراک کے شعبے میں خواتین ( براہ راست ملازمت ) کا ریاست کے لحاظ سے تخمینہ
|
|
|
خواتین (براہ راست ملازمت)
|
|
نمبر شمار
|
ریاست
|
2021-22 ء
|
2022-23 ء
|
2023-24 ء
|
|
1
|
انڈمان و نکوبار جزائر
|
24
|
33
|
36
|
|
2
|
آندھرا پردیش
|
47102
|
44492
|
50454
|
|
3
|
اروناچل پردیش
|
248
|
237
|
282
|
|
4
|
آسام
|
7276
|
8468
|
8223
|
|
5
|
بہار
|
707
|
626
|
1000
|
|
6
|
چنڈی گڑھ
|
51
|
36
|
34
|
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
1052
|
1848
|
2093
|
|
8
|
دادر و نگر حویلی اور دمن و دیو
|
160
|
196
|
220
|
|
9
|
دلّی
|
444
|
183
|
259
|
|
10
|
گوا
|
833
|
1564
|
945
|
|
11
|
گجرات
|
9562
|
10704
|
11112
|
|
12
|
ہریانہ
|
1212
|
863
|
1198
|
|
13
|
ہماچل پردیش
|
429
|
471
|
633
|
|
14
|
جموں و کشمیر
|
302
|
287
|
352
|
|
15
|
جھارکھنڈ
|
872
|
557
|
608
|
|
16
|
کرناٹک
|
15784
|
20488
|
21213
|
|
17
|
کیرالہ
|
43131
|
38999
|
38727
|
|
18
|
لداخ
|
0
|
15
|
9
|
|
19
|
مدھیہ پردیش
|
1750
|
2639
|
5637
|
|
20
|
مہاراشٹر
|
8738
|
8083
|
8108
|
|
21
|
منی پور
|
252
|
150
|
288
|
|
22
|
میگھالیہ
|
67
|
65
|
82
|
|
23
|
میزورم
|
28
|
28
|
30
|
|
24
|
ناگالینڈ
|
22
|
25
|
23
|
|
25
|
اوڈیشہ
|
3691
|
2641
|
3592
|
|
26
|
پڈوچیری
|
284
|
497
|
432
|
|
27
|
پنجاب
|
1322
|
9693
|
2667
|
|
28
|
راجستھان
|
1404
|
2311
|
1654
|
|
29
|
سکم
|
445
|
470
|
491
|
|
30
|
تمل ناڈو
|
48869
|
45544
|
48941
|
|
31
|
تلنگانہ
|
5302
|
6569
|
4980
|
|
32
|
تری پورہ
|
295
|
222
|
237
|
|
33
|
اتر پردیش
|
3016
|
3404
|
4373
|
|
34
|
اتراکھنڈ
|
708
|
797
|
850
|
|
35
|
مغربی بنگال
|
4802
|
3845
|
4633
|
ماخذ: صنعتوں کا سالانہ سروے، 22-2021 ء ، 23-2022 ء اور 2024-2023 ء
..................................................... ...................................................
) ش ح – ش ب - ع ا )
U.No. 3028
(रिलीज़ आईडी: 2202952)
आगंतुक पटल : 6