ادویات سازی کا محکمہ
طبی آلات کی قومی پالیسی 2023 کا نفاذ
प्रविष्टि तिथि:
05 DEC 2025 4:24PM by PIB Delhi
طبی آلات کی قومی پالیسی 2023 کا مقصد طبی آلات کے شعبے کی ترقی میں سہولت فراہم کرنا اور چھ کلیدی شعبوں یعنی ضابطہ جاتی عمل کو آسان بنانے، بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے، تحقیق و ترقی اور جدت طرازی کو فروغ دینے، شعبے میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے، انسانی وسائل کی ترقی اور برانڈ کی پوزیشننگ اور آگاہی پیدا کرنے میں حکمتِ عملی کے ذریعے اس شعبہ کی ترقی کی رہنمائی کرنا ہے۔ طبی آلات کی قومی پالیسی 2023 کے تحت وضع کردہ حکمتِ عملی کے نفاذ کی خاطردواسازی کا محکمہ ملک گیر سطح پر طبی آلات کی تیاری کو فروغ دینے کے لیے متعدد مرکزی شعبہ جاتی اسکیمیں نافذ کر رہا ہے۔اس کے علاوہ حکومت کے اندر، صنعت اور تعلیمی برادری کے شراکت داروں کے ساتھ قریبی اشتراک سے کام کر رہا ہے۔ ایک پورٹل بھی قائم کیا گیا ہے تاکہ شراکت دار محکموں/وزارتوں اور دواسازی کے مرکزی ریگولیٹر کے ساتھ کی جانے والی کارروائیوں کی نگرانی کی جا سکے۔ ان اقدامات کے نتیجے میں بھارت کی طبی آلات کی صنعت عالمی سطح پر مسابقت میں تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور طبی آلات کی برآمدات مالی سال 2021-22 میں 2.9 ارب امریکی ڈالر سے بڑھ کر مالی سال 2024-25 میں 4.1 ارب امریکی ڈالر ہو گئی ہیں۔
حکومتِ ہند نے درآمدات پر انحصار کم کرنے کے لیے درج ذیل متعدد اقدامات کیے ہیں:
- طبی آلات کی گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کیلئے پیداوار سے منسلک ترغیبات(پی ایل آئی) اسکیم: اس اسکیم کا بجٹ 3,420 کروڑ روپے ہے اور اس میں کارکردگی پر مبنی ترغیبات کا پانچ سالہ دورانیہ مالی سال 2022-23 سے مالی سال 2026-27 تک ہے۔ اس اسکیم کے تحت منتخب کمپنیوں کو ملک میں تیار کردہ طبی آلات کی اضافی فروخت پر مالی مراعات کے لیے اہل قرار دیا گیا ہے، جو ریڈیو تھراپی، امیجنگ ڈیوائس، اینستھیزیا، کارڈیو-ریسپریٹری اور کرٹیکل کیئر اور امپلانٹ ڈیوائسز کے شعبوں میں پانچ سال کی مدت کے لیے دی جاتی ہیں۔ ستمبر 2025 تک 22 گرین فیلڈ منصوبے شروع کیے جا چکے ہیں اور 55 مصنوعات کی پیداوار شروع ہو چکی ہے، جن میں لینئر ایکسیلیریٹرز، ایم آر آئی اور سی ٹی اسکین اور میموگرام مشینیں، سی-آرم ایکس رے مشینیں، ایم آر آئی کوائلز اور الٹراساؤنڈ مشینیں جیسے اعلیٰ درجے کے طبی آلات بھی شامل ہیں جن پر ملک کا درآمد پر زیادہ انحصار تھا۔ستمبر 2025 تک اس اسکیم کے تحت 12,344.37 کروڑ روپے کی مجموعی فروخت ہوئی، جس میں 5,869.36 کروڑ روپے کی برآمدات بھی شامل ہیں۔
- میڈیکل ڈیوائسز پارکس کے فروغ کی اسکیم:اس اسکیم کا مقصد میڈیکل ڈیوائسز پارکس میں قائم میڈیکل ڈیوائس یونٹس کو عالمی معیار کی مشترکہ بنیادی سہولیات تک آسان رسائی فراہم کرنا ہے۔ اس اسکیم کے تحت تین پارکس کی منظوری دی گئی ہے اور وہ گریٹر نوئیڈا (اتر پردیش)، اجین (مدھیہ پردیش) اور کانچی پورم (تمل ناڈو) میں تیاری کے آخری مراحل میں ہیں۔ ان پروجیکٹوں کی کل لاگت 871.11 کروڑ روپے ہے، جن کے لیے مشترکہ بنیادی سہولیات کی تعمیر کے لیے ہر پارک کے لیے 100 کروڑ روپے کی مرکزی مالی مدد فراہم کی گئی ہے، جس سے صنعت کی مسابقت میں اضافہ اور وسائل کے بہتر استعمال اور معاشی پیمانے کے باعث پیداواری لاگت میں کمی آنے کی توقع ہے۔ نومبر 2025 تک تینوں پارکس کے لیے مختص 300 کروڑ روپے میں سے 180 کروڑ روپے جاری کیے جا چکے ہیں۔ تینوں پارکس کی سول تعمیرات آخری مراحل میں ہیں۔ ستمبر 2025 تک 298.58 ایکڑ رقبے پر ان تینوں پارکس میں 194 طبی آلات بنانے والوں کو زمین الاٹ کی جا چکی ہے اور 34 اکائیوں نے اپنے پلانٹس کی تعمیر شروع کر دی ہے۔
- طبی آلات کی صنعت کو مضبوط بنانے کی اسکیم: یہ اسکیم 8 نومبر 2024 کو 500 کروڑ روپے کی مالی رقم کے ساتھ شروع کی گئی ہے۔ اس کا مقصد طبی آلات کی صنعت کو اہم شعبوں میں مدد فراہم کرتے ہوئے مضبوط بنانا ہے، جن میں اہم کل پرزوں اور لوازمات کی تیاری، مہارت کا فروغ، طبی مطالعات کے لیے معاونت، مشترکہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور صنعت کا فروغ شامل ہیں اور یہ مندرجہ ذیل ذیلی اسکیموں پر مشتمل ہے:
- طبی آلات کے کلسٹرز کے لیے مشترکہ سہولیات؛
- درآمدی انحصار کم کرنے کے لیے معمولی سرمایہ کاری اسکیم؛
- طبی آلات کی استعداد کار بڑھانے اور مہارت کےفروغ کے لیے پروگرام؛
- طبی آلات کے کلینیکل مطالعات کی معاونت کے لیے اسکیم؛ اور
- طبی آلات کے فروغ کی اسکیم ۔
یہ معلومات کیمیکلز اور کھادوں کی وزیر مملکت محترمہ انوپریہ پٹیل نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب فراہم کیں۔
*********
ش ح۔م ع ۔م الف
U. No-2609
(रिलीज़ आईडी: 2200311)
आगंतुक पटल : 6