وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
بھارت اور روس نے ماہی پروری، حیوانات اور دودھ کی تجارت میں دو طرفہ تعاون کو مضبوط کیا
بھارت ابھرتی ہوئی آبی زراعت کی ٹیکنالوجیز اور گہرے سمندر میں ماہی گیری پر تعاون چاہتا ہے
प्रविष्टि तिथि:
04 DEC 2025 7:29PM by PIB Delhi
روس بھارت کا دیرینہ اور وقت پرآزمایاہوا ساتھی رہا ہے۔ اکتوبر 2000 میں بھارت-روس اسٹریٹجک پارٹنرشپ پر اعلامیہ پر دستخط کے بعد سے، بھارت-روس کے تعلقات مزید مضبوط ہوئے اور بعد میں خصوصی اور مراعات یافتہ اسٹریٹجک پارٹنرشپ کی سطح پر پہنچ گئے۔بھارت اور روس نے اپنی خصوصی اور کثیر المقاصد سیاسی شراکت داری کے ذریعے اپنی خصوصی اور مراعات یافتہ شراکت داری کو فروغ دینا جاری رکھا ہے۔ بھارت کے وزیر اعظم اور روسی فیڈریشن کے صدر کے درمیان ہونے والی سالانہ چوٹی کانفرنس ہی سب سے زیادہ ادارہ جاتی طریقہ ہے اور اب تک 22 سربراہی اجلاس مکمل ہو چکے ہیں جس کی قیادت روسی فیڈریشن کے صدر مسٹر ولادیمیر پوتن 23 ویں یو ایس سمٹ کے دوران بھارت کا دورہ کر رہے ہیں۔
تیسویںبھارت-روس سالانہ چوٹی کانفرنس کے موقع پر، ماہی پروری، جانوروں کی پرورش اور ڈیری، حکومت ہند، جناب راجیو رنجن سنگھ عرف لالن سنگھ نےروسی فیڈریشن کی وزیر زراعت عزت مآب محترمہ اوکسانا لوٹ کے ساتھ آج کرشی بھون، نئی دہلی میںدو طرفہ میٹنگ کی۔ ملاقات کے دوران، دونوں فریقوں نے ماہی گیری، جانوروں اور دودھ کی مصنوعات میں باہمی تجارت کو بڑھانے، مارکیٹ تک رسائی کے مسائل کو حل کرنے اور برآمدات کے لیے فاسٹ ٹریکنگ اسٹیبلشمنٹ لسٹنگ پر تبادلہ خیال کیا۔ بات چیت میں تحقیق، تعلیم اور ابھرتی ہوئی آبی زراعت کی ٹیکنالوجیز بشمول گہرے سمندر میں ماہی گیری کے جہاز، آبی زراعت کی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اور پروسیسنگ میں تعاون پر بھی توجہ مرکوز کی گئی۔
ایف اے ایچ ڈی کے وزیر، حکومت ہند نے اس بات پر زور دیا کہبھارت نے 2024-25 میں 7.45 بلین ڈالر مالیت کی مچھلی اور ماہی پروڈکٹس برآمد کیںجن میں 127 ملین ڈالرکا روس کو برآمد کیا۔ انہوں نے جھینگا، جھینگے، میکریل، سارڈینز، ٹونا، کیکڑے، اسکویڈ اور کٹل فش جیسی مصنوعات کے ساتھ روس کو برآمدات کو متنوع بنانے کی صلاحیت کو اجاگر کیا۔ روسی فریق نے مچھلی اور ماہی گیری کی مصنوعات، گوشت اور گوشت کی مصنوعات سمیت بھارت سے مصنوعات لینے کے لیے آمادگی کا اظہار کیا اور ایک مشترکہ تکنیکی منصوبے کے ذریعے ٹراؤٹ مارکیٹ کو ترقی دینے میں دلچسپی ظاہر کی جس سے مشترکہ منصوبے شروع ہوسکتے ہیں۔
انہوں نےایف ایس وی پی ایس پلیٹ فارم پر 19 بھارتیہ ماہی گیری کے اداروں کی فہرست میں شامل کرنے پر روس کا شکریہ ادا کیا جس نے حال ہی میں کل فہرست شدہ بھارتیہ اداروں کی تعداد 128 کردی اور زیر التواء اداروں کی فہرست سازی، سرگرمیوں کی تفصیلات کی باقاعدہ اپ ڈیٹس اور عارضی پابندیوں کو منسوخ کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے ڈیری، بھینس کے گوشت اور پولٹری کے شعبوں میں بھارتیہ اداروں کے لیے جلد منظوری پر بھی زور دیا اور اس سلسلے میں ہندوستان کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔
مکھن اور دودھ کی مصنوعات کی برآمد کے لیے،ایف اے ایچ ڈی کے وزیر، حکومت ہند نے خاص طور پر ذکر کیا کہ ڈیری مصنوعات کی 12 بھارتیہ مینوفیکچرنگ کمپنیاںجن میں ہماری مشہورامول گجرات
کوآپریٹو دودھ مارکیٹنگ فیڈریشن،ایف ایس وی پی ایس کے ساتھ رجسٹریشن کی منتظر ہیں۔ انہوں نے روسی فریق سے درخواست کی کہ وہ ایف ایس وی پی ایس میں فہرست سازی کے لیے ان اسٹیبلشمنٹ کو منظوری دینے پر غور کرے۔
ایف اے ایچ ڈی حکومت ہند کے وزیر نے ماہی گیری کے شعبے میں ماہی گیری کی مصنوعات کے لیے باہمی تجارت، گہرے سمندر میں ماہی گیری کے جہازوں کے لیے ٹیکنالوجی کی منتقلی، اورآر اے ایس آر ایکوا ایگریکلچر سسٹم اور بائیو فولک سمیت جدید آبی زراعت کی ٹکنالوجیوں کو اپنانے پر مزید زور دیا، جیسا کہبھارت کے مرکزی سکریٹری ڈاکٹر ابھلکی نے روشنی ڈالی۔ انہوں نے آبی زراعت اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں تعاون کے ساتھ ساتھ گہرے سمندر میں ماہی گیری، آن بورڈ پروسیسنگ اور ویلیو ایڈیشن میں صلاحیت بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ دونوں فریقین نے ٹھنڈے پانی کی ماہی گیری بشمول ٹراؤٹ، ماہی پروری میں جینیاتی بہتری اور آبی زراعت پر کام کرنے پر اتفاق کیا۔
اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری تحقیق اور ترقی کے شعبوں میں تعاون باہمی طور پر فائدہ مند ہو گا، کیونکہ دونوں فریقوں کو ان شعبوں میں جدید تحقیق کرنے کے مواقع مل سکتے ہیں، جدت کو فروغ دینے اور غذائی تحفظ کو مضبوط بنانا۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے دونوں جانب سے حکام، محققین اور طلبہ سمیت مہارت کا تبادلہ کیا جائے گا۔
بھارت نے مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) کے ذریعہ تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے ان شعبوں میں آگے بڑھنے کے لئے ایک منظم میکانزم بنانے کی تجویز پیش کی اور روسی فریق سے درخواست کی کہ وہ پہلے ہی روسی فریق کے ساتھ مشترکہ ایم او یو کے مسودے کو حتمی شکل دے اور اس پر دستخط کرنے میں سہولت فراہم کرے۔
عزت مآب محترمہ اوکسانا لوٹ نے زرعی تعاون کی کامیاب تاریخ کی تعمیر میں ماہی گیری، مویشی پالنے اور ڈیری کے شعبوں میں تعاون کے لیے روس کی تیاری کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ اشیاء روس میں اور کچھ بھارت میں تیار کی جاتی ہیں اور جن مصنوعات کی روس کو ضرورت ہے وہ بھارت فراہم کر سکتا ہے اور جن مصنوعات کی بھارت کو ضرورت ہے وہ روس آپسی تجارت کو مضبوط بنانے کے لیے بھارت کو فراہم کر سکتا ہے۔ انہوں نے اس حقیقت پر زور دیا کہ بھارت روس کو جھینگا برآمد کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے۔ انہوں نے قریبی تعلقات کے لیے ایک جامع فریم ورک پر بھی زور دیا۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ روس بھارت کے ساتھ ویٹرنری ویکسین کی تیاری، آلات کی تیاری اور جانوروں کی بیماریوں کے انتظام میں تعاون کرنا چاہے گا۔ انہوں نے دونوں اطراف سے یونیورسٹیوں، تحقیقی اور ترقیاتی اداروں کی سطح پر مزید تعاون پر زور دیا اور اس طرح کے تعاون کو باہمی تعاون پر مبنی کورسز، طلباء، ماہرین تعلیم، سائنس دانوں کے تبادلے سے مزید تقویت ملے گی۔
ایف اے ایچ ڈی کے معزز وزیر، حکومت ہند نے روسی وفد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے میٹنگ کا اختتام اس امید کے ساتھ کیا کہ ہماری تاریخی دوستی مزید گہرا ہو گی اور دونوں ممالک کو ان اہداف کے حصول کے لیے مزید قریب لائے گی ۔
اعلیٰ سطحی میٹنگ میں ڈاکٹر ابھیلکش لیکھی، مرکزی سکریٹری، محکمہ ماہی پروری حکومت ہند، جناب نریش پال گنگوار، مرکزی سکریٹری، محکمہ حیوانات اور ڈیرینگ حکومت ہند، محترمہ ورشا جوشی، ایڈیشنل سکریٹری،
ڈی اے ایچ ڈی ، جناب راما شنکر سنہا، ایڈیشنل سکریٹری،ڈی اے ایچ ڈی ،جناب ساگر مہرا، جوائنٹ سکریٹری،ڈی او ایف، محترمہ نیتو کماری پرساد، جوائنٹ سکریٹری ڈی او ایف، جوائنٹ سکریٹری ڈی او ایف، ڈاکٹر بی بی اے ایچ ڈی، جوائنٹ سکریٹری ڈی او ایف۔ ڈاکٹر پروین ملک، اینیمل ہسبنڈری کمشنر، ڈی اے ایچ ڈی، ڈاکٹر جے کے جینا، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل (فشریز سائنس)، آئی سی اے آر، مسٹر ڈی وی سوامی، چیئرمین، میرین پروڈکٹ ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی۔ڈاکٹرکے محمد کویا، فشریز ڈیولپمنٹ کمشنر،ڈی او ایف کے ساتھ ماہی پروری کے محکمے اور محکمہ حیوانات اور دودھ کی پیداوار،حکومت ہنداور ایکسپورٹ انسپیکشن کونسل آف انڈیا کے سینئر افسران موجود تھے۔


****
(ش ح۔اص)
UR No 2462
(रिलीज़ आईडी: 2199094)
आगंतुक पटल : 7