بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
‘آسام کی بنیاد اتحاد، حسنِ نیت اور ہمدردی پر ہے’ سربانند سونووال نے چاولونگ سوکافا کی میراث کو نئے بھارت کے لیے رہنما قرار دیا
“وزیرِ اعظم نریندر مودی، سوارجادیو چاولونگ سوکافا کے ہم آہنگی کے راستے پر‘ایک بھارت، شریشٹھ بھارت’ کو مضبوط کر رہے ہیں:” سربانند سونووال
سربانند سونووال نے قومی دارالحکومت میں یوم آسام کی پررونق تقریب کی قیادت کی
प्रविष्टि तिथि:
02 DEC 2025 9:41PM by PIB Delhi
بندرگاہوں، جہازرانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر(ایم او پی ایس ڈبلیو )جناب سربانند سونووال نے قومی دارالحکومت میں اپنی سرکاری رہائش گاہ پریوم آسام کی شاندار تقریب کی قیادت کی، جس میں انہوں نے اہوم سلطنت کے بانی اور عظیم آسام کے معمار چاولونگ سوکافا کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ سونووال نے سوکافا کی تصویر کے سامنے پھول نذر کیے اور ان کی غیر معمولی میراث پر روشنی ڈالی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، سونووال نے کہا کہ“یہ ایک بہت فخر کا لمحہ ہے کہ ہم اس خصوصی تقریب میں شریک ہیں جو عظیم آسام کی کمیونٹی کے معزز آباو اجداد، چاولونگ سوکافا کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے منعقد کی گئی ہے۔ تیرہویں صدی کے آغاز میں انہوں نے آسام کے مقامی لوگوں کو متحد کرنے کے لیے جو اقدامات کیے، وہ امن اور ہم آہنگی کی بنیاد پر معاشرتی ڈھانچہ پر مبنی تھا۔ پورے آسام کاملک ہمیشہ مقروض رہے گا۔”
سونووال نے مزید کہا کہ قومی دارالحکومت میں یوم آسام کی خاص اہمیت ہے،“اس کا مقصد بھارت کے عوام کے سامنے آسام کی ثقافتی شناخت، ورثہ اور شاندار تاریخ کو اجاگر کرنا ہے۔”
سونووال نے زور دیا کہ سوکافا کی قیادت ہمدردی، انصاف اور اتحاد پر مبنی تھی۔“چاولونگ سوکافا نے عظیم آسام کی بنیاد رکھنے کے لیے پٹکائی پہاڑیاں عبور کیں۔ انہوں نے یہ سمجھا کہ لوگوں کے دل جیتے بغیراور اتحاد، حسنِ نیت، اعتماد اور ہمدردی کے ذریعے، جامع ترقی اور خوشحالی ممکن نہیں۔ اگرچہ زبان، ثقافت اور روایات میں خطوں کے درمیان اختلاف تھا، مگر انہوں نے ہم آہنگی کی طاقت سے اتحاد قائم کیا اور سب کے لیے مساوی مواقع اور حقوق یقینی بنائے۔”
جدید ملک بنانے میں سوکافا کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، سربانندا سونووال نے کہاکہ“تاریخ ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ جب قیادت مضبوط، سچائی پر مبنی اور قابلِ اعتماد ہو، تو ملک کی تیز رفتار ترقی ناگزیر ہو جاتی ہے۔ وزیرِ اعظم نریندر مودی نے وہ حکمرانی ماڈل قائم کیا جو سوکافا کے راستے پر مبنی ہے اور ‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ کے فلسفے سے متاثر ہے۔ اچھی حکمرانی اور جامع ترقی کے ذریعے، وزیرِ اعظم نے ’ایک بھارت، شریشتھ بھارت‘ کی بنیاد مضبوط کی ہے۔”
سربانند سونووال نے یاد دلایا کہ ان کے آسام کے وزیر اعلیٰ رہنے کے دوران، ریاست نے پہلی بار 2 دسمبر 2016 کو چاریڈیو میں سرکاری طور پرےیوم آسام منایا، تاکہ سوکافا کو یاد کیا جا سکے۔“وزیرِ اعظم کی حمایت سے، چاریڈیو مائڈم،جو عظیم اہوم بادشاہوں سے منسلک ہے،کو یونیسکو عالمی ثقافتی ورثہ کا درجہ حاصل ہوا، جس سے آسام کے عوام میں فخر اور خوشی پیدا ہوئی۔”
مرکزی وزیر نے کہا کہ عالمی شناخت آئندہ نسلوں کو اتحاد کی طاقت کی یاد دلاتی رہے گی۔“جیسے سوکافا نے ہر کمیونٹی اور ثقافت کا احترام کرتے ہوئے متحد، ترقی یافتہ اور خود کفیل آسام قائم کیا، ہمیں بھی اسی جذبے کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے۔”
ڈبروگڑھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر جیتن ہزاریکا، گوہاٹی یونیورسٹی کے پروفیسر راجب سندیکوی، اور آئی سی ایچ آر دہلی کے ممبر سیکریٹری ڈاکٹر اوم جی اُپادھیائے نے بھی تقریب سے خطاب کیا ، جنہوں نے یوم آسام کی اہمیت اور سوکافا کے ملکی تعمیر میں کردار کو اجاگر کیا۔
پروگرام کے اختتام پر، سونووال نے دہلی میں تعلیم حاصل کرنے والے آسام اور شمال مشرق کے طلبہ سے بات چیت کی۔
تقریب میں مرکزی وزرائے مملکت پبترا مارگریٹا اور شانتنو ٹھاکر،اراکین پارلیمنٹ دلیپ سائکیا، رامیشور تیلی، رنجیت دتہ، بریندرا پرساد بیشیا، جینت بسوماتری، کرپاناتھ ملاح، بیجولی کالیتا میدھی، بھوبنیشور کلیتا، پرمل سوکلا بیدیا، پردن بروا اور امر سنگھ ٹیکو کے ساتھ ساتھ آسام کےسابق چیف سکریٹری جشنو بروا اور کئی معزز مہمان بھی موجود تھے۔
****
UR-2256
(ش ح۔ع ح۔ ف ر )
(रिलीज़ आईडी: 2198005)
आगंतुक पटल : 5