وزارات ثقافت
azadi ka amrit mahotsav

بھارتی زبانوں ، رسم الخط اور لوک داستانوں کی دستاویز کاری

प्रविष्टि तिथि: 01 DEC 2025 3:33PM by PIB Delhi

ملک میں 3685 محفوظ یادگاریں اور آثار قدیمہ کے مقامات اور باقیات ہیں  ، جنہیں قدیم یادگاریں اور آثار قدیمہ کے مقامات اور باقیات ایکٹ 1958 کے تحت قومی اہمیت کا حامل قرار دیا گیا ہے ۔

وزارت ثقافت نے آزادی کے امرت مہوتسو کے تحت کچھ ثقافتی اقدامات کیے ہیں ، جن میں (1) میرا گاؤں میری دھروہر، (2) گمنام ہیرو ، (3) ڈیجیٹل ڈسٹرکٹ ریپوزیٹری (ڈی ڈی آر) ، (4) ہر گھر ترنگا ، (5) تخلیقی صلاحیتوں میں اتحاد ،  (6) کلانجلی تقریبات اور (7) متحرک گاؤں پروگرام اور (7) میری ماٹی میرا دیش  شامل ہیں ۔

ڈیجیٹل ورثے کے تحفظ کے لیے اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار دی آرٹس (آئی جی این سی اے) بین الاقوامی میٹا ڈاٹا معیارات پر عمل کرتا ہے ، طویل مدتی ڈیجیٹل تحفظ کو یقینی بناتا ہے  اور ویدک ورثے ، لوک روایات ، مخطوطات اور نایاب آڈیو ویژول مواد سمیت خصوصی ذخائر کا رکھ رکھاؤ کرتا ہے ۔

وزارت ثقافت نے ملک کے وسیع مخطوطات کے ورثے کو محفوظ کرنے ، ڈیجیٹل بنانے اور  پھیلانے کے لیے گیان بھارتم کے نام سے ایک قومی پروجیکٹ شروع کیا ہے ۔ مزید برآں ، آئی جی این سی اے نے لسانی ، زبانی اور لوک کارکردگی کے طویل مدتی تحفظ کے لیے ایک ڈیجیٹل ذخیرہ قومی ثقافتی آڈیو ویژول آرکائیوز (این سی اے اے) کو نافذ کیا ہے ۔

راجستھان کے شیخاوتی علاقے کی حویلیاں آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے دائرہ اختیار میں محفوظ یادگاریں نہیں ہیں ۔ فی الحال شیخاوتی حویلیوں کو یونیسکو کی عارضی فہرست میں شامل کرنے کی کوئی تجویز نہیں ہے ۔

یہ معلومات ثقافت اور سیاحت کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں  فراہم کیں  ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح۔م م ۔ع ا  )

U.No. 2130


(रिलीज़ आईडी: 2197093) आगंतुक पटल : 7
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी