الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ میں چھ گنا اضافہ ، گزشتہ 11 سال میں برآمدات میں آٹھ گنا اضافہ


آتم نربھر بھارت اور میک ان انڈیا کے نظریے سے تحریک حاصل کرتے ہوئے ہندوستان ایک اہم الیکٹرانکس مینوفیکچرر کے طور پر ابھرا ہے

حکومت سیمی کنڈکٹر سمیت مکمل ویلیو چین میں الیکٹرانک مینوفیکچرنگ کو بڑھانے کے لیے کام کر رہی ہے

प्रविष्टि तिथि: 05 DEC 2025 2:48PM by PIB Delhi

الیکٹرانکس اور سیمی کنڈکٹر بنیادی صنعتیں ہیں:  الیکٹرانکس اور سیمی کنڈکٹر بنیادی صنعتیں ہیں ۔  وہ معیشت کے تقریباً ہر شعبے کے ہموار کام کاج کے لیے اہم ہیں اور شہریوں کی زندگی پر بڑے پیمانے پر اثر ات مرتب کرتے ہیں ۔

حکومت کی پالیسی: حکومت ہند کی الیکٹرانکس اور سیمی کنڈکٹر پالیسی وزیر اعظم  نریندر مودی کے آتم نربھر بھارت اور میک ان انڈیا کے وژن پر مبنی ہے۔  حکومت نے سیمی کنڈکٹر سمیت مکمل ویلیو چین میں الیکٹرانک مینوفیکچرنگ کو بڑھانے کے لیے ایک منصوبہ بند اور طریقہ کار پر مبنی نقطہ نظر اپنایا ہے ۔

بڑے پیمانے پر الیکٹرانکس کے لیے پی ایل آئی: 2020 میں حکومت نے بڑے پیمانے پر الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کے لیے  پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیم (پی ایل آئی) کا آغاز کیا ۔  ہدف والے حصے میں موبائل فون اور کچھ مخصوص اجزاء شامل تھے ۔  اس اسکیم نے 14,065 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو راغب کیا ہے ۔

آئی ٹی ہارڈ ویئر کے لیے پی ایل آئی: آئی ٹی ہارڈ ویئر کی تیاری کو ہدف بنانے کے لیے حکومت نے لیپ ٹاپ ، ٹیبلٹ ، سرور اور الٹرا اسمال فارم فیکٹر (یو ایس ایف ایف) ڈیوائسز کی تیاری کو فروغ دینے کے لیے آئی ٹی ہارڈ ویئر کے لیے پی ایل آئی کا آغاز کیا ۔  آئی ٹی ہارڈ ویئر کے لیے پی ایل آئی نے اب تک 846 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو راغب کیا ہے ۔

مزید برآں ، حکومت نے  الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کو آسان بنانے کے لیے ٹیکس ، کسٹم ڈیوٹی ، ایف ڈی آئی وغیرہ میں متعدد اصلاحات کی ہیں ۔

ہندوستان ایک اہم الیکٹرانکس مینوفیکچرر کے طور پر ابھرا ہے: ان پالیسی کوششوں کے نتیجے میں ، پچھلے 11 سال میں الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ میں تقریبا چھ گنا اضافہ ہوا ہے ۔  یہ 15 -2014  میں 1.9 لاکھ کروڑ روپے سے بڑھ کر 25 – 2024 میں 11.32 لاکھ کروڑ روپے ہو گیا ہے ۔

موبائل مینوفیکچرنگ میں اضافہ: پچھلے 11 سال میں موبائل مینوفیکچرنگ یونٹوں کی کل تعداد 2 سے بڑھ کر 300 سے زیادہ ہو گئی ہے ۔  ایل ایس ای ایم کے لئے پی ایل آئی کے آغاز کے بعد سے موبائل مینوفیکچرنگ 21 – 2020 میں 2.2 لاکھ کروڑ سے بڑھ کر 5.5 لاکھ کروڑ ہو گئی ہے ۔

الیکٹرانکس کی برآمدات میں اضافہ: الیکٹرانکس کی برآمدات 15–2014 کے 38 ہزار کروڑ روپے سے آٹھ گنا بڑھ کر25 – 2024  میں 3.26 لاکھ کروڑ روپے ہو گئی ہیں ۔  الیکٹرانکس اب تیسرا سب سے بڑا برآمدی زمرہ ہے ۔

موبائل برآمدات میں اضافہ: موبائل برآمدات تقریبا 22 ہزار کروڑ سے بڑھ کر 2.2 لاکھ کروڑ سے زیادہ ہو گئی ہیں ۔

روزگار: صنعت کا تخمینہ ہے کہ الیکٹرانکس کا شعبہ اب تقریبا 25 لاکھ لوگوں کو روزگار فراہم کرتا ہے ۔

الیکٹرانکس کل پرزے کی مینوفیکچرنگ اسکیم: ویلیو چین کو مزید وسعت دینے کے لیے  حکومت نے 2025 میں ای سی ایم ایس اسکیم شروع کی ۔  یہ اسکیم پرنٹڈ سرکٹ بورڈ ، الیکٹریکل اور مکینیکل اجزاء ، کیمرہ ماڈیولز وغیرہ کی گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے پر مرکوز ہے ۔  59, 350 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز کے مقابلے میں حکومت کو 1.15 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں ۔

سیمیکون انڈیا پروگرام: الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کی کامیابی کی بنیاد پر ، حکومت ہند نے 2022 میں سیمی کنڈکٹر کی ترقی کے لیے پروگرام شروع کیا ۔  حکومت سیمی کنڈکٹر کے پورے ایکو سسٹم  تیار کرنے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے جس میں ڈیزائننگ ، بناوٹ ، اسمبلی ، ٹیسٹنگ اور پیکیجنگ شامل ہیں ۔  حکومت سیمی کنڈکٹر صنعت کے لیے درکار مہارتوں اور صلاحیتوں کو فروغ دینے پر بھی توجہ مرکوز کر رہی ہے ۔

سیمی کنڈکٹر اکائیاں: تین سال سے بھی کم عرصے میں 1.6 لاکھ کروڑ کی مجموعی سرمایہ کاری کے ساتھ دس (10) سیمی کنڈکٹر اکائیوں کو منظوری دی گئی ہے ۔  ان اکائیوں میں سلکان فاب ، سلیکن کاربائڈ فاب ، ایڈوانسڈ پیکیجنگ ، میموری پیکیجنگ وغیرہ شامل ہیں ۔  یہ صارفین کے آلات ، صنعتی الیکٹرانکس ، آٹوموبائل ، ٹیلی مواصلات ، ایرو اسپیس اور پاور الیکٹرانکس وغیرہ جیسے شعبوں کی چپ کی ضروریات کو پورا کریں گے ۔

ڈیزائن ایکو سسٹم کو فروغ دینا: چپ ڈیزائن میں ہندوستان کی طاقت سے فائدہ اٹھانے کے لیے حکومت نے ڈیزائن سے منسلک ترغیبی (ڈی ایل آئی) اسکیم شروع کی ۔  سیٹلائٹ مواصلات ، ڈرون ، سرویلنس کیمرا ، انٹرنیٹ آف تھنگز (آئی او ٹی) ڈیوائسز ، ایل ای ڈی ڈرائیور ، اے آئی ڈیوائسز ، ٹیلی کام آلات ، سمارٹ میٹر وغیرہ کے لیے 24 چپس اور ایس او سی کے لیے تعاون  فراہم کیا گیا ہے ۔

اسٹارٹ اپس پروگرام کے لیے چپس: ہندوستان کے نوجوان انجینئروں کی حوصلہ افزائی کے لیے حکومت 394 یونیورسٹیوں اور اسٹارٹ اپس کو جدید ترین ڈیزائن ٹولز فراہم کر رہی ہے ۔  ان ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے 46 سے زیادہ یونیورسٹیوں کے چپ ڈیزائنرز نے سیمی کنڈکٹر لیبز ، موہالی میں ان ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے چپس کو ڈیزائن اور تیار کیا ہے ۔

ہندوستان میں ڈیزائن: تقریبا تمام بڑی سیمی کنڈکٹر ڈیزائن کمپنیوں نے ہندوستان میں ڈیزائن مراکز قائم کیے ہیں ۔  زیادہ تر جدید چپس جیسے 2 این ایم چپس اب ہندوستان میں ہندوستانی ڈیزائنرز کے ذریعے ڈیزائن کیے جا رہے ہیں ۔

سیمی کنڈکٹر ایکو سسٹم تشکیل پا رہا ہے:  حکومت کی پالیسیوں اور ہندوستان میں الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کی ترقی سے تحریک حاصل کرتے ہوئے ، پورا ایکو سسٹم اب ترقی کر رہا ہے ۔ خصوصی گیسوں ، مواد ، اجزاء ، گودام وغیرہ میں شامل کمپنیاں  ہندوستان میں اپنی کاروائیاں بڑھا رہی ہیں ۔  الیکٹرانکس اور سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ کے لیے ٹول بنانے میں شامل کمپنیاں اپنے کام کو بڑھا رہی ہیں ۔

گلوبل  سپلائی چین: الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ سپلائی چین گلوبل ہے اور اس میں بہت سی کمپنیاں اور ممالک شامل ہیں ۔  حکومتی پالیسیوں کا مقصد ملک میں پوری سپلائی چین کو ترقی دینا ہے ۔

گھریلو مواد کی ضرورت ، بی آئی ایس سرٹیفیکیشن وغیرہ کے لیے حکومت کی پالیسیاں ۔ ملک میں درآمد شدہ الیکٹرانک مصنوعات کی دوبارہ فروخت کے لیے بشمول ٹیکس کی پالیسیوں کا مقصد گھریلو الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کو فروغ دینا ہے ۔

کمرشل انٹیلی جنس اور اعداد و شمار کے ڈائریکٹوریٹ جنرل (ڈی جی سی آئی ایس) کے اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 25-2024کے دوران الیکٹرانک سامان کی درآمد 98.6 بلین ڈالر کی مالیت کی تھی جبکہ برآمدات تقریبا 38.5 بلین ڈالر  مالیت کی تھی ۔

حکومت کے ان ٹھوس پالیسی اقدامات کی وجہ سے ہندوستان الیکٹرانک اور سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ کے لیے ایک قابل اعتماد عالمی شراکت دار کے طور پر ابھر رہا ہے ۔

یہ جانکاری الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت جناب جتن پرساد نے آج   (5 دسمبر 2025) کو راجیہ سبھا میں فراہم کی۔

************

ش ح۔م ع۔ ت ح

U:2491


(रिलीज़ आईडी: 2199505) आगंतुक पटल : 3
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी