ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہنر مندی کے فروغ کو صنعت کی ضروریات کے ساتھ ہم آہنگ کرنا

प्रविष्टि तिथि: 10 DEC 2025 4:59PM by PIB Delhi

حکومت ہند کے اسکل انڈیا مشن (ایس آئی ایم) کے تحت ہنرمندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) مختلف اسکیموں کے تحت ہنرمندی کے فروغ کے مراکز کے وسیع نیٹ ورک کے ذریعے اِسکل،  ری-اسکل اور اپ- اسکل کی تربیت فراہم کرتی ہے ۔ ان اسکیموں میں پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی) جن شکشن سنستھان (جے ایس ایس) اسکیم ، نیشنل اپرنٹس شپ پروموشن اسکیم (این اے پی ایس) اور کرافٹس مین ٹریننگ اسکیم (سی ٹی ایس) شامل ہیں۔ یہ ٹریننگ صنعتی تربیتی اداروں (آئی ٹی آئی)کے ذریعے ملک بھر میں معاشرے کے تمام طبقوں کے لیے دستیاب ہے، جس کا مقصد ہندوستان کے نوجوانوں کو مستقبل کے لیے تیار کرنا  اورصنعت سے متعلق مہارتوں سے آراستہ کرنا ہے ۔

اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ ایم ایس ڈی ای کی مختلف اسکیموں کے ذریعےسکھائی جانے والی مہارتیں صنعت کی ضروریات اور تکنیکی ترقی کے مطابق ہوں ، درج ذیل مخصوص اقدامات کیے گئے ہیں:

(i) نیشنل کونسل فار ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ (این سی وی ای ٹی) کو تکنیکی اور پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت (ٹی وی ای ٹی) کے شعبے میں معیار کو یقینی بنانے کے لیے ضابطے اور معیارات قائم کرنے والے ایک وسیع ریگولیٹر کے طور پر قائم کیا گیا ہے ۔

(ii) این سی وی ای ٹی کے ذریعہ تسلیم شدہ اسناددینے والے اداروں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ صنعت کی مانگ کے مطابق قابلیت پیدا کریں گے اور پیشہ کی قومی درجہ بندی ، 2015 کے مطابق شناخت شدہ پیشوں کے ساتھ ان کا نقشہ بنائیں گے اور صنعت کی توثیق حاصل کریں گے ۔

(iii) این سی وی ای ٹی نے صنعت کی ضروریات کے مطابق 8693 قابلیتوں(کوالیفیکیشنز) کو منظوری دی ہے ، جن میں سے 2266 قابلیت درست اور فعال ہیں اور 6427 قابلیت متعلقہ نہ ہونے کی وجہ سے محفوظ (آرکائیوڈ)کی گئی ہیں ۔

(iv) متعلقہ شعبوں میں صنعت کے قائدین کی قیادت میں 36 سیکٹر اسکل کونسلیں (ایس ایس سی) قائم کی گئی ہیں جو متعلقہ شعبوں کی ہنرمندی کے فروغ کی ضروریات کی نشاندہی کرنے کے ساتھ ساتھ ہنرمندی کے معیارات کا تعین کرتی ہیں ۔

(v) ایم ایس ڈی ای کے زیراہتمام ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریننگ (ڈی جی ٹی) فلیکسی ایم او یو اسکیم اور ڈوئل سسٹم آف ٹریننگ (ڈی ایس ٹی) کو نافذ کر رہا ہے جس کا مقصد آئی ٹی آئی کے طلبا کو ان کی ضروریات کے مطابق صنعتی ماحول میں تربیت فراہم کرنا ہے ۔

(vi) پی ایم کے وی وائی کے تحت ، آنے والی مارکیٹ کی مانگ اور صنعت کی ضروریات کے لیے اے آئی/ایم ایل ، روبوٹکس ، میکاٹرونکس ، ڈرون ٹیکنالوجی وغیرہ جیسے شعبوں میں صنعت 4.0 کی ضروریات کے ساتھ نئے دور/فیوچر اِسکلز جاب-رولز کو خاص طور پر ہم آہنگ کیا گیا ہے ۔

(vii) ڈی جی ٹی نے 5 جی نیٹ ورک ٹیکنیشین ، آرٹیفیشل انٹیلی جنس پروگرامنگ اسسٹنٹ ، سائبر سیکیورٹی اسسٹنٹ ، ڈرون ٹیکنیشین وغیرہ جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں میں تربیت فراہم کرنے کے لیے سی ٹی ایس کے تحت انڈسٹریل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (آئی ٹی آئی) اور نیشنل اسکل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (این ایس ٹی آئی) میں نئے دور/مستقبل کے ہنر مندی کے کورسز متعارف کرائے ہیں ۔

(viii) ڈی جی ٹی نے ریاستی اور علاقائی سطح پر اداروں کے لیے صنعتی روابط کو یقینی بنانے کے لیے آئی ٹی ٹیک کمپنیوں جیسے آئی بی ایم ، سسکو ، مائیکروسافٹ ، ایمیزون ویب سروسز (اے ڈبلیو ایس) آٹو ڈیسک اور فیوچر اسکل رائٹس نیٹ ورک کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں ۔  یہ شراکت داریاں جدید ٹیکنالوجیز میں تکنیکی اور پیشہ ورانہ مہارتوں کی تربیت کی فراہمی کی سہولت فراہم کرتی ہیں ۔

(ix) ایم ایس ڈی ای نے اسکل انڈیا ڈیجیٹل ہب (ایس آئی ڈی ایچ) کا آغاز کیا ہے جو ایک متحد پلیٹ فارم ہے جو کلیدی اسٹیک ہولڈرز کو زندگی بھر کی خدمات فراہم کرنے کے لیے ہنر مندی ، تعلیم ، روزگار اور کاروباری ماحولیاتی نظام کو مربوط کرتا ہے ۔  تربیت یافتہ امیدواروں کی تفصیلات ممکنہ آجروں سے جڑنے کے لیے ایس آئی ڈی ایچ پورٹل پر دستیاب ہیں ۔  ایس آئی ڈی ایچ کے ذریعے امیدواروں کو ملازمتوں اور اپرنٹس شپ کے مواقع تک رسائی حاصل ہو سکتی ہے ۔

پی ایم کے وی وائی کے تحت ، حقیقی وقت کی لیبر مارکیٹ کی معلومات سیکٹر اسکل کونسلوں کے ذریعہ لیبر مارکیٹ انفارمیشن سسٹم (ایل ایم آئی ایس)،مسلسل صنعتی مشاورت  اور تقرریوں کے بعد جمع کردہ آجر کی رائے کے ذریعے نصاب کی تازہ ترین معلومات کی جانب رہنمائی کرتا ہے ۔ یہ ان پٹ ابھرتے ہوئے ملازمت کے کرداروں اور شعبے کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے کوالیفیکیشن پیکس اور قومی پیشہ ورانہ معیارات کو اپ ڈیٹ کرنے میں مدد کرتے ہیں ۔

تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں قائم ضلعی ہنرمندی کمیٹیوں (ڈی ایس سی) کو مقامی روزگار کے مواقع ، ہنر مندی کی مانگ اور دستیاب تربیتی بنیادی ڈھانچے کی نشاندہی کرکے غیر مرکوز ، نچلی سطح کی ہنرمندی کی منصوبہ بندی کی حمایت کرنے کے لیے ضلعی ہنرمندی ترقیاتی منصوبے (ڈی ایس ڈی پیز) بنانے کا حکم دیا گیا ہے ۔ اس کے بعد سرکاری ہنرمندی کے پروگراموں کو تمام شعبوں میں ان شناخت شدہ ہنرمندی کے فرق کو پر کرنے کے لیے ڈیزائن کیا جاتا ہے ۔ صنعت کے ماہرین کی قیادت میں سیکٹر اسکل کونسلیں (ایس ایس سی) سیکٹر کے لحاظ سے مہارت کی ضروریات کا اندازہ لگانے اور اہلیت کے معیارات طے کرنے کے لیے باقاعدگی سے مہارت کے فرق کا مطالعہ کرتی ہیں ، جو صنعتی ضروریات کے ساتھ افرادی قوت کو ہم آہنگ کرنے کے لیے حکومتی اقدامات کی جانب رہنمائی کرتی ہیں ۔اس کے علاوہ نیشنل کونسل آف اپلائیڈ اکنامک ریسرچ (این سی اے ای آر) کی طرف سے اسکل ایکوزیشن اینڈ نالج اویئرنیس فار لائیولی ہڈ پروموشن (سنکلپ)-سپورٹڈ نیشنل اسکل گیپ اسٹڈی سات اعلی ترقی والے شعبوں میں مہارت کے فرق کا اندازہ کرنے کے لیے ایک معیاری ، ڈیٹا پر مبنی فریم ورک فراہم کرتا ہے ۔ یہ ایم ایس ڈی ای کو ہنر مندی کے اقدامات کو صنعت کی مانگ اور مستقبل کی افرادی قوت کی ضروریات کے ساتھ ہم آہنگ کرنے میں مدد کرتا ہے ۔

نیشنل اپرنٹس شپ پروموشن اسکیم (این اے پی ایس) میں آجروں کو ڈی بی ٹی کے ذریعے اپرنٹس لینے کی ترغیب دینے کے لیے وظیفہ جاتی امداد (ماہانہ 1500 روپے تک کے وظیفے کا 25فیصد معاوضہ) کا التزام ہے ۔ اپرنٹس شپ کا آن-دی-جاب ٹریننگ (او جے ٹی) جزو صنعت کے تئیں ایکسپوزر دیتا ہے ، جس سے اپرنٹس کو نوکری کے لیے تیار کیا جاتا ہے جبکہ آجروں کو ایکٹ کے تحت اجازت کے مطابق تربیت کے بعد کے انگیجمنٹ میں مکمل لچک کی اجازت مل جاتی ہے۔ اثرات کی تشخیص کے مطالعے کے مطابق 91فیصد نوجوانوں نے اعتماد اور روزگارکے امکان میں اضافے کی اطلاع دی ۔ 41فیصد پاس آؤٹ تین ماہ کے اندر ملازم  بن گئےتھے، 64فیصدچھ ماہ کے اندر اندراور 74فیصد تکمیل کے ایک سال کے اندر اندر ملازمت کے حصول میں کامیاب رہے۔ اس کے علاوہ89فیصد نے محسوس کیا کہ تربیت نے خود کے روزگار کے امکانات کو بھی بہتر بنایا ہے ۔

اسی طرح ، ریکگنیشن آف پرائر لرننگ (آر پی ایل) اسکیموں جیسے پی ایم کے وی وائی کے تحت غیر منظم افرادی قوت کو باضابطہ ہنر مندی کے منظر نامے میں ضم کرتے ہوئے غیر رسمی طور پر حاصل کردہ مہارتوں کا جائزہ لیتی ہے اور ان کی تصدیق کرتی ہے ۔ آر پی ایل کے اقدامات نے موجودہ ورکروں کی مہارتوں کو باقاعدہ بنانے اور  ان کی تصدیق کرنے میں بھی مدد کی ہے ، جس سے ان کی ملازمت کی اہلیت اور شعبوں میں نقل و حرکت میں اضافہ ہوا ہے ، تاہم طویل مدتی پلیسمنٹ ٹریکنگ محدود ہے ۔

یہ معلومات ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب جینت چودھری نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح –م م–ص  ج)

U. No. 2823


(रिलीज़ आईडी: 2201736) आगंतुक पटल : 8
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी