ایٹمی توانائی کا محکمہ
پارلیمنٹ کا سوال: یورینیم کی افزودگی
प्रविष्टि तिथि:
04 DEC 2025 6:20PM by PIB Delhi
حالیہ برسوں میں (اپریل 2015 سے ستمبر 2025 تک)، ایٹمک منرلز ڈائریکٹوریٹ فار ایکسپلوریشن اینڈ ریسرچ (اے ایم ڈی) نے ملک میں کل 2,17,560 ٹن ان-سیتو یو-آکسائیڈ وسائل میں اضافہ کیا ہے، جس میں جھارکھنڈ ریاست میں نئے یورینیم ڈپازٹ یعنی راجدہ، کودادا اور جادوگوڑا نارتھ-بگلا سائی-میچوا؛ راجستھان ریاست میں جہاز، گیراتیوں کی دھانی اور کرناٹک ریاست میں کنچن کائی اور ہلکل شامل ہیں۔ ڈیکن پلیٹو خطے بشمول مہاراشٹر کے مراسیواڑہ خطے میں نئے یورینیم وسائل کا اضافہ یا قیام عمل میں نہیں لایا گیا۔
اوپر ذکر شدہ کچھ ڈپازٹ کے حوالے سے جیولوجیکل رپورٹس اے ایم ڈی کی طرف سے متعلقہ ریاستی حکومتوں کو جمع کرا دی گئی ہیں تاکہ ایٹمک منرلز کنسیشن رولز، 2016 کے مقررات کے مطابق مائننگ لائسنس دینے کا عمل شروع کیا جائے۔ متوقع مائننگ سرگرمیوں میں درست علاقے کی نشاندہی، ممکنہ لیزڈار کی نامزدگی، لیٹر آف انٹینٹ کا اجرا، مائننگ پلان کی منظوری، ریفرنس کی شرائط کی تیاری، بیس لائن ماحولیاتی ڈیٹا کی جمع آوری، EIA/EMP رپورٹ کا حتمی خاکہ، ماحولیاتی کلیئرنس، آپریٹ کرنے اور قائم کرنے کی رضامندی، مائن ڈیولپمنٹ اور پروڈکشن معاہدے پر دستخط اور مائننگ لائسنس کی منظوری وغیرہ شامل ہیں۔
تاہم، چونکہ ڈیکن پلیٹو/مراسیواڑہ خطے میں کوئی قائم شدہ یورینیم ڈپازٹ نہیں ہے، اس لیے اس علاقے میں نئے یورینیم مائن کھولنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
یورینیم کے علاوہ، اے ایم ڈی نے ستمبر 2025 تک ملک کے ساحلی اور اندرونی پلاسر ریتوں میں ان-سیتو مونازائٹ کے 13.15 ملین ٹن وسائل قائم کیے ہیں، جو تھوریم کے جوہری ایندھن سے متعلق معدنیات میں سے ایک ہے۔
تاہم، ڈیکن پلیٹو اور مراسیواڑہ جیولوجیکل زون کے اندر کوئی جوہری ایندھن سے متعلق معدنیات کی نشاندہی نہیں کی گئی ہے۔
**************
ش ح۔ ف ش ع
04-12-2025
U: 2456
(रिलीज़ आईडी: 2199192)
आगंतुक पटल : 3