سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ذات پات کی تفریق

प्रविष्टि तिथि: 02 DEC 2025 8:00PM by PIB Delhi

وزارت تعلیم  کے تحت  محکمہ اعلیٰ تعلیم نے مطلع کیا ہے کہ اس وقت ملک میں اکتیس نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (این آئی ٹی) اور ایک انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ سائنس اینڈ ٹکنالوجی ،نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، سائنس ایجوکیشن اینڈ ریسرچ کے زیر انتظام قومی اہمیت کے اداروں کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ وجوہات/خاندانی مسائل/صحت سے متعلق مسائل/آن لائن ٹریڈنگ کی وجہ سے پیسے کا نقصان/کسی تعلیمی مضمون میں ناکام ہونا/گیمنگ وغیرہ ایسے واقعات کی کچھ عام وجوہات ہیں۔

تمام ادارے طلبہ کو ہراساں کرنے سے روکنے کے لیے فعال فلاحی اقدامات کرتے ہیں اور وقتاً فوقتاً طلبہ کی مشاورت کے لیے کونسلرز/ ماہر نفسیات/ ڈاکٹروں کو شامل کرتے ہیں۔ انسٹی ٹیوٹ میں طلباء کے مسائل کو دیکھنے کے لیے ادارے میں ایس سی ایس ٹی  سیل بھی قائم کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، انسٹی ٹیوٹ کی اپنی فیکلٹیز/ وارڈنز/ سرپرست بھی طلباء کو تعلیمی، ذاتی، جذباتی خدشات کی ایک وسیع رینج سے نمٹنے میں مدد کرنے میں سرگرم عمل ہیں۔ یہ ادارے طلباء کی کمیونٹی کے لیے حساسیت کے پروگراموں کے ذریعے باقاعدگی سے مشاورتی سیشن منعقد کرتے ہیں اور شکایات/ تجاویز کے آن لائن اندراج کا انتظام کیا ہے۔ اس کے علاوہ طلباء میں صحت مند ماحول پیدا کرنے کے لیے وقتاً فوقتاً موٹیویشنل لیکچرز/مذاکرات، مراقبہ اور یوگا سیشنز، اسپورٹس میٹ، ثقافتی میٹنگ کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

کونسل آف این آئی تی ایس ای آر نے انسٹی ٹیوٹوں کو یہ بھی مشورہ دیا ہے کہ وہ طلباء کے مسائل کو فعال طور پر کم کرنے اور کیمپس میں قیام کے دوران جذباتی صحت کا خیال رکھنے میں ہاتھ بٹائیں اور انہیں خوش، مثبت رہنے اور بہتر وژن رکھنے کے لیے ان کی مدد کریں۔

یونیورسٹی گرانٹس کمیشن نے (اعلیٰ تعلیمی اداروں میں مساوات کا فروغ) ضوابط، 2012 کو مطلع کیا ہے تاکہ ذات پات، نسل، مذہب، زبان، نسل، جنس، معذوری کی بنیاد پر امتیازی سلوک کی روک تھام کے لیے قانونی دفعات اور پالیسیوں کو نافذ کیا جا سکے۔

یو جی سی نے ایچ ای آئی  میں ذات پات کی بنیاد پر امتیاز کی روک تھام کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ UGC نے ایچ ای آئی  کو امتیازی سلوک سے متعلق شکایات کو دور کرنے کے لیے ایک طریقہ کار بنانے کے لیے مختلف ہدایات/ہدایات اور رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔ ان میں مساوی مواقع کے سیل، ایس سی ایس ٹی  شکایات کے ازالے کی کمیٹیاں، اور رابطہ افسر شامل ہیں جنہیں خاص طور پر ایس سی ، ایس ٹی  طلباء اور عملے سے متعلق معاملات کو سنبھالنے کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔

یہ معلومات مرکزی وزیر مملکت برائے سماجی انصاف اور اختیارات ، جناب  رام داس اٹھاولے نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کی۔

ش ح ۔ ال ۔ ع  ر

UR-2249

 


(रिलीज़ आईडी: 2197895) आगंतुक पटल : 7
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी