زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
فصلوں کی تنوعکاری اور اعلی قیمت والی فصلوں کا فروغ
प्रविष्टि तिथि:
05 DEC 2025 6:56PM by PIB Delhi
حکومت ہند قومی غذائی تحفظ مشن (این ایف ایس این ایم – تجارتی فصلیں) کے تحت کپاس، جوٹ، گنے جیسی تجارتی فصلوں اور باغبانی کی مربوط ترقی کے مشن (ایم آئی ڈی ایچ) کے تحت منافع بخش باغبانی فصلوں کی متنوع پیداوار کو فروغ دے رہی ہے۔
زراعت اور کسانوں کی بہبود کا محکمہ (ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو) 2013-14 سے اصل سبز انقلاب والی ریاستوں یعنی ہریانہ، پنجاب اور مغربی اتر پردیش میں پردھان منتری راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا (پی ایم-آر کے وی وائی) کی ذیلی اسکیم فصل تنوع پروگرام (سی ڈی پی) کو نافذ کر رہا ہے تاکہ چاول کی فصل کے رقبے کو دالوں، تلہن، موٹے اناج، غذائی اناج، کپاس وغیرہ جیسی متبادل فصلوں کی طرف منتقل کیا جا سکے۔
سی ڈی پی کسانوں کو چار بڑے اجزاء کے تحت مدد فراہم کرتا ہے:
- متبادل فصلوں کے مظاہرے
- فارم میکانائزیشن اور قدر میں اضافہ
- سائٹ مخصوص سرگرمیاں
- بیداری، تربیت، نفاذ، نگرانی وغیرہ کے لیے ہنگامی مدد
سی ڈی پی کے نفاذ کے علاوہ، ریاستی حکومتیں مختلف اقدامات کے ذریعے کسانوں کو چاول پر مبنی فصل کے نظام سے ہٹنے کی ترغیب دے رہی ہیں، جیسے کہ:
- پنجاب میں باجرے کی کاشت کو فروغ دینا/حوصلہ افزائی کرنا
- مختلف پھلوں اور سبزیوں کے معیاری پودے لگانے کے مواد کی فراہمی کو یقینی بنانا
- ناشپاتی، آڑو، امرود اور سٹرس کے لیے سنٹر آف ایکسی لینس کا قیام
- ہریانہ میں سال 2020 سے "میرا پانی میری وراثت" اسکیم کا نفاذ تاکہ دھان کی فصل کو متنوع بنا کر زمینی پانی میں کمی کے مسئلے کو حل کیا جا سکے
یہ معلومات آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں وزیر مملکت برائے زراعت و کسانوں کی بہبود، جناب رام ناتھ ٹھاکر نے فراہم کیں۔
***
(ش ح۔اس ک )
UR-2532
(रिलीज़ आईडी: 2199620)
आगंतुक पटल : 6