جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

شاہدول میں اہم دریاؤں کی بحالی

प्रविष्टि तिथि: 04 DEC 2025 6:06PM by PIB Delhi

مدھیہ پردیش کی ریاستی حکومت کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق، ایس بی ایم 2.0 اور دیگر متعلقہ سرکاری اسکیموں کے تحت پانچ سیوریج پروجیکٹس کے نفاذ کے مختلف مراحل میں ہیں، جو کل 23.85 ایم ایل ڈی کی صلاحیت کے ساتھ چھ سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس (ایس ٹی پیز) پر مشتمل ہیں۔ یہ پروجیکٹس شاہدول لوک سبھا حلقہ کے تحت بڑے شہروں میں واقع ہیں، جن میں شاہدول، انوپ پور، کوٹما ، مان پور شامل ہیں۔

امرت کے تحت شاہڈول لوک سبھا حلقہ میں کٹنی شہر کے لیے دو سیوریج/سیپٹیج مینجمنٹ پروجیکٹس کی منظوری دی گئی ہے، جن کی مجموعی لاگت 25 کروڑ روپے ہے اور مرکزی فنڈنگ کے طور پر 121.5 کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔

اٹل مشن فار ریجوونیشن اینڈ اربن ٹرانسفارمیشن (امرت2) کے تحت ریاست کی جانب سے مرواڑہ (کٹنی شہر) میں 38.5 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک سیوریج/سیپٹیج مینجمنٹ پروجیکٹ اور شاہڈول لوک سبھا حلقہ میں 21.33 کروڑ روپے کی لاگت سے 27 واٹر باڈی ریجوونیشن پروجیکٹس کی منظوری دی گئی ہے۔ پروجیکٹس کی تفصیلات ضمیمہ کے طور پر منسلک ہیں۔

دریاؤں کی صفائی ایک جاری عمل ہے اور وزارت دیگر مرکزی وزارتوں اور متعلقہ ایجنسیوں کے ساتھ مل کر ریاستی حکومتوں کی کوششوں کی تکمیل کرتی ہے تاکہ دریاؤں کے تحفظ اور آلودگی میں کمی لائی جا سکے۔

سی پی سی بی نیشنل واٹر کوالٹی مانیٹرنگ پروگرام کے تحت ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈز (ایس پی سی بی )اور آلودگی کنٹرول کمیٹیوں (پی سی سی )کے ساتھ مل کر ملک بھر کے دریاؤں میں آلودہ دریاؤں کی نشاندہی کی جاتی ہے۔ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ/ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی /ایس پی سی بی ) ماحولیاتی تحفظ ایکٹ، 1986 اور پانی (آلودگی کی روک تھام اور کنٹرول) ایکٹ، 1974 کی دفعات کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے دریاؤں کے پانی کے معیار کی نگرانی کرتا ہے۔

کوئلے کی کان کنی کی سرگرمیوں کی وجہ سے ہونے والی ماحولیاتی آلودگی، بشمول آبی آلودگی اور زمین کے انحطاط، کو کم کرنے کے لیے ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت (ایم او ای ایف اینڈ سی سی) نے ماحولیات (تحفظ) ایکٹ، 1986 کے تحت ماحولیاتی اثرات کی تشخیص نوٹیفکیشن، 2006 کو نوٹیفائی کیا ہے، جو کوئلہ کمپنیوں کی تیار کردہ ماحولیاتی اثرات کی تشخیص رپورٹس کے جامع تجزیے کے بعد ماحولیاتی منظوری دینے کے عمل سے متعلق ہے۔ کوئلے کی کان کنی کے منصوبوں کو نوٹیفکیشن 2006 کے تحت پیشگی ماحولیاتی منظوری حاصل کرنا ضروری ہے۔

کوئلے کی کانوں کے لیے ماحولیاتی معیارات تجویز کیے گئے ہیں۔ متعلقہ ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈز / آلودگی کنٹرول کمیٹیاں اخراج کے معیارات کی تعمیل کی نگرانی کرتی ہیں اور مذکورہ آبی و فضائی قوانین کی دفعات کے تحت خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرتی ہیں، جیسا کہ فضائی آلودگی (روک تھام اور کنٹرول) ایکٹ، 1981 اور آبی آلودگی (روک تھام اور کنٹرول) ایکٹ، 1974 میں درج ہے۔

ریاستیں قومی گرین ٹریبونل کی ہدایات کی تعمیل کے لیے آلودہ دریاؤں کے حصوں کی بحالی کے لیے ایکشن پلان تیار کرتی ہیں۔ ان ایکشن پلانز کی نگرانی وقتاً فوقتاً ریاستی دریا بحالی کمیٹی اور مرکزی نگرانی کمیٹی کرتی ہیں۔

یہ معلومات ریاست کے وزیر جل شکتی، جناب راج بھوشن چودھری نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں۔

***

UR-2418

(ش ح۔اس ک  )


(रिलीज़ आईडी: 2199062) आगंतुक पटल : 5
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English