ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہنر مندی  کو فروغ دینے کی ترقیاتی  اسکیمیں

प्रविष्टि तिथि: 01 DEC 2025 5:27PM by PIB Delhi

حکومت ہند کے اسکل انڈیا مشن (سم) کے تحت ہنرمندی کے فروغ  اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) مختلف اسکیموں پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا  (پی ایم کے وی وائی) جن شکشن سنستھان (جے ایس ایس) اپرنٹس شپ کو فروغ دینے کی قومی اسکیم (این اے پی ایس) اور دستکاروں کی تربیت کی اسکیم (سی ٹی ایس) انڈسٹریل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (آئی ٹی آئی) کے ذریعے ملک بھر میں معاشرے کے تمام طبقوں کے لیے ہنرمندی کے فروغ کے مراکز کے ایک وسیع نیٹ ورک کے ذریعے ہنرمندی ، دوبارہ ہنرمندی اور اپ اسکل کی تربیت فراہم کرتی ہے ۔  اسکل انڈیا مشن کا مقصد ہندوستان کے نوجوانوں کو مستقبل کے لیے تیار کرنا اور صنعت سے متعلق مہارتوں سے انہیں  آراستہ کرنا ہے ۔  ایم ایس ڈی ای کی مختلف اسکیموں کے تحت تربیت یافتہ امیدواروں کی کل تعداد درج ذیل ہے:

 

 

اسکیمیں

تربیت یافتہ امیدواروں کی تعداد

پی ایم کے وی وائی (آغاز سے 31.10.2025 تک)

1,64,33,033

جے ایس ایس (19-2018 سے 31.10.2025 تک)

32,53,239

این اے پی ایس (22-2021 سے لے کر 31.10.2025 تک مصروف عمل)

39,58,151

سی ٹی ایس (سیشن 15-2014 سے 25-2024 تک اندراج شدہ امیدوار)

1,37,44,062

 

مزید برآں ، ایم ایس ڈی ای کی اسکیموں میں ، مالی سال 16- 2015 سے مالی سال 22 – 2021  تک نافذ کردہ اسکیم کے پہلے تین ورژن یعنی، پی ایم کے وی وائی 1.0، پی ایم کے وی وائی 2.0 اور پی ایم کے وی وائی 3.0 میں صرف  پی ایم کے وی وائی کے مختصر مدتی تربیت  (ایس ٹی ٹی) جزو میں پلیسمنٹ کو خاص طور پر ٹریک کیا گیا ۔   پی ایم کے وی وائی 4.0  کا مقصد ، ہمارے تربیت یافتہ امیدواروں کو ان کے مختلف کیریئر کے راستے کا انتخاب کرنے کے لیے بااختیار بنانا تھا اور وہ اسی کے لیے موزوں ہیں ۔  اس کے علاوہ اسکل انڈیا ڈیجیٹل ہب (ایس آئی ڈی ایچ) جیسے مختلف آئی ٹی ٹولز بھی یہ موقع فراہم کرتے ہیں ۔

  ہنر مندی کے فروغ کی اسکیموں کے اثرات کا اندازہ تیسرے فریق کے آزادانہ جائزے کے ذریعے کیا جاتا ہے ۔  ایم ایس ڈی ای کی اسکیموں کی تشخیص نے ان کے مثبت نتائج کو تسلیم کیا ہے اور تربیت یافتہ امیدواروں کی تقرری یا روزی روٹی میں بہتری کے معاملے میں ان کی کامیابی کا ذکر کیا ہے ، جیسا کہ ذیل میں اشارہ کیا گیا ہے:

پی ایم کے وی وائی: ایم ایس ڈی ای کی اہم اسکیم پی ایم کے وی وائی کا جائزہ نیتی آیوگ نے اکتوبر 2020 میں لیا تھا اور اس مطالعے کے مطابق سروے میں شامل تقریبا 94 فیصد آجروں نے بتایا کہ وہ پی ایم کے وی وائی کے تحت تربیت یافتہ مزید امیدواروں کی خدمات حاصل کریں گے ۔  مزید برآں ، 52 فیصد امیدوار جنہیں کل وقتی/ جز وقتی ملازمت میں رکھا گیا تھا اور  جو آر پی ایل جزو کے تحت  شامل  تھے ، انہیں زیادہ تنخواہ ملی یا محسوس کیا کہ انہیں اپنے غیرسرٹیفائیڈ ساتھیوں کے مقابلے میں زیادہ تنخواہ ملے گی ۔

جے ایس ایس: 2020 میں کئے گئے جے ایس ایس اسکیم کے  مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ خواتین (79 فیصد) اور دیہی برادریوں (50.5 فیصد) کی مضبوط شرکت کے ساتھ مستفیدین کے لیے گھریلو آمدنی تقریباً دوگنی ہو گئی ہے ۔  اس مطالعے میں روزگار میں نمایاں بہتری کی اطلاع دی گئی ہے،  جس میں 73.4 فیصد تربیت یافتہ افراد کے لیے بہتر روزگار ، 89.1 فیصد کے لیے زیادہ آمدنی اور 85.7 فیصد پر مؤثر فائدہ اٹھانے والوں کو متحرک کرنا شامل ہے ۔  اس  مطالعے میں یہ بھی نوٹ کیا گیا  کہ 77 فیصد زیر تربیت افراد نے نئے پیشوں کی طرف رخ کیا ، جو کہ آتم نربھر بھارت پہل کے مطابق خود روزگار پر اسکیم کی مضبوط توجہ کی عکاسی کرتا ہے ۔

آئی ٹی آئی: ایم ایس ڈی ای کے ذریعہ 2018 میں شائع ہونے والے آئی ٹی آئی گریجویٹس کے جائزے کی حتمی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کل آئی ٹی آئی پاس آؤٹ ہونے والوں میں سے 63.5 فیصد کو ملازمت مل گئی ہے (اجرت  + خود  روزگار، جن میں سے 6.7 فیصد خود کے لیے  ملازمت پیدا کرنے والے ہیں)۔

این اے پی ایس: 2021 میں کئے گئے این اے پی ایس کے تیسرے فریق کے مطالعے میں مشاہدہ کیا گیا کہ اس اسکیم سے نوجوانوں کو ملازمت کی منظم تربیت فراہم کرکے اور صنعتوں میں اپرنٹس کی شرکت میں اضافہ کرکے روزگار کی اہلیت میں بہتری آئی ہے ۔  اسکیم کے نئے ورژن میں ، حکومت کے حصے کو براہ راست اپرنٹس کے بینک کھاتوں میں منتقل کرنے کے لیے ڈی بی ٹی طریقہ  کار اپنایا گیا ہے ، کیونکہ رپورٹ میں ادائیگی کے آسان عمل کی سفارش کی گئی تھی ۔

یہ معلومات ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب جینت چودھری نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں ۔

 

************

ش ح۔م ع۔ ت ح

U:2134

 


(रिलीज़ आईडी: 2197125) आगंतुक पटल : 6
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी