سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
بھارتی خواتین میں منہ کے کینسر سے نمٹنے کے لیے جینیاتی علامت کی دریافت
प्रविष्टि तिथि:
29 NOV 2025 8:19PM by PIB Delhi
بھارتی سائنسدانوں نے جنوبی ہندوستان کی خواتین مریضوں میں منہ کے کینسر کا سبب بننے والے ڈرائیور جین کی تغیرات کو دریافت کیا ہے ۔ بھارت دنیا میں منھ کے کینسر کے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ہے، اور خواتین میں اس کی شرح بعض علاقوں میں تشویشناک حد تک زیادہ ہے، خاص طور پر جنوبی اور شمال مشرقی بھارت میں،جہاں عورتوں کے درمیان منہ کے کینسر کی بڑی وجہ تمباکوسے بھرے پان ، گٹکا اور تمباکو کے دیگر متعلقہ مصنوعات کوچبانے کی وسیع عادت ہے۔ مردوں میں اس بیماری پر وسیع تحقیق موجود ہے، مگر خواتین میں منھ کے کینسر اکثر نظر انداز رہا ہے۔ اگرچہ اس بیماری کا مردوں میں بڑے پیمانے پر مطالعہ کیا جاتا ہے ، لیکن خواتین میں منہ کے کینسر سے متعلق مطالعہ اکثر نظر انداز ہوتا رہا ہے۔
بنگلورو کے جواہر لال نہرو سینٹر فار ایڈوانسڈ سائنٹفک ریسرچ (جے این سی اے ایس آر) اورکلیانی میں واقع بی آر آئی سی-نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بائیو میڈیکل جینومکس (این آئی بی ایم جی)کےمحققین کی ایک ٹیم نے کولار کےسری دیوراج ارس اکیڈمی آف ہائر ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (ایس ڈی یو اے ایچ ای آر)کے معالجین کے تعاون سےبھارت میں خواتین میں منھ کے کینسر پر ایک منفرد تحقیق کی ہے۔جو خاص طور پر تمباکو چبانے کی روایتی عادت پر مرکوز ہے۔
پروفیسر تپاس کےکنڈو کی قیادت میں جے این سی اے ایس آر ، بنگلورو کی تحقیق نے کا مقصد یہ سمجھنا تھا کہ خواتین میں کینسر کو کیا چیز منفرد بناتی ہے اوراس بیماری کا ظہور خواتین مریضوں میں کیسےہوتا ہے اورارتقاء پاتا ہے اور ہم لوگ اس کا بہتر علاج کیسے کر سکتے ہیں ۔

تصویر-مریضوں کے جین کی ترتیب: کرناٹک کے کولار ضلع میں خواتین میں عام طور پر مشاہدہ کی جانے والی ایک منفرد علاقائی تمباکو چبانے کی عادت (کڈیپوڈی) والی او ایس سی سی-جی بی کی خواتین مریضوں کے ٹیومر کے جوڑے اور خون کے نمونوں پر ہول ایکزوم سیکوینسنگ (ڈبلیو ای ایس) اور کاپی نمبر ایرے پروفائلنگ کی گئی ۔ خواتین پر مرکوز اس گروپ کے تجزیے سے ایک منفرد ڈرائیور میوٹیشن کا انکشاف ہوا ہے جو منھ کے ٹیومرکے نمایاں ہونے میں ملوث ہے۔
کلینیکل اینڈ ٹرانسلیشنل میڈیسن جرنل میں شائع ہونے والی یہ تحقیق خاص طور پرمنھ کے کینسر کی غیر متناسب طور پر جارحانہ ، انتہائی بار بار اور جان لیوا شکلوں کی حیاتیاتی بنیادوں کا انکشاف کرنے کے لیے کی گئی تھی جو ہندوستانی خواتین کو متاثر کرتی ہیں ۔
جدید ترین ہول ایکزوم سیکوینسنگ کا استعمال کرتے ہوئے ، محققین نے کولار ، کرناٹک (ایس ڈی یو اے ایچ ای آر) سے خواتین کے منہ کے کینسر کے گروپ میں اہم تغیرات کے ساتھ دس کلیدی جینوں کی نشاندہی کی ہے ۔
اگرچہ دو بڑے جین ، سی اے ایس پی 8 اور ٹی پی 53 ، ان مریضوں میں انتہائی تبدیل شدہ پائے گئے ، منفرد طور پر ، سی اے ایس پی 8 ڈرائیور میوٹیشن (کینسر پیدا کرنے والا) معلوم ہوتا ہے جو منہ کے کینسر کے مریضوں (زیادہ تر مردوں) میں پہلے سے مطالعہ شدہ تغیرات کے مقابلے میں بالکل مختلف ہے ۔
اگرچہ تحقیق میں شامل مریضوں کی تعداد محدود تھی (N=38)، نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ ٹی پی53 اورسی اے ایس پی8 جینیاتی میوٹیشنز کے ایک ساتھ پائے جانے سے منھ کے کینسر میں ایک انتہائی جارحانہ اور جان لیوا خصوصیات پیدا ہوتی ہیں۔ یہ مشاہدات مزید تحقیق کے متقاضی ہیں، اور تحقیقاتی ٹیم اگلے مرحلے میں ٹی پی53 میں تبدیلیوں کے پس منظر میں اس نئے ڈرائیور میوٹیشن کی وجہ سے ہونے والے کینسر کے مالیکیولر میکانزم کو واضح کرنے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ ٹیم نے ٹیومر کےٹیشوز کا ڈیجیٹل تجزیہ کرنے کے لیے مصنوعی ذہانت (ڈیپ لرننگ) کا بھی استعمال کیا ۔ اس سے خواتین مریضوں کے دو الگ الگ گروپوں کا پتہ چلا ، جن میں سے ہر ایک کے ٹیومر میں مختلف مدافعتی ردعمل تھا ۔ یہ بصیرت اہم ہے کیونکہ اس سے پتہ چلتا ہے کہ کچھ مریض اپنے ٹیومر پروفائل کی بنیاد پر بعض علاج میں بہتر طور پر شفا یاب ہو سکتے ہیں۔
یہ اہم مطالعہ کینسر کی تحقیق میں ایک نیا معیار قائم کرتا ہے ۔ یہ نہ صرف حیاتیاتی تحقیق میں مزید خواتین مریضوں کو شامل کرنے کی فوری ضرورت کو اجاگر کرتا ہے بلکہ منہ کے کینسر-ایک ایسی بیماری جس نے ہندوستان میں بہت سی جانیں لی ہیں سے نمٹنے کے لیے ذاتی دوا کے لیے ایک لائحہ عمل بھی فراہم کرتا ہے- ۔ تاہم ، مریضوں کی ایک بڑی تعداد میں ان نتائج کی مزید تصدیق کی ضرورت ہے ۔
اشاعت کی لنک-: doi: 10.1002/ctm2.70386
********
ش ح ۔ت ن۔ش ا
U. NO.- 2079
(रिलीज़ आईडी: 2196817)
आगंतुक पटल : 6