خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت
گرین ٹیکنالوجیز کے ذریعے خوراک کو ڈبہ بند کئے جانے کا عمل
خوراک کو ڈبہ بند کئے جانے کے عمل میں پائیدار بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینا
زرعی خوراک کی ویلیو چینز میں قابل تجدید توانائی کو آگے بڑھانا
خوراک کو ڈبہ بند کئے جانے کے شعبے میں ماحول دوست اختراعات کو وسعت دینا
प्रविष्टि तिथि:
05 DEC 2025 4:38PM by PIB Delhi
خوراک کو ڈبہ بند کئے جانے کی صنعت کی وزارت (ایم او ایف پی آئی) پروجیکٹوں میں قابل تجدید توانائی کے ذرائع جیسے شمسی توانائی، بایو ماس، ہوا وغیرہ کی حمایت کرتی ہے اور خوراک کو ڈبہ بند کئے جانے کی یونٹس میں قابل تجدیداور متبادل توانائی کی ٹیکنالوجیز کو شامل کرنے کے لیے مالی معاونت فراہم کرتی ہے، جس کی زیادہ سے زیادہ قابل اجازت لاگت فی پروجیکٹ 35 لاکھ روپے ہے۔یہ معاونت پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) کے جزء اسکیموں کے تحت دی جاتی ہے۔ پی ایم کے ایس وائی کے جزء اسکیموں کے تحت، اسکیم کی ہدایات کے مطابق، متعلقہ سرکاری پولوشن بورڈ،ایجنسی کی جانب سے ہوا اور پانی کے لیے آپریٹ کرنے کی منظوری (سی ٹی او) ، منظور شدہ پروجیکٹوں کیلئے گرانٹ-ان-ایڈ/سبسڈی کی قسط کے ریلیز کے لیے لازمی ہے۔ مزید یہ کہ پروجیکٹ امپلیمنٹیشن ایجنسی (پی آئی اے) کو بھارتی حکومت کی ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت کی ہدایات کے مطابق کولڈ چین انفراسٹرکچر کے تقاضوں کی تعمیل کرنی ہوگی، خاص طور پر نان-اوزون ڈیپلیٹنگ سبسٹینسز (نان – او ڈی ایس) اور کم عالمی درجہ حرارت والے ریفریجرینٹس (لو جی ڈبلیو پی) پر مبنی توانائی مؤثر کولنگ سسٹمز کے استعمال کے حوالے سے۔
مزید برآں، گرین ٹیکنالوجیز کو اپنانے کے ذریعے پائیدار خوراک کی پروسیسنگ کو فروغ دینے کے لیے ایم او ایف پی آئی نے ورلڈ فوڈ انڈیا 2025 کا چوتھا ایڈیشن 25 سے 28 ستمبر 2025 کے دوران منعقد کیا، جہاں ایک اہم ستون ‘‘پائیداری اور نیٹ زیرو فوڈ پروسیسنگ’’ تھا۔ یہ ستون وسائل کی کفایت شعاری، فضلہ میں کمی، توانائی کی بچت اور ماحول دوست پیکیجنگ حل کو پورے شعبے میں فروغ دینے کے لیے تیار کیے گئے تھے۔
نیشنل انسٹیٹیوٹ آف فوڈ ٹیکنالوجی، انٹرپرینیورشپ اینڈ مینجمنٹ -تھنجاوور، خوراک کو ڈبہ بند کئے جانے کی صنعت کی وزارت (ایم او ایف پی آئی) کے تحت، بایوڈیگریڈیبل پلاسٹکس کی ترقی اور بایوپولیمرز جیسے پولی لیکٹک ایسڈ (پی ایل اے)، اسٹارچ، نینو فائبرز وغیرہ سے محفوظ اور ماحول دوست پیکیجنگ حل تیار کرنے کے ذریعے پائیدار پیکیجنگ ٹیکنالوجی کو فروغ دینے اور ترقی دینے کی کوششیں کر رہا ہے۔
خوراک کو ڈبہ بند کئے جانے کی صنعت کی وزارت (ایم او ایف پی آئی ) خوراک کی پروسیسنگ کے انفراسٹرکچر کے قیام اور توسیع کو اپنی دو مرکزی اسکیموں یعنی پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) اور پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو اسکیم فار فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری (پی ایل آئی ایس ایف پی آئی)کے ذریعے فروغ دے رہا ہے۔ ایم او ایف پی آئی ایک مرکزی معاونت والی اسکیم بھی نافذ کر رہا ہے، یعنی پی ایم فارملائزیشن آف مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز (پی ایم ایف ایم ای)اسکیم۔ وزارت ان اسکیموں کے تحت اہل اداروں بشمول اسٹارٹ اپس اور مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار (ایم ایس ایم ایز) کو سبسڈی/انسینٹیو فراہم کرتی ہے۔
پی ایم فارملائزیشن آف مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز اسکیم کی صلاحیت سازی جزء کے تحت، ایم او ایف پی آئی ٹرینرز، ضلع میں وسائل فراہم کرنے والےافراد، انٹرپرینیورز اور دیگر گروپوں کو انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ اسکلنگ (ای ڈی پی+) اور مخصوص مصنوعات کی تربیت فراہم کرنے میں معاونت کرتا ہے تاکہ فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری یعنی خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی صنعت کی ضروریات پوری ہو سکیں۔ اس اسکیم میں پیچھے اور آگے کی روابط مضبوط کرنا، مشترکہ سہولیات کی فراہمی، انکیوبیشن سینٹرز، تربیت، مارکیٹنگ اور برانڈنگ شامل ہیں۔
خوراک کو ڈبہ بند کئے جانے کی صنعت کی وزارت (ایم او ایف پی آئی ) اپنی دو خودمختار اداروں کے ذریعے، یعنی نیشنل انسٹیٹیوٹ آف فوڈ ٹیکنالوجی انٹرپرینیورشپ اینڈ مینجمنٹ، کونڈلی، ہریانہ ( این آئی ایف ٹی ای ایم – کے) اور نیشنل انسٹیٹیوٹ آف فوڈ ٹیکنالوجی انٹرپرینیورشپ اینڈ مینجمنٹ، تھنجاوور، تمل ناڈو (این آئی ایف ٹی ای ایم – ٹی) اسٹارٹ اپس اور ایم ایس ایم ایز کو ہینڈ ہولڈنگ سپورٹ، مینٹورشپ، تربیت، پائلٹ پلانٹ، این اے بی ایل سےمنظور شدہ فوڈ ٹیسٹنگ لیبز، انکیوبیشن سروسز، کوالٹی ٹیسٹنگ، تحقیق و ترقی کی معاونت، نیٹ ورکنگ مواقع وغیرہ فراہم کرتا ہے۔
یہ تینوں اسکیمیں پورے ملک میں نافذ کی جاتی ہیں، جس سے زرعی شعبے سے باہر ملازمت کے مواقع پیدا ہوتے ہیں اور فوڈ پروسیسنگ سیکٹر کے ذریعے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوتا ہے۔
یہ معلومات آج راجیہ سبھا میں خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی صنعت کے وزیر مملکت، جناب رَونیت سنگھ کی جانب سے تحریری جواب میں فراہم کی گئیں۔
*********
ش ح۔م م ع ۔م الف
U. No-2508
(रिलीज़ आईडी: 2199552)
आगंतुक पटल : 4