ارضیاتی سائنس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پارلیمانی   سوال: گہرے سمندر کا مشن

प्रविष्टि तिथि: 10 DEC 2025 4:31PM by PIB Delhi

بھارت نے بین الاقوامی سی بیڈ اتھارٹی کے ذریعے مختص کردہ پچہتر ہزار مربع کلومیٹر علاقے میں تلاش کی سرگرمیاں شروع کی ہیں جو وسطی ہندوستانی بحرالکاہل میں واقع ہے۔ اس علاقے میں نوڈلز کے لیے بارہ اعشاریہ پانچ کلومیٹر کے وقفے سے یکساں نمونے لیے گئے تاکہ نوڈلز کی مقدار اور معیار کا تخمینہ لگایا جا سکے۔ اس کے علاوہ، سمندری ماحولیاتی خصوصیات کے لیے بنیادی ڈیٹا تیار کرنا، کان کنی کی ٹیکنالوجی کی ترقی، اور دھات سازی کے عمل کی ترقی بھی کی جا رہی ہے۔

مختص کردہ علاقے میں موجود کل نوڈلز کی مقدار خشک وزن کی بنیاد پر تقریباً تین سو چھے ملین میٹرک ٹن ہے، جس میں اوسطاً صفر اعشاریہ چودہ فیصد کوبالٹ، ایک اعشاریہ چودہ فیصد نِکل، ایک اعشاریہ نو فیصد کاپر، اور پچیس اعشاریہ دو فیصد مینگنیز شامل ہے۔

گہرے سمندری مشن کے تحت قومی سمندری ٹیکنالوجی ادارے نے ایک گہرے سمندری کان کنی کا نظام تیار کیا ہے، جس کا مقصد پانچ ہزار پانچ سو میٹر کی گہرائی سے پولی دھات والے نوڈلز کا پائیدار حصول ہے۔

اس ادارے کی گہرے سمندری کان کنی مشین کی نقل و حرکت اور طاقت کے تجربات دو ہزار اکیس میں وسطی ہندوستانی بحرالکاہل میں پانچ ہزار دو سو ستر میٹر کی گہرائی پر کیے گئے۔ اس نے زیرِ آب گاڑیاں بھی تیار کی ہیں جن میں میتسیا چھ ہزار شامل ہے، جو ایک گہرے سمندری انسانی سب میرسبل ہے۔

میتسیا کے مربوط نظام کی پہلی عملی نمائش تین افراد کے ساتھ فروری دو ہزار پچیس میں پرسکون پانیوں میں کامیابی کے ساتھ انجام دی گئی۔

 

************

ش ح ۔   م  د ۔  م  ص

(U :  2888   )


(रिलीज़ आईडी: 2201903) आगंतुक पटल : 6
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी