بجلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اسمارٹ میٹرنگ کا نفاذ: 4.76 کروڑ اسمارٹ میٹر نصب کیے گئے


بجلی کی کھپت کی ہوشیار نگرانی ، بجلی کی تقسیم میں کارکردگی اور صاف توانائی کی منتقلی کو فروغ دینا

प्रविष्टि तिथि: 08 DEC 2025 5:05PM by PIB Delhi

ریویمپڈ ڈسٹری بیوشن سیکٹر اسکیم (آر ڈی ایس ایس) کے تحت، ریاستوں کی جانب سے پیش کی گئی تجاویز کی بنیاد پر 20.33 کروڑ اسمارٹ میٹروں کی منظوری دی جا چکی ہے۔ اس کے علاوہ، متعدد ریاستوں نے اپنی ریاستی اسکیموں یا بیرونی امداد یافتہ منصوبوں کے تحت بھی اسمارٹ میٹر نصب کیے ہیں۔ مختلف اسکیموں کے تحت ملک میں اب تک 4.76 کروڑ اسمارٹ میٹر نصب کیے جا چکے ہیں۔ ریاست وار تفصیلات ضمیمے میں فراہم کی گئی ہیں۔

آر ڈی ایس ایس کے تحت پبلک–پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی)ماڈل میں ٹو ٹیکس(ٹی او ٹی ای ایکس)یعنی مجموعی اخراجات (جس میں سرمایہ جاتی اور عملیاتی دونوں اخراجات شامل ہیں) کی بنیاد پر اسمارٹ میٹرنگ کا نظام نافذ کیا جا رہا ہے۔ اس میں ایڈوانسڈ میٹرنگ انفراسٹرکچر سروس پرووائیڈر(اے ایم آئی ایس پی)تنصیب کے بعد میٹرنگ انفراسٹرکچر کی فراہمی، دیکھ بھال اور اس کے آپریشن کا ذمہ دار ہوتا ہے۔

اسمارٹ میٹرز میں مقامی کاری(لوکلائزیشن) کو فروغ دینے کے لیے، وزارت نے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد متعدد اقدامات کیے ہیں:

  1. جولائی 2023 میں اسمارٹ میٹروں کو ’’عوامی خریداری (میک اِن انڈیا کو ترجیح) حکم‘‘ کے ضمیمہ اوّل میں شامل کیا گیا۔
  2. فی الحال اسمارٹ میٹروں میں کم از کم مقامی مواد 60 فیصد مقرر ہے۔
  3. مزید برآں، چونکہ ہیڈ اینڈ نظام اور میٹر اعداد و شمار انتظامی نظام، ترقی یافتہ میٹرنگ ڈھانچے کے اہم اجزاء ہیں، اس لیے یکم جنوری 2025 سے میٹر اعداد و شمار انتظامی نظام اور ہیڈ اینڈ نظام میں کم از کم مقامی مواد 100 فیصد لازمی قرار دیا گیا ہے۔

ہر سطح پر بجلی کی کھپت کی ہوشیار نگرانی کے لیے کئی اہم اقدامات کیے گئے ہیں۔ ان میں شامل ہیں:

  • اسمارٹ میٹر صارفین کو ان کے توانائی کے استعمال کے بارے میں حقیقی وقت (ریئل ٹائم) کا ڈیٹا فراہم کرتے ہیں۔
  • نظام کی سطح پر اسمارٹ میٹرز سے تیار کردہ ڈیٹا، بشمول فیڈرز اور ڈسٹری بیوشن ٹرانسفارمرز اور صارفین کی سطح، انرجی اکاؤنٹنگ کے بارے میں مکمل بصیرت فراہم کرتا ہے اور اسے ڈسٹری بیوشن یوٹیلیٹیز کے ذریعے انرجی آڈٹ کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
  • پری پیڈ سمارٹ میٹر کی طرف تبدیلی صارفین کے لیے بہتر بجٹ اور افادیت کے لیے نقد بہاؤ اور بلنگ کی کارکردگی کو بہتر بنانے کی اجازت دیتی ہے۔
  • سب اسٹیشن اور گرڈ کی سطح پر نگرانی میں وشوسنییتا اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے آٹومیشن اور آئی ٹی سسٹمز کا انضمام شامل ہے۔

 ایس سی اے ڈی اے (سپروائزری کنٹرول اینڈ ڈیٹا ایکوزیشن)/ڈی ایم ایس (ڈسٹری بیوشن مینجمنٹ سسٹم) سسٹمز کو آر ڈی ایس ایس کے تحت منظوری دی گئی ہے، جو دور دراز کی نگرانی اور کنٹرول کے ذریعے بندشوں کو کم کرنے اور غلطیوں کے ردعمل کے اوقات کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے، اس طرح بجلی کی تقسیم کے نیٹ ورک کی کارکردگی اور وشوسنییتا کو بہتر بناتا ہے۔

  • اس اسکیم کے تحت سب اسٹیشنوں، ٹرانسمیشن لائنوں اور زیر زمین کیبلنگ سمیت تقسیم کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور اپ گریڈ کرنے سمیت جدید کاری کے کاموں کے لیے فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔ قابل تجدید توانائی کے ذرائع کو ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک میں ضم کرنے کے لیے گرڈ کی ڈیجیٹلائزیشن اور جدید کاری ضروری ہے، جس سے ملک میں صاف توانائی کی منتقلی میں آسانی ہوتی ہے۔
  • مزید برآں، وزارت آر ڈی ایس ایس کے تحت مختلف استعمال کے لیے سمارٹ میٹر سے حاصل شدہ ڈیٹا کا فائدہ اٹھانے والے حل تیار کرنے اور بڑھانے کے لیے اسٹارٹ اپس سمیت ٹیکنالوجی حل فراہم کرنے والوں (ٹی ایس پیز) کی بھی فعال طور پر مدد کی جا رہی ہے۔

شمار نمبر

ریاست/مرکز

پندرہ اکتوبر 2025 تک کل نصب شدہ میٹرز

1

اندمان و نیکوبار

75,200

2

آندھرا پردیش

20,17,269

3

اروناچل پردیش

42,267

4

آسام

49,60,048

5

بہار

82,37,246

6

چندی گڑھ

24,214

7

چھتیس گڑھ

30,53,925

8

دہلی

2,60,000

9

گوا

-

10

گجرات

31,28,262

11

ہریانہ

8,47,467

12

ہماچل پردیش

7,65,932

13

جموں و کشمیر

10,15,139

14

جھارکھنڈ

9,71,708

15

کیرالہ

75,303

16

لداخ

57,509

17

مدھیہ پردیش

31,65,608

18

مہاراشٹر

73,98,415

19

منی پور

21,866

20

میگھالیہ

-

21

میزورم

18,983

22

ناگالینڈ

27,262

23

اوڈیشہ

4,500

24

پودوچیری

227

25

پنجاب

18,06,108

26

راجستھان

18,28,078

27

سِکم

79,635

28

تمل ناڑو

1,35,201

29

تلنگانہ

8,882

30

تریپورہ

1,17,565

31

اتر پردیش

65,06,420

32

اتراکھنڈ

3,73,530

33

مغربی بنگال

5,79,668

کل

-

4,76,03,437

 

یہ معلومات بجلی کے وزیر مملکت جناب شری پد یسو نائک نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں ۔

 

***

UR-2661

(ش ح۔اس ک  )


(रिलीज़ आईडी: 2200515) आगंतुक पटल : 9
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी