دیہی ترقیات کی وزارت
پی ایم اے وائی – جی کے تحت روزگار کے مواقع
प्रविष्टि तिथि:
09 DEC 2025 7:16PM by PIB Delhi
دیہی ترقی کی وزارت یکم اپریل 2016 سے پردھان منتری آواس یوجنا – گرامین (پی ایم اے وائی- جی) نافذ کر رہی ہے، جس کا ہدف مارچ 2029 تک 4.95 کروڑ مکانات کی تعمیر ہے، تاکہ اہل دیہی خاندانوں کو بنیادی سہولیات کے ساتھ ’’سب کے لیے رہائش‘‘ کا مقصد حاصل کیا جا سکے۔ دیہی ترقی کی وزارت نے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 4.14 کروڑ مکانات کا ہدف الاٹ کیا ہے، جن میں سے 3.86 کروڑ سے زیادہ مکانات کی منظوری دی جا چکی ہے اور 04.12.2025 تک 2.91 کروڑ سے زیادہ مکانات مکمل ہو چکے ہیں۔
پی ایم اے وائی- جی کے تحت تعمیراتی سرگرمیاں روزگار پیدا کرنے میں نمایاں کردار ادا کرتی ہیں۔ پی ایم اے وائی- جی کے تحت ہر مکان کی تعمیر تقریباً 201 یومیہ روزگار فراہم کرتی ہے، جن میں 56 ماہر کاریگر، 34 نیم ماہر اور 111 غیر ماہر یومیہ روزگار شامل ہیں۔ گزشتہ نو برسوں (25-2016) میں قومی سطح پر پی ایم اے وائی- جی کے تحت 585 کروڑ سے زیادہ یومیہ روزگار پیدا ہوا ہے، جن میں سے تقریباً 42.30 کروڑ یومیہ روزگار سکیم کے آغاز سے آسام میں پیدا ہوا ہے۔ مزید برآں، پی ایم اے وائی- جی کے تحت ریاست وار مکمل شدہ مکانات کی تفصیلات یہاں دیکھی جا سکتی ہیں۔
https://rhreporting.nic.in/netiay/PhysicalProgressReport/PhysicalProgressRpt.aspx.
پردھان منتری آواس یوجنا– گرامین کے فریم ورک فار امپلی منٹیشن (ایف ایف آئی) کے مطابق مکان کی تعمیر کے لیے یونٹ امداد کے علاوہ، مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم (ایم جی این آر ای جی ایس)کے تحت 90/95 دن کی غیرماہر مزدوری کی اجرت فراہم کرنے کا التزام ہے۔ مزید یہ کہ، پی ایم اے وائی- جی کے مستفیدین کو ٹائیلٹ کی تعمیر کے لیے سوچھ بھارت مشن– گرامین ایس بی ایم (جی) ، ایم جی این آر ای جی ایس یا کسی دیگر مخصوص فنڈنگ سورس سے 12,000 روپے کی اضافی امداد بھی فراہم کی جاتی ہے۔ اسی طرح، اہل مستفیدین کو وزارتِ پیٹرولیم و قدرتی گیس اور وزارتِ بجلی کی متعلقہ اسکیموں کے تحت ایل پی جی کنکشن اور بجلی کا کنکشن بھی دیا جاتا ہے۔ اسکیم میں کنورجنس کے تحت خواتین مستفیدین کو قومی دیہی گزر بسر سے متعلق مشن (این آر ایل ایم)کے ذریعے اپنی مدد آپ گروپس (ایس ایچ جیز)سے جوڑا جاتا ہے، جس سے بہتر روزگار اور معاشی مواقع کے دروازے کھلتے ہیں۔
دیہی ترقی کی وزارت نے پی ایم اے وائی-جی کے تحت اعلیٰ معیار کے مکانات کی تعمیر کے لیے ہنر مند مستریوں کی کمی کو دور کرنے کے لیے دیہی راج مزدور تربیت (آر ایم ٹی) پروگرام شروع کیا ہے۔ دیہی علاقوں میں ہنر مند مستریوں کی دستیابی ضروری ہے تاکہ اسکیم کے تحت تعمیر ہونے والے مکانات معیاری ہوں۔ یہ پہل نہ صرف دیہی کارکنوں کے لیے روزگار کے مواقع میں اضافہ کرتی ہے بلکہ مختلف اسکیموں کے تحت دیہی بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے ماہر افرادی قوت کی دستیابی میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔ اسی لیے، آر ایم ٹی پروگرام کو ہنر پیدا کرنے کے قومی کارپوریشن (این ایس ڈی سی) کی مدد سے پی ایم اے وائی-جی کے تحت متعارف کیا گیا، جس کا مقصد مناسب تعداد میں مستریوں کو تربیت دینا ہے۔ 25.11.2025 تک، اس پروگرام کے تحت 3,75,265 امیدواروں نے داخلہ لیا، جن میں سے 3,02,377 کو سرٹیفکیٹ دیا گیا ہے۔ ریاستوں/مرکز کے زیرانتظام علاقوں نے مطلع کیا ہے کہ اس اقدام کے بعد پی ایم اے وائی-جی کے مکانات کی تعمیر میں معیار اور بروقت تکمیل میں بہتری آئی ہے۔
بر محل تربیت ماڈل کے علاوہ، مالی سال 26-2025 سے ایک متوازی آر ایم ٹی پہل، دین دیال اُپادھیائے گرامین کوشل یوجنا (ڈی ڈی یو – جی کے وائی) کے تحت چلنے والے دیہی خود کا روزگار تربیت انسٹیٹیوٹس (آر ایس ای ٹی آئی )کے ذریعے شروع کی گئی ہے تاکہ تربیت کی رسائی کو وسیع کیا جا سکے اور روزگار کے مواقع بڑھائے جا سکیں۔ آر ایس ای ٹی آئی ماڈل ایک منظم تربیتی ماحول فراہم کرتا ہے، جس میں معیاری نصاب اور عملی تربیت شامل ہے، جو مستری کے کام میں مہارت کا نظام مزید مضبوط کرتی ہے اور تربیت یافتہ امیدواروں کے لیے مقامی روزگار کے امکانات بہتر بناتی ہے۔ اس پہل کے ذریعے مجموعی طور پر 7,700 امیدواروں کو سرٹیفائی کیا جا چکا ہے۔
یہ اطلاع دیہی ترقی کے وزیر مملکت ڈی آر نے دی۔ چندر شیکھر پیمسانی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب دی۔
************
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U : 2768 )
(रिलीज़ आईडी: 2201118)
आगंतुक पटल : 5