کامرس اور صنعت کی وزارتہ
چائے کی ترقی اور فروغ اسکیم کے ذریعہ حکومت نے آسام کے چائے کے شعبہ کو مستحکم کیا ہے
ٹی بورڈ نے اپنی کوششوں کے ساتھ آسام کی چائے کی صنعت کو پیداواریت اور پروڈیوسر کو بااختیار بنانے کو فروغ دیا
प्रविष्टि तिथि:
02 DEC 2025 5:09PM by PIB Delhi
حکومت ہند چائے بورڈ کے ذریعہ ‘ٹی ڈیولپمنٹ اینڈ پروموشن اسکیم’ (ٹی ڈی پی ایس) کو ریاست آسام کے ساتھ پورے ملک میں نافذ کر رہی ہے۔ اس اسکیم کا مقصد چائے کی پیداوار اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانا، بازاروں میں پہنچنے والی چائے کے معیار کو بہتر بنانا، برآمدات کو بڑھانا، چھوٹے چائے کے کاشتکاروں کو سیلف ہیلپ گروپس اور فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز(ایس ایچ جی ایس /ایف پی او ایس) بنانے کے لیے متحرک کرنا ہے تاکہ وہ ویلیو چین کو آگے بڑھا سکیں، چھوٹے چائے کے کارخانوں کے قیام کے لیے مدد فراہم کریں تاکہ وہ خود کوایس ایچ جی ایس/ ایف پی او ایس کے تحت استعداد کار میں اضافہ کر سکیں۔ مذکورہ پروگرام اسکیم کے تحت ٹی بورڈ کے مجموعی بجٹ میں سے 152.76 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے اور 150.20 کروڑ روپے ٹی بورڈ نے 2021-22 سے 2025-26 کی مدت (31.10.2025 تک) کے دوران ریاست آسام کے لیے مخصوص سرگرمیوں کے لیے استعمال کیے تھے۔
اس اسکیم کے تحت مستفید ہونے والے چھوٹے کاشتکاروں کی تعداد کی تفصیلات، ضلع وار اور سال وار، ضمیمہ I کے ساتھ منسلک ہیں۔
چائے کی ترقی اور فروغ اسکیم کے تحت ریاست آسام میں 2021-22 سے 2025-26 (31.10.2025 تک) کی مدت کے دوران شروع کی گئی سرگرمیوں میں 437.42 ہیکٹر رقبہ میں چائے کی دوبارہ شجرکاری شامل ہے۔ 318 ایس ایچ جی ایس/ایف پی او ایس اور 26 ایف پی سی ایس کی تشکیل؛ 31 چھوٹی چائے کی فیکٹریوں کا قیام؛ 30 فارم فیلڈ اسکولوں کا قیام اور 1343 صلاحیت سازی کے پروگراموں کی تنظیم چائے کے باغات کے 30.32 ہیکٹر رقبہ کو نامیاتی میں تبدیل کرنا شامل ہیں ۔ ہندوستانی چائے کی برآمدات ، جس میں آسام چائے بھی شامل ہے 2021-22 میں 751.07 ملین امریکی ڈالر سے بڑھ کر 2024-25 میں 923.89 ملین امریکی ڈالر ہو گئی ہے جس کی سی اے جی آر7.15 فیصد ہے۔
‘ٹی ڈیولپمنٹ اینڈ پروموشن اسکیم (ٹی ڈی پی ایس)’ کا ایک جائزہ مطالعہ ڈیولپمنٹ مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن آفس (ڈی ایم ای او)، نیتی آیوگ اور اس کی رپورٹ کے ساتھ مئی 2023 میں پیش کی گئی کلیدی سفارشات کے ساتھ کیا گیا تھا۔ رپورٹ میں دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ بورڈ کی پلانٹیشن اسکیموں کے تسلی بخش عمل آوری کے ساتھ ساتھ چائے کے چھوٹے چھوٹے پی او ایس کی تشکیل میں اس کی کامیابیوں اور ان کی ترقی میں مدد کرنے کا ذکر کیا گیا ہے۔ انہوں نےچائے کے کارخانوں کی پیداواری صلاحیت میں اضافے کے معاملے میں اسکیم کے تسلی بخش اثرات کا بھی ذکر کیا۔ رپورٹ کی اہم سفارشات میں دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ ریپلانٹیشن، برانڈ کے فروغ کی کوششوں کو بڑھانا، چھوٹے چائے کے کاشتکاروں کے ایس ایچ جی ایس/ایف پی او ایس کی تشکیل، کاشتکاروں کو زراعت کے اچھے طریقوں کے بارے میں معلومات فراہم کرنا اور چھوٹے چائے کے کاشتکاروں کی استعداد کار میں اضافہ شامل ہے۔ 2023-24 سے 2025-26 کی مدت کے لیے ٹی ڈی پی ایس اسکیم کو حتمی شکل دیتے وقت ان سفارشات پر غور کیا گیا۔
یہ معلومات کامرس اور صنعت کی وزارت کے وزیر مملکت جناب جتن پرساد نے آج ایوان زیریں- لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
دو دسمبر 2025 کو ایوان زیریں-لوک سبھا کے غیر ستارہ والے سوال نمبر 434 کے حصہ (ب) کے جواب کے لیے ضمیمہ میں مندرج اعدا دو شمار کا حوالہ دیا گیا ہے۔
ضمیمہ- I
|
فائدہ اٹھانے والوں کی تعداد
|
|
نمبر شمار
|
ضلع
|
22-2021
|
2022-23
|
2023-2024
|
2024-25
|
2025-26
(31.10.2025تک)
|
|
1
|
بکسہ
|
5
|
0
|
55
|
10
|
1
|
|
3
|
بسوناتھ
|
331
|
397
|
227
|
140
|
482
|
|
4
|
بون گائی گاؤں
|
339
|
0
|
550
|
88
|
4
|
|
5
|
کچھار
|
473
|
171
|
0
|
720
|
78
|
|
6
|
چرائی دیو
|
117
|
67
|
153
|
0
|
263
|
|
7
|
دھیماجی
|
512
|
639
|
162
|
164
|
256
|
|
8
|
ڈبروگڑھ
|
4101
|
4548
|
614
|
3052
|
1504
|
|
9
|
گوال پاڑہ
|
118
|
0
|
223
|
0
|
0
|
|
10
|
گولاگھاٹ
|
2863
|
3245
|
983
|
1653
|
399
|
|
11
|
جورہاٹ
|
1835
|
1645
|
881
|
1060
|
348
|
|
12
|
کاربی آنگلونگ
|
403
|
0
|
75
|
685
|
130
|
|
13
|
کوکراجھار
|
147
|
259
|
0
|
18
|
0
|
|
14
|
لکھیم پور
|
920
|
927
|
391
|
415
|
736
|
|
15
|
نگاؤں
|
1208
|
1069
|
250
|
961
|
104
|
|
16
|
شیوساگر
|
309
|
0
|
129
|
753
|
466
|
|
17
|
سونیت پور
|
1144
|
955
|
716
|
478
|
754
|
|
18
|
تن سکیا
|
5203
|
2897
|
1412
|
5972
|
1485
|
|
19
|
ادلگوری
|
1175
|
1202
|
417
|
533
|
459
|
|
مجموعی
|
21203
|
18021
|
7238
|
16702
|
7469
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
*******
ش ح- ظ ا – ن ع
UR- No. 2215
(रिलीज़ आईडी: 2197764)
आगंतुक पटल : 6