سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

چھوا چھات سے متعلق معاملے

प्रविष्टि तिथि: 02 DEC 2025 8:00PM by PIB Delhi

نیشنل کرائمز ریکارڈ بیورو اپنی اشاعت ’کرائم ان انڈیا‘ میں جرائم کے اعداد و شمار کو مرتب اور شائع کرتا ہے۔ شائع شدہ رپورٹیں سال 2023 تک دستیاب ہیں۔ این سی آر بی کی فراہم کردہ رپورٹ کے مطابق، شہری حقوق کے تحفظ (پی سی آر) ایکٹ، 1955 کے تحت درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے خلاف اچھوت کے 24 معاملے سال 2023 میں رپورٹ کیے گئے ہیں۔

ہندوستان کے آئین کے آرٹیکل 17 نے ’اچھوت‘ کو ختم کیا، اس کے رواج کو ممنوع قرار دیا اور ’اچھوت‘سے پیدا ہونے والی کسی بھی معذوری کے نفاذ کو قانون کے مطابق قابل سزا جرم قرار دیا۔ پارلیمنٹ کا ایک ایکٹ یعنی شہری حقوق کا تحفظ (پی سی آر ) ایکٹ، 1955 'اچھوت' کے رواج سے پیدا ہونے والی کسی بھی معذوری کے نفاذ کے لیے سزا تجویز کرتا ہے۔ درج فہرست ذاتیں (ایس سی ) اور درج فہرست قبائل (ایس ٹی )ایس سی ، ایس ٹی،( پی او اے ) ایکٹ، 1989 میں بالترتیب 2016 اور 2018 میں ترمیم کی گئی تھی اور اس کے تحت بنائے گئے قواعد میں بھی ترمیم کی گئی تھی۔

مرکزی سطح پر، سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کے مرکزی وزیر کی سربراہی میں ایک کمیٹی، جس میں مرکزی وزیر برائے قبائلی امور شریک چیئرپرسن ہیں، اور اس میں وزارت داخلہ، وزارت قانون و انصاف، محکمہ انصاف، قومی کمیشن برائے درج فہرست ذات، قومی کمیشن برائے درج فہرست قبائل، اور دو غیر سرکاری اور ایس ٹی کے تین ارکان شامل ہیں۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں شہری حقوق کے تحفظ (پی سی آر) ایکٹ، 1955 اور درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل (مظالم کی روک تھام) (پی او اے) ایکٹ، 1989 کے نفاذ کی حیثیت۔

اس کے علاوہ، محکمہ پی سی ٓا ر  ایکٹ، 1955 اور ایس سی ، ایس ٹی (پی او اے ) ایکٹ، 1989 کے نفاذ کی نگرانی کے لیے ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کے ساتھ بھی باقاعدگی سے میٹنگ کرتا ہے۔ ریاستی حکومتوں/UT انتظامیہ کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ کسی بھی شخص کی ذات کی بنیاد پر امتیازی سلوک کی روک تھام کو یقینی بنائیں اور ان ایکٹ کو مکمل طور پر نافذ کریں۔ حکومت ہند، وقتاً فوقتاً، شہری حقوق کے تحفظ ایکٹ، 1955 اور درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل (مظالم کی روک تھام) ایکٹ، 1989 کے مؤثر نفاذ کے لیے ریاستی حکومتوں/یو ٹی  انتظامیہ کو ایڈوائزری جاری کرتی رہی ہے۔

نیشنل کرائمز ریکارڈ بیورو (این سی آر بی ) اپنی اشاعت 'کرائم ان انڈیا' میں جرائم کے اعداد و شمار کو مرتب اور شائع کرتا ہے۔ شائع شدہ رپورٹیں سال 2023 تک دستیاب ہیں۔ این سی آر بی  کی فراہم کردہ رپورٹ کے مطابق، ایس سی ، ایس ٹی (پی او اے ) ایکٹ، 1989 کے تحت عدالت میں 3,07,355 مقدمات زیر التوا ہیں اور پی سی آر  ایکٹ، 1955 کے تحت عدالت میں 965 مقدمات زیر التوا ہیں۔

 

یہ معلومات مرکزی وزیر مملکت برائے سماجی انصاف اور اختیار، جناب  رام داس اٹھاولے نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کی۔

ش ح ۔ ال ۔ ع ر

UR-2248


(रिलीज़ आईडी: 2197887) आगंतुक पटल : 6
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी