جل شکتی وزارت
دریائے گنگا میں آلودگی
प्रविष्टि तिथि:
04 DEC 2025 6:20PM by PIB Delhi
دستیاب معلومات کے مطابق، گنگا کی مرکزی شاخ سے متعلق پانچ ریاستوں میں پیدا ہونے والا کل گندہ پانی تقریباً 10,160 ایم ایل ڈی ہے، جس کے مقابلے میں دستیاب ایس ٹی پی (سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ) کی گنجائش 7,820 ایم ایل ڈی ہے۔ اس فرق کو پُر کرنے کے لیے 1,996 ایم ایل ڈی کی صلاحیت والے منصوبے مختلف مراحل میں تکمیل کے قریب ہیں۔
مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) دریائے گنگا کے پانی کے معیار کی دستی طور پر نگرانی پانچ مرکزی گنگا ریاستوں میں 112 مقامات پر کرتا ہے — اتراکھنڈ میں 19، اتر پردیش میں 41، بہار میں 33، جھارکھنڈ میں 4، اور مغربی بنگال میں 15 مقامات پر۔
سی پی سی بی کی "پولیوٹڈ ریور اسٹریچ (پی آر ایس) 2025" رپورٹ کے مطابق گنگا کی مرکزی شاخ کی آلودگی کے بارے میں درج ذیل معلومات دستیاب ہیں:
گنگا کی مرکزی شاخ – ریاستوار موازنہ (2018 بمقابلہ 2025)
|
ریاست
|
2018
میں آلودہ حصہ
|
ترجیح
(2018)
|
2025 آلودہ حصہ
|
ترجیح
(2025)
|
رجحان/مشاہدہ
|
|
اتراکھنڈ
|
ہری دوار
→
سلطان پور
|
IV
|
کوئی پی آر ایس نہیں
|
—
|
بہتر اور پی آر ایس اسٹریچ کو ہٹا دیا گیا
|
|
اتر پردیش
|
قنوج
→
وارانسی
|
IV
|
بجنور → تری گھاٹ
|
IV / V
|
جزوی طور پر بہتر
|
|
بہار
|
بکسر سے بھاگلپور
|
V
|
بھاگلپور ڈ/ایس
کھلگاؤں ڈی/ایس
→
|
V
|
کچھ آلودگی باقی
|
|
جھارکھنڈ
|
کوئی پی آر ایس نہیں
|
—
|
کوئی پی آر ایس نہیں
|
—
|
—
|
|
مغربی بنگال
|
تریوینی
→
ڈائمنڈ ہاربر
|
III
|
بہرام پور
ڈائمنڈ ہاربر
→
|
V
|
بہتر
|
سال 2025 (جنوری سے اگست) کے لیے دریائے گنگا کے پانی کے معیار کے ڈیٹا (اوسط اقدار) کی بنیاد پر درج ذیل مشاہدات سامنے آئے ہیں۔
- پی ایچ (pH) اور تحلیل شدہ آکسیجن (ڈی او) دریا کی صحت کے انتہائی اہم پیمانے ہیں۔ دریائے گنگا میں پی ایچ اور ڈی او کی قدریں نہانے کے معیار کے لیے مقررہ ضابطوں پر پورا اترتی ہیں اور گنگا کے تمام مقامات پر یہ معیار برقرار ہے۔
- دریائے گنگا کے پانی کا معیار حیاتی کیمیائی آکسیجن طلب (بی او ڈی) کے حوالے سے نہانے کے معیار سے ہم آہنگ ہے اور اتراکھنڈ، جھارکھنڈ، بہار اور مغربی بنگال میں گنگا کے پورے بہاؤ میں یہ معیار پورا ہوتا ہے، سوائے درج ذیل مقامات / حصوں کے:
- فرخ آباد سے پرانا راجا پور، کانپور
- ڈالمؤ، رائے بریلی
- ڈی/ایس مرزا پور تا تری گھاٹ، غازی پور (سوائے دو مقامات کے یعنی یو/ایس وارانسی، سنگم گومتی اور یو/ایس غازی پور کے بعد) اتر پردیش میں۔
سال 25-2024 کے دوران دریائے گنگا اور اس کی معاون ندیوں کے ساتھ 50 مقامات اور دریائے یمنا اور اس کی معاون ندیوں کے ساتھ 26 مقامات پر کی گئی بایو مانیٹرنگ کے مطابق، حیاتیاتی آبی معیار زیادہ تر ’اچھا‘ سے ’درمیانہ‘ درجوں کے درمیان رہا۔ دریاؤں میں مختلف اقسام کے حیوانات کی موجودگی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ یہ دریا آبی حیات کو برقرار رکھنے کی ماحولیاتی صلاحیت رکھتے ہیں۔
نیشنل مشن فار کلین گنگا (این ایم سی جی) نے گزشتہ پانچ مالی سالوں کے دوران (یعنی 2021-22 سے 2025-26 تک، نومبر 2025 تک) دریائے گنگا اور اس کی معاون ندیوں میں آلودگی پر قابو پانے کے لیے کل 69 منصوبوں کی منظوری دی ہے، جن پر 11,741 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی اور جن کے ذریعے 2,161 ایم ایل ڈی سیوریج ٹریٹمنٹ کی اضافی گنجائش پیدا کی جائے گی، جس کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
|
مالی سال
|
منظور شدہ منصوبوں کی تعداد
|
ایم ایل ڈی
|
منظور شدہ لاگت
(کروڑ روپے میں)
|
|
2021-22
|
4
|
122
|
663
|
|
2022-23
|
28
|
1,166
|
6115
|
|
2023-24
|
15
|
324
|
1600
|
|
2024-25
|
13
|
401
|
2207
|
|
2025-26
(نومبر 2025 تک)
|
9
|
148
|
1156
|
|
کُل
|
69
|
2,161
|
11,741
|
پچھلے پانچ سالوں کے دوران جسمانی اہداف اور کامیابیاں درج ذیل ہیں:
|
|
فزیکل پیش رفت
|
مالی پیش رفت
|
|
سال
|
ٹارگٹ سیوریج ٹریٹمنٹ کی صلاحیت (ایم ایل ڈی)
|
حصولیابی (ایم ایل ڈی)
|
مختص فنڈ (روپے کروڑ میں)
|
این ایم سی جی کے ذریعے تقسیم (روپے کروڑ میں)
|
|
2020-21
|
140
|
64
|
1,300
|
1,340
|
|
2021-22
|
280
|
374
|
1,900
|
1,893
|
|
2022-23
|
615
|
582
|
2,500
|
2,259
|
|
2023-24
|
1000
|
711
|
2,400
|
2,396
|
|
2024-25
|
473
|
612
|
3,000
|
2,589
|
|
2025-26 (27 نومبر 2025 تک)
|
600
|
83
|
3,400
|
1192
|
حکومت نے دریائے گنگا کی صفائی اور بحالی کے لیے ایک جامع، ٹیکنالوجی پر مبنی حکمت عملی اپنائی ہے۔ سیوریج کے انتظام میں اختراعات متعارف کرانے کے علاوہ جیسے کہ مداخلت اور ڈائیورژن اپروچ، ہائبرڈ اینوئٹی ماڈل (ایچ اے ایم) اور بہتر پائیداری کے لیے اثاثوں کے 15 سالہ آپریشن اور مینٹیننس (او اینڈ ایم) کی فراہمی؛ طویل مدتی تاثیر کو یقینی بنانے کے لیے کئی نئے اور مربوط اقدامات کیے گئے ہیں:
انٹیگریٹڈ ریور بیسن مینجمنٹ (آر بی ایم):
ندی کے طاس کے انتظام کے لیے مربوط نقطہ نظر کو تقویت دینے کے لیے، ایک خصوصی آر بی ایم سیل قائم کیا گیا ہے۔ اس سیل کے تحت دریائے گنگا میں پلاسٹک کی آلودگی سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک تھیمیٹک ایکسپرٹ گروپ بنایا گیا ہے۔ آب و ہوا کی لچک اور آفات کے خطرے میں کمی کو بیسن کی منصوبہ بندی میں شامل کیا گیا ہے۔
آپریشن اور دیکھ بھال:
ایس ٹی پی کی ایک بڑی تعداد اب آپریشن اور دیکھ بھال کے مرحلے میں ہے اور تخلیق شدہ اثاثوں کو موثر اور بہترین طریقے سے منظم کرنے کے لیے وقف او اینڈ ایم سیل قائم کیا گیا ہے۔
نکاسی آب اور آلودگی کی نگرانی:
ایک LiDAR اور ڈرون سروے کا استعمال دریا میں خارج ہونے والے تمام نالوں کی نشاندہی کرنے کے لیے کیا جاتا ہے، جس سے نکاسی آب سے متعلق چیلنجوں کے لیے ایک جامع جواب دیا جا سکتا ہے۔
شہری دریا کے انتظام کی منصوبہ بندی:
مربوط منصوبہ بندی اور شہری دریا کے احیاء کے لیے، این ایم سی جی نے این آئی یو اے کے تعاون سے شہر کے لیے دریا کے حساس ماسٹر پلان پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اربن ریور مینجمنٹ پلانز کی تیاری کو فروغ دیا ہے۔ اس کے علاوہ، ابھرتے ہوئے شعبوں پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے دو سینٹرز آف ایکسی لینس بنائے گئے ہیں۔
باڑھ کے میدانوں کی بحالی کے لیے فطرت پر مبنی حل، ویٹ لینڈ کی بحالی اور حیاتیاتی تنوع کے پارک:
حکومت نے مجموعی طور پر دریا کی بحالی کی حکمت عملی کے ایک حصے کے طور پر فطرت پر مبنی حل کو بھی فروغ دیا ہے، بشمول تعمیر شدہ آبی زمین۔ دریائے گنگا کے طاس کے اندرونی علاقوں سے آنے والی آلودگی کو مؤثر طریقے سے کم کرنے کے لیے 'NbS' (فطرت پر مبنی حل) کو مرکزی دھارے میں لانے کے ذریعے اعلیٰ درجے کی ندیوں/چھوٹی ندیوں کی بحالی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
جل شکتی کے وزیر مملکت جناب راج بھوشن چودھری نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کی۔
**************
ش ح۔ ف ش ع
04-12-2025
U: 2454
(रिलीज़ आईडी: 2199194)
आगंतुक पटल : 10