جل شکتی وزارت
جے جے ایم کے تحت 'ہر گھر نل سے جل' یوجنا کے تحت اہداف
प्रविष्टि तिथि:
04 DEC 2025 6:04PM by PIB Delhi
اگست 2019 سے، حکومت ہند ریاستوں کے ساتھ شراکت داری میں، ملک کے تمام دیہات میں ہر دیہی گھرانے کو نل کے پانی کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم جل جیون مشن (جے جے ایم) – ہر گھر جل نافذ کر رہی ہے۔
جل جیون مشن کے اعلان کے وقت، تقریباً 3.23 کروڑ (17%) دیہی گھرانوں کے پاس نل کے پانی کے کنکشن موجود تھے۔ اب تک، جیسا کہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے 01.12.2025 تک رپورٹ کیا گیا ہے، تقریباً 12.52 کروڑ اضافی دیہی گھرانوں کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کیے جا چکے ہیں۔
اس طرح، 01.12.2025 تک، مجموعی طور پر 19.36 کروڑ دیہی گھرانوں میں سے، 15.75 کروڑ (81.36 فیصد) گھرانوں میں نل کے پانی کی دستیابی کی اطلاع ہے، اور باقی 3.69 کروڑ گھرانوں کے لیے کام متعلقہ ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کے سیچوریشن پلان کے مطابق مختلف مراحل میں جاری ہے۔
مزید یہ کہ، ریاست گجرات کو 'ہر گھر جل' مکمل کرنے والا قرار دیا گیا ہے، یعنی وہاں 100% دیہی گھرانوں کے پاس نل کے پانی کا کنکشن موجود ہے۔ گجرات سمیت مشن کے تحت پیش رفت کی تفصیلات ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے منسلک ہیں۔
جے جے ایم کے تحت، محکمہ معیاری شماریاتی نمونہ لینے کی بنیاد پر منتخب کردہ ایک آزاد تیسرے فریق کی ایجنسی مشن کے تحت فراہم کیے گئے گھریلو نل کے پانی کے کنکشن کی فعالیت کا جائزہ لیتی ہے۔
فنکشنلٹی اسسمنٹ سروے، 2024 ہر گھر جل گاؤں میں منعقد کیا گیا تھا، اور رپورٹ کے اہم نتائج درج ذیل ہیں:
ٹیپ کنکشن کی دستیابی
سروے شدہ دیہاتوں میں 98.1 فیصد گھروں میں ٹیپ کنکشن موجود تھے۔
ٹیپ کنکشن کی فعالیت
- پانی کی دستیابی: نل کے کنکشن والے 87% گھرانوں نے گذشتہ ہفتے پانی حاصل کرنے کی اطلاع دی، جو مجموعی پیش رفت کی عکاسی کرتا ہے۔
- باقاعدگی: 84% گھرانوں کو مقررہ وقت کے مطابق پانی ملتا ہے، جو پچھلے تخمینوں کے مقابلے میں معمولی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔
- مقدار: 80% گھرانوں کو کم از کم 55 ایل پی سی ڈی پانی فراہم کیا جاتا ہے۔
- معیار: 76% گھرانوں کا پانی بیکٹیریا سے پاک پایا گیا، جبکہ سپلائی کے ذرائع کے ذریعے پانی 81% گھرانوں کے لیے کیمیائی آلودگی سے پاک تھا۔
- مجموعی فعالیت: مقدار، معیار اور باقاعدگی کے پیرامیٹرز کو مدنظر رکھتے ہوئے، گھریلو نل کنکشن کے 76% کو فعال کے طور پر شمار کیا گیا۔
نل کے پانی کے کنکشن کے ذریعے عالمگیر کوریج کو یقینی بنانے کے لیے، محکمہ نے پروگرام کے نفاذ کی نگرانی اور تشخیص کے لیے ایک جامع، کثیر سطحی اور کثیر فارمیٹ نظام تیار کیا ہے، جس میں گھر کے سربراہ کے آدھار نمبر کو ہدف شدہ فراہمی اور مخصوص نتائج کی نگرانی کے لیے منسلک کیا گیا ہے۔ یہ نظام قانونی دفعات کے تابع ہے اور اس میں بنائے گئے اثاثوں کی جیو ٹیگنگ، ادائیگی سے قبل تیسرے فریق کا معائنہ، پائلٹ بنیاد پر سینسر پر مبنی آئی او ٹی حل کے ذریعے دیہاتوں میں پانی کی فراہمی کی پیمائش اور نگرانی شامل ہے۔
مزید برآں، کارکردگی اور اثر پذیری کو بہتر بنانے کے مقصد سے جل جیون مشن کے تحت موجودہ نگرانی کے طریقہ کار کو نافذ اور مضبوط کرنے کے لیے گاؤں اور ضلع کے ڈیش بورڈز کو ای گرام سوراج پورٹل سے جوڑا گیا ہے، ضلع کلکٹرز کے پیج سُمودز اور آئی ایم آئی ایس ماڈیول کے ذریعے قومی واش ماہرین (این ڈبلیو ای)کے کردار کو ادارہ جاتی شکل دی گئی ہے، ٹی پی آئی اے کے کردار کو مضبوط بنایا گیا ہے، متعلقہ وزارتوں کے ساتھ تعاون کو فروغ دیا گیا ہے، ماخذ کی پائیداری کو بہتر بنانے کے لیے فیصلہ سپورٹ سسٹم تیار کیا گیا ہے، کمیونٹی کے زیر انتظام پائپڈ واٹر سسٹم کے لیے ہینڈ بک مرتب کی گئی ہے اور مربوط پائپڈ واٹر سسٹم کے لیے منفرد آئی ڈی کا نفاذ کیا گیا ہے۔
یہ تمام اقدامات حال ہی میں جے جے ایم کے تحت اٹھائے گئے ہیں۔ یہ معلومات وزیر مملکت برائے جل شکتی، شری وی سومنّا، نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں۔
ضمنی دستاویز
ضمنی دستاویز جس کا حوالہ لوک سبھا کے سوال نمبر 912 میں دیا گیا، جس کا جواب 04.12.2025 کو دیا گیا
ریاست/مرکزی خطہ وار جاریِ پانی مشن (جے جے ایم)کے تحت پیش رفت کی تفصیلات
02.12.2025 تک
اعداد لاکھوں میں
|
S. No.
|
State/ UT
|
Total rural HHs
|
Rural HHs with tap water connection as on 15/08/2019
|
Rural HHs provided with tap water supply since Aug, 2019
|
Rural HHs with tap water supply as on date
|
|
No.
|
In%
|
No.
|
In%
|
No.
|
In%
|
|
1.
|
A&N Islands
|
0.62
|
0.29
|
46.02
|
0.33
|
53.98
|
0.62
|
100.00
|
|
2.
|
Arunachal Pr.
|
2.29
|
0.23
|
9.97
|
2.06
|
90.03
|
2.29
|
100.00
|
|
3.
|
DNH & DD
|
0.85
|
-
|
-
|
0.85
|
100.00
|
0.85
|
100.00
|
|
4.
|
Goa
|
2.64
|
1.99
|
75.44
|
0.65
|
24.56
|
2.64
|
100.00
|
|
5.
|
Gujarat
|
91.18
|
65.16
|
71.46
|
26.02
|
28.54
|
91.18
|
100.00
|
|
6.
|
Haryana
|
30.41
|
17.66
|
58.08
|
12.75
|
41.92
|
30.41
|
100.00
|
|
7.
|
Himachal Pr.
|
17.09
|
7.63
|
44.64
|
9.46
|
55.36
|
17.09
|
100.00
|
|
8.
|
Mizoram
|
1.33
|
0.09
|
6.91
|
1.24
|
93.09
|
1.33
|
100.00
|
|
9.
|
Puducherry
|
1.15
|
0.94
|
81.33
|
0.21
|
18.67
|
1.15
|
100.00
|
|
10.
|
Punjab
|
34.27
|
16.79
|
48.98
|
17.48
|
51.02
|
34.27
|
100.00
|
|
11.
|
Telangana
|
53.98
|
15.68
|
29.05
|
38.30
|
70.95
|
53.98
|
100.00
|
|
12.
|
Uttarakhand
|
14.49
|
1.30
|
9.00
|
12.85
|
88.68
|
14.15
|
97.68
|
|
13.
|
Ladakh
|
0.41
|
0.01
|
3.48
|
0.38
|
94.10
|
0.40
|
97.58
|
|
14.
|
Bihar
|
167.55
|
3.16
|
1.89
|
157.20
|
93.82
|
160.36
|
95.71
|
|
15.
|
Nagaland
|
3.64
|
0.14
|
3.82
|
3.27
|
90.01
|
3.41
|
93.83
|
|
16.
|
Sikkim
|
1.33
|
0.70
|
52.97
|
0.52
|
39.12
|
1.22
|
92.09
|
|
17.
|
Lakshadweep
|
0.13
|
-
|
-
|
0.12
|
91.45
|
0.12
|
91.45
|
|
18.
|
Uttar Pr.
|
267.21
|
5.16
|
1.93
|
237.58
|
88.91
|
242.74
|
90.84
|
|
19.
|
Maharashtra
|
146.78
|
48.44
|
33.00
|
83.93
|
57.18
|
132.37
|
90.18
|
|
20.
|
Tamil Nadu
|
125.26
|
21.76
|
17.37
|
90.19
|
72.00
|
111.95
|
89.37
|
|
21.
|
Karnataka
|
101.31
|
24.51
|
24.20
|
63.02
|
62.20
|
87.53
|
86.40
|
|
22.
|
Tripura
|
7.51
|
0.25
|
3.26
|
6.23
|
82.96
|
6.47
|
86.22
|
|
23.
|
Meghalaya
|
6.51
|
0.05
|
0.70
|
5.37
|
82.47
|
5.41
|
83.17
|
|
24.
|
Assam
|
72.24
|
1.11
|
1.54
|
57.87
|
80.11
|
58.99
|
81.65
|
|
25.
|
Chhattisgarh
|
49.98
|
3.20
|
6.40
|
37.60
|
75.24
|
40.80
|
81.64
|
|
26.
|
J&K
|
19.26
|
5.75
|
29.89
|
9.88
|
51.33
|
15.64
|
81.22
|
|
27.
|
Manipur
|
4.52
|
0.26
|
5.74
|
3.34
|
73.86
|
3.59
|
79.60
|
|
28.
|
Odisha
|
88.66
|
3.11
|
3.51
|
65.27
|
73.62
|
68.38
|
77.12
|
|
29.
|
Andhra Pr.
|
95.53
|
30.74
|
32.18
|
40.24
|
42.12
|
70.98
|
74.30
|
|
30.
|
Madhya Pr.
|
111.51
|
13.53
|
12.13
|
67.30
|
60.35
|
80.83
|
72.48
|
|
31.
|
Rajasthan
|
107.74
|
11.74
|
10.90
|
50.25
|
46.64
|
61.99
|
57.54
|
|
32.
|
West Bengal
|
175.52
|
2.15
|
1.22
|
96.93
|
55.22
|
99.08
|
56.45
|
|
33.
|
Jharkhand
|
62.53
|
3.45
|
5.52
|
30.99
|
49.57
|
34.45
|
55.09
|
|
34.
|
Kerala
|
70.77
|
16.64
|
23.51
|
22.12
|
31.25
|
38.76
|
54.76
|
|
|
Total
|
19,36.20
|
3,23.63
|
16.71
|
12,51.81
|
64.65
|
15,75.44
|
81.37
|
دہلی اور چندی گڑھ میں کوئی دیہی آبادی نہیں ہے ۔ ایچ ایچ ایس: گھرانے
ماخذ: جے جے ایم-آئی ایم آئی ایس
***
UR-2415
(ش ح۔اس ک )
(रिलीज़ आईडी: 2199065)
आगंतुक पटल : 3
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें:
English