زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
زرعی زمین کا تحفظ
प्रविष्टि तिथि:
02 DEC 2025 5:34PM by PIB Delhi
نیشنل مشن آن نیچرل فارمنگ (این ایم این ایف)قومی مشن برائے قدرتی زراعت کو مرکزی کابینہ نے 25.11.2024 کو ملک بھر میں قدرتی کاشتکاری کو فروغ دینے کے لیے منظوری دی تھی ۔ قدرتی کاشتکاری ایک کیمیاسے آزاد کاشتکاری ہے ، جس میں مویشیوں کے مربوط قدرتی کاشتکاری کے طریقے اور متنوع فصل کے نظام شامل ہیں جن کی جڑیں ہندوستانی روایتی علم میں ہیں ۔ اس کا مقصد مٹی کی صحت کو بہتر بنانا ، ماحولیاتی نظام کو بحال کرنا اور کسانوں کی ان پٹ لاگت کو کم کرنا ہے ۔
مشن کا ہدف 18.75 لاکھ کسانوں کا احاطہ کرتے ہوئے 7.5 لاکھ ہیکٹر رقبے میں قدرتی کاشتکاری شروع کرنے اور ایک کروڑ کسانوں کو قدرتی کاشتکاری سے آگاہ کرنے کے لیے 15,000 کلسٹرز ہیں ۔ اب تک اس مشن کے تحت 15 لاکھ سے زیادہ کسانوں کا اندراج کیا جا چکا ہے ۔ جیوامرت ، بیج امرت وغیرہ جیسے قدرتی کاشتکاری کے بائیو ان پٹ کی آسان دستیابی کے لیے ، مشن قدرتی کاشتکاری کرنے والے کسانوں کے لیے 10,000 ضرورت پر مبنی بائیو ان پٹ ریسورس سینٹر فراہم کرتا ہے ۔
قدرتی کاشتکاری کو مویشیوں کے ساتھ مربوط کیا جاتا ہے جس میں بیج امرت ، جیوامرت ، گھن جیوامرت ، نیمسترا، دشپرنی وغیرہ جیسے کھیت پر انپٹس کا استعمال ، کثیر فصلوں کے نظام ، مانسون سے پہلے خشک بوائی ، بائیو ماس پر مبنی ملچنگ (پتوں سے ڈھکنا) بیجوں کی روایتی اقسام کا استعمال ، کھیت کے بفر زونوں پر درختوں کا انضمام وغیرہ شامل ہیں ۔ حیاتیاتی کنٹرول ، رہائش گاہ کے انتظام ، اور ماحول دوست فارمولیشن کو یکجا کرکے ، قدرتی کاشتکاری فصلوں کی صحت اور پیداواری صلاحیت کو برقرار رکھتے ہوئے کیمیائی کیڑے مار ادویات پر انحصار کو کم کرتی ہے ۔
زراعت اور کسانوں کی بہبود کا محکمہ (ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو) 2015-16 سے ملک میں فی بوند زیادہ فصل (پی ڈی ایم سی) کی مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم کو نافذ کر رہا ہے ۔ پی ڈی ایم سی مائیکرو ایریگیشن یعنی ڈرپ اور سپرنکلر ایریگیشن سسٹم چھڑکاؤ کے ذریعے آب پاشی نظام کے ذریعے فارم کی سطح پر پانی کے استعمال کی کارکردگی کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کرتا ہے ۔ حکومت پی ڈی ایم سی کے تحت ڈراپ اور اسپرنکلر سسٹم کی تنصیب کے لیے چھوٹے اور معمولی کسانوں کے لیے 55فیصد اور دیگر کسانوں کے لیے 45سے کی شرح سے مالی امداد فراہم کرتی ہے ۔ اس کے علاوہ کچھ ریاستی حکومتیں کسانوں کو اپنے ریاستی بجٹ سے ٹاپ اپ سبسڈی بھی فراہم کرتی ہیں ۔۔ 31.10.2025 تک پی ڈیم سی اسکیم کے ذریعےمائکرو آب پاشی کے تحت کل 106.75 لاکھ ہیکٹر کے رقبے کا احاطہ کیا گیا ہے ۔
یہ معلومات زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب رام ناتھ ٹھاکر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی ۔
******
ش ح۔ اک۔ت ا
U-NO-2219
(रिलीज़ आईडी: 2197792)
आगंतुक पटल : 5
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें:
English