سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

صنعت اور تعلیمی اداروں کے ساتھ شراکت داری قومی تحقیق و ترقی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی کلید: ڈاکٹر جتیندر سنگھ


وزیر موصوف نے خلا ، جوہری اور اسٹریٹجک ریسرچ ڈومینز میں نجی شعبے کے لیے وسیع کردار کے اشارے دیئے

وزیر موصوف نے کہا کہ پیٹنٹ فائلنگ اور دوسرے درجے(ٹیئر 2) اختراع کاروں میں اضافہ قومی تحقیقی بنیاد کی توسیع کی عکاسی کرتا ہے

प्रविष्टि तिथि: 05 DEC 2025 4:14PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی ، ارضیاتی علوم کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور پی ایم او ، جوہری توانائی کے محکمے، خلا، عملہ ، عوامی شکایات اور پنشن کے محکمے کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے صنعت ، تعلیمی اداروں اور حکومت کے درمیان گہرے اور پائیدار تعاون پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہندوستان خود کو عالمی تحقیق اور اختراعی مرکز کے طور پر قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تو اس طرح کی شراکت داری اب اختیاری نہیں ہے ۔ انڈسٹری-اکیڈمیہ پارٹنرشپ 2025 پر عالمی سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ،  وزیر موصوف نے کہا کہ سائنس ، ٹیکنالوجی اور اسٹریٹجک شعبوں میں ہندوستان کی ترقی کے عزائم کو مشترکہ ذمہ داری اور شرکت پر مبنی ایکو سسٹم کی ضرورت ہے  سربراہ اجلاس کا موضوع ‘‘آر اینڈ ڈی پاور ہاؤس کے طور پر ہندوستان کے عروج کو متحرک کرنا: شراکت داری کو فروغ دینا ، مہارت کو آگے بڑھانا’’ہے ۔
وزیر موصوف نے اس بات کو اجاگر کیا   کہ تحقیق اور اختراع کے تئیں قومی نقطہ نظر میں تبدیلی قرار دیا ، صنعت کے ساتھ تعاون کے لیے بڑھتی ہوئی کشادگی ہے اور انہوں نے اسٹریٹجک شعبوں میں پرائیویٹ پلیئرس کی زیادہ سے زیادہ شرکت کا بھی ذکر کیا ۔ انہوں نے اس تبدیلی کے اشارے کے طور پر پیٹنٹ فائلنگ میں اضافے اور چھوٹے شہروں کے نوجوان اختراع کاروں کے بڑھتے ہوئے تعاون کی طرف بھی اشارہ کیا ۔
انہوں نے کہا کہ خلائی تحقیق اور جوہری تحقیق جیسے شعبوں میں وسیع تر غیر سرکاری شمولیت کی اجازت دینے کے حالیہ فیصلے باہمی تعاون کے ماڈلز میں بڑھتے ہوئے اعتماد کی عکاسی کرتے ہیں ۔ اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہ ایسے شعبے روایتی طور پر حکومت کے لیے مخصوص تھے ، وزیر موصوف نے کہا کہ نجی اداروں کے کردار کو بڑھانا اختراع پر مبنی ترقی کو تیز کرنے کا مرکز ہوگا ۔
عالمی تحقیقی ڈھانچے کا حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کو اپنی حکمت عملیوں کو بین الاقوامی اداروں کے ساتھ تیزی سے جوڑنا چاہیے جو غیر سرکاری ذرائع سے بہت زیادہ فائدہ اٹھاتے ہیں ۔ اس تناظر میں ، انہوں نے حکومت کے بتدریج سہولت کار کا کردار ادا کرنے ، صنعت ، تعلیمی اداروں اور اسٹارٹ اپس کو ترجیحی سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں مشترکہ طور پر کام کرنے کے قابل بنانے کی اہمیت پر زور دیا ۔

وزیر موصوف نےنیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن اور حال ہی میں اعلان کردہ ریسرچ فنڈنگ میکانزم جیسے اقدامات کو اختراع میں نجی سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور طویل مدتی تحقیقی روابط بنانے کی کوششوں کے طور پر پیش کیا ۔ ان کے مطابق ، توقع یہ ہے کہ صنعت ، وقت کے ساتھ ، تحقیقی پیداوار اور قومی اقتصادی ترقی میں ایک بڑے معاون کے طور پر ابھرے گی ۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے دوسرے درجے اور تیسرے درجے کے شہروں میں نوجوانوں کی بڑھتی ہوئی امنگوں کے بارے میں بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ معلومات اور ڈیجیٹل پلیٹ فارم تک رسائی نے انہیں ہندوستان کے اختراعی سفر میں سرگرم حصہ دار بنا دیا ہے ۔ وزیر موصوف نے کہا کہ نوجوان محققین اور کاروباری افراد کی طرف سے گھریلو پیٹنٹ فائلنگ اس تبدیلی کی عکاسی کرتی ہے اور ملک کے اندر بڑھتی ہوئی تحقیقی بنیاد کو ظاہر کرتی ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ  اِن اسپیس  جیسے ادارہ جاتی پلیٹ فارمز اور بایوٹیکنالوجی میں اسی نوعیت کے انٹرفیس اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ تعاون منظم، شفاف اور باہمی فائدہ مند ہو، اور تعلیمی تحقیق کو صنعتی اطلاق کے قریب لایا جا سکے۔

تقریب کے دوران  ڈاکٹر جیتندر سنگھ  نے  سی آئی آئی انڈسٹری–اکیڈمیہ پارٹنرشپ کمپینڈیم 2025  جاری کیا، اور بعد میں اس پردرشنی (نمائش ) کا دورہ کیا جس میں اسٹارٹ اَپس، تحقیقی اداروں اور تعلیمی تنظیموں کی تیار کردہ مصنوعات اور ٹیکنالوجیز پیش کی گئی تھیں۔

اپنے اختتامی کلمات میں ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے کہا کہ  بھارت کا بدلتا ہوا سائنسی منظرنامہ  تحقیقاتی اداروں، صنعت، اسٹارٹ اَپس اور حکومت کے درمیان طویل مدتی شراکت داری کا تقاضا کرتا ہے۔ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اور اسٹریٹجک صلاحیت میں قومی اہداف کے حصول کے لیے اس طرح کا تعاون ضروری قرار دیتے ہوئے انہوں نے اس بات زور دیا کہ ملک کے  جدت طرازی کے نظام  کو شرکت میں وسعت، روابط میں مضبوطی، اور تحقیقی نتائج کی مشترکہ ملکیت کے فروغ کو جاری رکھنا چاہیے۔

 

1.jpg

2.jpg

3.jpg

4.jpg

       ********

ش ح۔ش م۔ ت ا

U.NO.2500


(रिलीज़ आईडी: 2199522) आगंतुक पटल : 6
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी