مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

شہری ہاؤسنگ اور ترقیات کو بہتر بنانے کے لیے پہل قدمیاں

प्रविष्टि तिथि: 11 DEC 2025 7:03PM by PIB Delhi

’آراضی‘ اور ’نوآبادکاری‘ ریاستی موضوعات ہیں۔ لہٰذا، ان کے شہروں کے لیے ہاؤسنگ اور ترقیات سے متعلق اسکیمیں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ نافذ کی جاتی ہیں۔ تاہم، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) پردھان منتری آواس یوجنا- شہری (پی ایم اے وائی- یو) کے ذریعہ ملک بھر میں مستحق مستفیدین کو پکے مکانات فراہم کرنے ک ےلیے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مرکزی تعاون فراہم کرکے ان کی کوششوں کو تقویت بہم پہنچاتی ہے۔ پی ایم اے وائی – یو اسکیم چار ورٹیکلز کے ذریعہ نافذ کی جاتی ہے۔ پی ایم اے وائی – یو اسکیم کی مدت 31.12.2025 تک بڑھا دی گئی ہے تاکہ فنڈنگ کے پیٹرن  اور نفاذ کے طریقہ کار کو تبدیل کیے بغیر منظور شدہ مکانات کی تکمیل کی جا سکے۔

پی ایم اے وائی- یو کے نفاذ سے حاصل ہونے والے تجربے کی بنیاد پر، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت نے اسکیم کو نئی شکل دی اور آئندہ پانچ برسوں میں ایک کروڑ اضافی مستحق مستفیدین کو تعاون فراہم کرنے کے لیے ملک بھر میں شہری علاقوں میں نفاذ کے لیے پی ایم اے وائی – 2.0 ’ہاؤسنگ فار آل‘ مشن کا آغاز کیا جس کا نفاذ 01.09.2024 سے ہوا۔ پی ایم اے وائی-یو 2.0 کو چار ورٹیکلز یعنی استفادہ کنندہ کی قیادت میں تعمیرات (بی ایل سی)، شراکت داری میں قابل استطاعت ہاؤسنگ (اے ایچ پی)، سودی رعایت کی اسکیم (آئی ایس ایس) اور قابل استطاعت کرائے پر ہاؤسنگ (اے آر ایچ)، کے ذریعہ نافذ کیا جاتا ہے۔ پی ایم اے وائی – یو 2.0 اسکیم کے رہنما خطوط  https://pmay-urban.gov.in/uploads/guidelines/Operational-Guidelines-of-PMAY-U-2.pdf پر دستیاب ہیں۔

ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے پیش کردہ پروجیکٹ کی تجاویز کی بنیاد پر، کل 122.06 لاکھ مکانات بشمول پی ایم اے وائی – یو 2.0 کے تحت 10.43 لاکھ، وزارت کی طرف سے اسکیم کے آغاز سے لے کر اب تک وزارت کی طرف سے منظوری دی گئی ہے۔ جن میں سے 24.11.2025 تک 113.85 لاکھ مکانات کو گراؤنڈ کر دیا گیا ہے اور 96.02 لاکھ مکمل/مستحقین تک پہنچائے گئے ہیں۔

پی ایم اے وائی – یو 2.0 کی اسکیم کے رہنما خطوط کے مطابق، عوامی/نجی شعبے کی ایجنسیوں کو اے ایچ پی ورٹیکل کے تحت اقتصادی طور پر کمزور طبقے (ای ڈبلیو اس) کے مستفیدین کے لیے مکانات تعمیر کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو سرکاری/نجی ایجنسیوں کو مختلف اصلاحات اور مراعات فراہم کرنے کے لیے "قابل استطاعت رہائش کی پالیسی" تیار کرنی ہوگی جس میں سستی رہائش کے ماحولیاتی نظام کو تیار کرنے کے لیے مقررہ وقت پر اسٹامپ ڈیوٹی میں کمی بھی شامل ہے۔ پی ایم اے وائی – یو 2.0 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 'سستی رہائش کی پالیسی' بنانے میں مدد کرتا ہے۔

مزید، گھر خریداروں کے مفادات کے تحفظ اور زمین جائیداد کے شعبے میں شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے، پارلیمنٹ نے ریئل اسٹیٹ (ریگولیشن اینڈ ڈیولپمنٹ) ایکٹ، 2016 [آر ای آر اے] کو نافذ کیا ہے۔

کرائے کی ایک شفاف مارکیٹ کو یقینی بنانے کے لیے، مرکزی حکومت نے کرایہ داروں اور مالک مکانوں کے حقوق میں توازن پیدا کرنے اور تنازعات کے فوری حل کا طریقہ کار فراہم کرنے کے لیے ماڈل کرایہ داری ایکٹ (ایم ٹی اے) تیار کیا۔ مزید برآں، پی ایم اے وائی – یو 2.0 کے تحت اے آر ایچ ورٹیکل خاص طور پر شہری باشندوں کے لیے کرایے کے مناسب اسٹاک کی ضرورت کو پورا کرتا ہے۔ پی ایم اے وائی 2.0 کے تحت، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مختلف اصلاحات کو شامل کرتے ہوئے قابل استطاعت مکانات کی پالیسی (اے ایچ پی) بنانے کا حکم دیا گیا ہے۔ اصلاحات میں سے ایک برائے نام (ایک فیصد  سے کم) پی ایم اے وائی - 2.0 کے تحت رجسٹرڈ مکانات (60 مربع میٹر تک) کے لیے اسٹامپ ڈیوٹی/رجسٹریشن چارجز ہیں۔

ٹرانزٹ اورینٹڈ ڈویلپمنٹ (ٹی او ڈی ) کا بڑا کردار ٹرانزٹ اسٹیشنوں کے دونوں طرف اثر و رسوخ والے زون کے اندر یعنی پیدل فاصلے کے اندر علاقوں کے اندر کمپیکٹ گروتھ سینٹرز تیار کرنے کے لیے زمین کے استعمال اور ٹرانسپورٹ کی منصوبہ بندی کو مربوط کرنا ہے۔ ٹی او ڈی نقطہ نظر اثر و رسوخ والے علاقے میں اعلی کثافت والے زونز تیار کرکے پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال کو فروغ دینے کی کوشش کرتا ہے، جس سے رہائشیوں/کارکنوں کی طرف سے روزمرہ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ٹرانزٹ اور پیدل سفر کا حصہ بڑھ جائے گا اور اس کے نتیجے میں آلودگی اور بھیڑ میں کمی آئے گی۔ یہ زمین کے استعمال کی مخلوط ترقی کے ساتھ کام/نوکری، خریداری، عوامی سہولیات، اثر و رسوخ والے علاقے میں تفریح ​​کی تمام بنیادی ضروریات کو بھی فروغ دیتا ہے جس سے بڑے شہروں میں سفر کی ضرورت کم ہو جائے گی۔ مزید برآں، یہ ای ڈبلیو ایس اور سستی رہائش کو بھی اثر و رسوخ والے زون میں ان کے لیے مجموعی ہاؤسنگ سپلائی میں بلٹ اپ ایریا کا ایک مقررہ تناسب مختص کر کے ضم کرتا ہے۔

یہ جانکاری ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر مملکت جناب توکھن ساہو کے ذریعہ آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی گئی۔

**********

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:2991


(रिलीज़ आईडी: 2202602) आगंतुक पटल : 6
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी