سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے راجیہ سبھا کو 'جگیاسا' سائنس کی رسائی کے بارے میں مطلع کیا جس سے 14 لاکھ اسکولی بچوں کو فائدہ ہو رہا ہے
प्रविष्टि तिथि:
11 DEC 2025 5:38PM by PIB Delhi
راجیہ سبھا میں آج خطاب کرتے ہوئے، وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے سائنس و ٹیکنالوجی، ارضیاتی سائنس، اور وزیر مملکت برائے وزیراعظم آفس، محکمہ ایٹمی توانائی، محکمہ خلائی تحقیق، پرسنل، عوامی شکایات اور پنشنز، ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے بتایا کہ "جگیاسا" اسٹوڈنٹ–سائنٹسٹ کنیکٹ پروگرام، جو مودی حکومت نے شروع کیا ہے، اسکول کے بچوں میں سائنسی تجسس پیدا کرنے کے لیے سب سے مؤثر اقدامات میں سے ایک کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے۔
وزیر موصوف نے بتایا کہ اب تک اس پروگرام سے ملک بھر میں 14 لاکھ سے زائد اسکول کے طلبہ اور تقریباً 80,000 اساتذہ مستفید ہو چکے ہیں، جس سے انہیں جدید سائنسی کاموں سے روشناس ہونے اور ابتدائی عمر سے تحقیق میں دلچسپی پیدا کرنے کا موقع ملا ہے۔
ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے بتایا کہ 2017 میں کیندرِیا وِدیا لیا سنگٹھن (کے وی ایس) کے تعاون سے شروع ہونے والا جگیاسا پروگرام طلبہ کو براہِ راست سائنس اور جدت کے نظام میں شامل کرتا ہے، جس میں سی ایس آئی آر لیبارٹریز کے دورے، سائنسدانوں سے ملاقاتیں، اور عملی سرگرمیاں شامل ہیں۔ مقبول سائنسی لیکچرز، ورکشاپس، رہائشی تعلیمی پروگرام، ہیکاتھونز اور تجرباتی سرگرمیوں کے ذریعے طلبہ سائنسی طریقہ کار اور حقیقی دنیا میں اطلاق سے روشناس ہوتے ہیں۔ اب تک 37 سی ایس آئی آر لیبارٹریز میں 3,900 جگیاسا سرگرمیاں منعقد ہو چکی ہیں، جو پروگرام کی جغرافیائی اور ادارہ جاتی وسعت کو ظاہر کرتی ہیں۔
وزیر موصوف نے "جگیاسا ورچوئل لیب" کے اثرات پر بھی روشنی ڈالی، جو 2021 میں آئی آئی ٹی بمبئی کے تعاون سے تیار کی گئی۔ یہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم سمیولیشنز، انیمیشنز اور فعال تعلیمی ماڈیولز فراہم کرتا ہے، جن میں 401 مواد ہندوستانی سائن لینگویج میں دستیاب ہیں، تاکہ معذور طلبہ کے لیے شمولیت کو یقینی بنایا جا سکے۔ ورچوئل لیب نے جگیاسا کی رسائی میں ایک اہم ڈیجیٹل جہت شامل کی، جس سے دور دراز علاقوں کے طلبہ بھی بغیر جسمانی رکاوٹ کے اعلیٰ معیار کا سائنسی مواد حاصل کر سکتے ہیں۔
ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے پروگرام کے ابتدائی اقدامات میں وسیع شمولیت پر بھی زور دیا۔ "جگیاسا وگیان مہوتسو 2022" میں 30,000 سے زائد شرکاء اور 3,000 مواد کی پیشکشیں شامل تھیں، جن میں سے 75 کو انعام دیا گیا۔ اسی طرح، ای پی آئی سی ہیکاتھون 2024 میں ملک بھر کے طلبہ سے 960 درخواستیں موصول ہوئیں، جن میں سے 47 طلبہ نے 18 سی ایس آئی آر لیبارٹریز میں گرمیوں کی انٹرنشپ حاصل کی اور حتمی مرحلے میں سی ایس آئی آر –آئی جی آئی بی، نئی دہلی میں مقابلہ کیا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ایسے پروگراموں نے طلبہ کو حقیقی لیبارٹری ماحول میں مسئلہ حل کرنے، تجربات کرنے اور جدت پیدا کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔
پارلیمنٹ کے ایک سوال کے جواب میں، ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے گزشتہ پانچ برسوں میں جگیاسا پروگرام کے مالی اعداد و شمار بھی فراہم کیے۔ انہوں نے بتایا کہ بجٹ کی مختص رقم 2021–22 میں 597.10 لاکھ روپئے، 2022–23 میں 1,392.63 لاکھ، 2023–24 میں 1,650.00 لاکھ روپئے، 2024–25 میں ₹1,900.00 لاکھ، اور 2025–26 میں 1,850.00 لاکھ روپئے رہی۔ انہوں نے کہا کہ فنڈنگ میں یہ مسلسل اضافہ جگیاسا کی رسائی بڑھانے اور اس کے سائنسی و تعلیمی پہلوؤں کو مضبوط کرنے کے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
سی ایس آئی آر نے پروگرام کو نافذ کرنے والی لیبارٹریز کو ریاست وار مالی امداد کی تفصیلات بھی فراہم کیں۔ مہاراشٹرا کی لیبارٹریز کو سب سے زیادہ رقم ملی (بالترتیب 200.30 لاکھ روپئے، 215.90 لاکھ، اور 224.35 لاکھ روپئے)، اس کے بعد تلنگانہ، نئی دہلی اور اتر پردیش کی لیبارٹریز کو قابلِ ذکر فنڈنگ ملتی رہی۔ آسام، کرناٹک، راجستھان، تمل ناڈو، کیرالہ، گجرات، جموں و کشمیر، ہماچل پردیش، مغربی بنگال اور دیگر علاقوں کی لیبارٹریز کو بھی مالی تعاون فراہم کیا گیا، تاکہ پروگرام ملک بھر کے طلبہ اور اساتذہ تک پہنچ سکے۔
خصوصی طور پر ذکر کیا گیا کہ کارنل میں ہندوستانی سائن لینگویج سے لیس پہلی خلاءنوردی لیبارٹری معذور طلبہ کے لیے قائم کی گئی، جس سے پروگرام کی شمولیت اور رسائی پر زور ظاہر ہوتا ہے۔ اسی طرح، 21–25 جولائی 2025 کے درمیان منعقد ہونے والے " ایک دن بطور سائنسدان ہفتہ " میں تقریباً 14,000 طلبہ نے حصہ لیا اور انہیں سائنسی تحقیق و تجربات کا براہِ راست تجربہ حاصل ہوا۔
وزیرموصوف نے یہ بھی بتایا کہ جگیاسا نے نوودیا وِدیا لیا سمیتی ، اٹل اختراعی مشن، سائنس میوزیمز کی قومی کونسل، کرناٹک سائنس اور ٹیکنالوجی اکیڈمی، آئی آئی ٹی بمبئی، رائل سوسائٹی آف کیمسٹری، اور سپلا فاؤنڈیشن کے ساتھ مضبوط شراکت داری قائم کی ہے۔ ان شراکت داریوں نے وسائل کے اشتراک اور پروگرام کی رسائی کو بڑھایا، تاکہ مزید طلبہ سائنسی تصورات سے بامعنی انداز میں منسلک ہو سکیں۔
ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے نتیجہ اخذ کیا کہ جگیاسا پروگرام ایک مضبوط قومی پلیٹ فارم کے طور پر ابھرا ہے، جو تجسس کو فروغ دیتا ہے، سائنسی رجحان کو پروان چڑھاتا ہے، اور نوجوان ذہنوں کو سائنس اور تحقیق کے شعبے میں مستقبل اختیار کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ عملی سیکھنے، ڈیجیٹل جدت اور وسیع شمولیت کے ذریعے جگیاسا بھارت کے وژن کو مضبوط کرتا ہے کہ ایک سائنسی طور پر باخبر اور جدت پر مبنی معاشرہ فروغ پائے۔


************
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U : 2976 )
(रिलीज़ आईडी: 2202580)
आगंतुक पटल : 13