جل شکتی وزارت
ڈی ڈی ڈبلیو ایس نے دیہی آبی نظم و نسق اور خدمات کی فراہمی کو مضبوط بنانے کیلئے تیسرے ضلع کلکٹروں کےپیئےجل سمواد کی قیادت کی
اسکیموں کی پائیداری پر ڈی سی/ڈی ایم کے ساتھ براہ راست بات چیت مرکزی حیثیت رکھتی ہے
سپردگی کا طریقہ کار: ‘‘جن بھاگیداری سے جل ارپن’’
بنیادی سطح پرقیادت اور سماجی ملکیت کو کلیدی ترجیحات کے طور پر دوبارہ اجاگر کیاگیا
प्रविष्टि तिथि:
27 NOV 2025 7:39PM by PIB Delhi
پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے نے آج ڈسٹرکٹ کلکٹرز پیئے جل سمواد کے تیسرے ایڈیشن کا انعقاد کیا ، یہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو ضلعی سطح کی مصروفیات کو گہرا کرنے اور پینے کے پانی کی خدمات کے معیار اور پائیداری کو مستحکم کرنے کے لیے بنایا گیا ہے ۔

مرکزی موضوع-‘‘عوامی سطح سےقیادت تک’’ کے ساتھ ، بات چیت میں ریئل ٹائم سروس کی فراہمی کی کارکردگی ، بنیادی ڈھانچے کی فعالیت ، ماخذ کی پائیداری ، پانی کے معیار سےمتعلق خدشات اور آخرتک حکمرانی پر توجہ مرکوز کی گئی ، جس میں ضلعی پریزنٹیشنز طریقہ کار کی تازہ ترین معلومات کے بجائے اعدادوشمار پرمبنی معلومات فراہم کیں ۔
ورچوئل کانفرنس کے ذریعے منعقد ، ضلع کلکٹروں کے پیئے جل سمواد کی صدارت سکریٹری ، ڈی ڈی ڈبلیو ایس ، جناب اشوک کے کے مینا نے کی ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگرچہ اثاثوں کی تخلیق ایک اہم سنگ میل رہی ہے ، لیکن اب اصل امتحان اس بات کو یقینی بنانے میں ہے کہ ہر روز معیاری پانی فراہم ہو اور برادریوں میں اعتماد قائم ہو۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے مؤثر آپریشن اور دیکھ بھال مرکزی حیثیت رکھتی ہے اور اس لیے گرام پنچایتوں کا لوگوں کے قریب ترین اداروں کے طور پر اہم کردار ہے ۔
قومی جل جیون مشن کی ڈپٹی سکریٹری محترمہ انکیتا چکرورتی نے اپنے استقبالیہ خطاب میں بتایا کہ اب تک 530 سے زائد ضلع کلیکٹرز اپنی جل جیون مشن میٹنگز کی ریکارڈنگز شیئر کر چکے ہیں، جن سے آبی ذرائع کی پائیداری، آپریشن و مینٹیننس، پانی کے رِساؤ، محصولات اور پانی کے معیار جیسے پہلوؤں پر اہم معلومات ملی ہیں۔ 85, 000 سے زیادہ پنچایتوں نے اپنا ڈیٹا دیکھنے کے لیے پنچایت ڈیش بورڈ تک رسائی حاصل کی ہے-کتنے گھروں کو پانی ملتا ہے ، کون سی اسکیمیں کام کر رہی ہیں اور کوالٹی ٹیسٹ کیانتائج دکھا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ معلومات تک اس رسائی سے پنچایتوں کو اپنے نظام کو بہتر طریقے سے سمجھنے اور ان کا انتظام کرنے میں مدد مل رہی ہے ۔ حالیہ سوجل گرام سمواد نے مزید ثابت کردیا کہ پنچایت ممبران جب انہیں معلومات ، تربیت اور مدد دی جاتی ہے تو وہ ذمہ داری لینے کے لیے تیار ہوتے ہیں ۔
کمیشننگ اور ہینڈنگ اوور پروٹوکول پر پریزنٹیشن
ضلع کلکٹروں کے پیئے جل سمواد کے ایک اہم حصے میں این جے جے ایم کے نائب مشیر جناب سمیت پریادرشی نے دیہی پانی کی فراہمی کی اسکیموں کے لیے کمیشننگ پروٹوکول اور ہینڈنگ اوور پروٹوکول پر ایک تفصیلی پریزنٹیشن پیش کی ۔ پریزنٹیشن نے دیہی پائپڈ واٹر سپلائی اسکیموں (آر پی ڈبلیو ایس ایس) کے معیار ، شفافیت اور پائیداری کو یقینی بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ایک منظم ، چار مراحل کا توثیق فریم ورک فراہم کیا ۔
چار مرحلوں کا کمیشننگ فریم ورک
کمیشننگ سے قبل دستاویزی کارروائی: جیسا کہ بلٹ ڈرائنگ ، نقائص کی تشخیص ، ڈیزائن سے مطابقت۔
نظام کی جانچ: دباؤ کی جانچ ، پانی کے معیار کی تصدیق ، جراثیم کشی ، بہاؤ اور صلاحیت کی جانچ ۔
آزمائشی آپریشن: حقیقی حالات کے تحت مسلسل تشخیص کے 7-14 دن
حتمی دستاویزات: جے جے ایم-ڈبلیو کیو ایم آئی ایس اور پی ایم گتی شکتی جیسے پلیٹ فارمز میں کمیشننگ رپورٹس ، دستی ، سرٹیفکیٹ اور ڈیجیٹل انضمام ۔
ہینڈنگ اوور پروٹوکول ، اس ماہ کے شروع میں ایک قومی تقریب میں متعارف کرایا گیا جہاں جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب سی آر پاٹل نے ایک مخصوص ہینڈ بک جاری کی ، اس کا بھی جائزہ لیاگیا۔ پروٹوکول مکمل شدہ اسکیموں کو گرام پنچایتوں اور وی ڈبلیو ایس سی میں منتقل کرنے کے لیے ایک واضح ، یکساں عمل طے کرتا ہے ، جس میں گورننس کی تیاری ، او اینڈ ایم کی تربیت ، شفاف مالیاتی نظام ، بی آئی ایس کے مطابق پانی کے معیار کی جانچ اور کمیونٹی کی قیادت میں نگرانی پر زور دیا جاتا ہے ۔ اس بات پر بھی روشنی ڈالی گئی کہ باضابطہ یوم حوالگی کو دیہاتوں میں جل ارپن دیوس کے طور پر منایا جائے گا ، جس میں جل بندھن ، عہد کی تقریب اور ثقافتی پروگراموں ، کمیونٹی کی ملکیت کو تقویت دینے اور مقامی آبی نظام کی طویل مدتی نگرانی جیسی شرکت کی سرگرمیاں شامل ہوں گی ۔
ڈسٹرکٹ پریزنٹیشنز: اختراعات اور مقامی حل کی جھلک
ملک بھر کے پانچ اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں/ضلع مجسٹریٹوں نے دیہی پانی کی خدمات کی فراہمی کو مضبوط بنانے کے لیے اپنے فیلڈ تجربات ، کامیابیوں اور حکمت عملیوں کو شیئر کیا ۔ پیش کردہ اضلاع میں شامل ہیں:
مَمِت ، میزورم
الوری سیتارام راجو ، آندھرا پردیش
ایس اے ایس نگر ، پنجاب
لیہہ ، لداخ
ری بھوئی ، میگھالیہ

مَمِت، میزورم

مَمِت ضلع کے ضلع کلکٹر جناب کے لالت لام لووا نے لالن گاؤں پر خاص توجہ مرکوز کرتے ہوئے اپنے ضلع کی پیش رفت پیش کی ، جہاں کمیونٹی کی قیادت میں نقطہ نظر اور شمسی توانائی سے چلنے والے پانی کی فراہمی کے نظام کو اپنانے سے 7×24 دستیابی کی طرف تبدیلی ممکن ہوئی ہے ۔ ضلع نے پرانی گریویٹی فیڈڈ اسکیم کی تجدید ، پرانی پائپ لائنوں کی تبدیلی اور اور نئے انٹیک الائنمنٹ کی تیاری پر روشنی ڈالی ، جس کی مقامی رہنماؤں نے فعال طور پر حمایت کی ۔
الوری سیتارام راجو ، آندھرا پردیش

الوری سیتارام راجو ضلع کے کلکٹر اورضلع مجسٹریٹ جناب اے ایس دنیش کمار نے کہا کہ یہ ضلع ، سب سے بڑی پی وی ٹی جی آبادی اور انتہائی نازک ، ڈھیلی مٹی کے مناظر کے ساتھ ایک بنیادی طور پر قبائلی خطہ ہونے کے ناطے ، پینے کے قابل اعتماد پانی کو یقینی بنانے میں الگ الگ چیلنجوں کا سامنا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع کی زیادہ تر بستیوں تک صرف پیدل رسائی ممکن ہے اور زیر زمین پانی کی سطح میں موسمی اتار چڑھاؤ معمول کی بات ہے۔
انہوں نے ضلع کے موزوں حل پر روشنی ڈالی ، جن میں کشش ثقل سے چلنے والے اسپرنگ سسٹم ، سولر ڈوئل پمپ سسٹم ، کمیونٹی سے چلنے والے ایف ٹی کے کی نگرانی اور کمزور ذرائع کو مستحکم کرنے اور ان کی حفاظت کے لیے منریگا کے تحت کیے گئے اسپرنگ شیڈ مینجمنٹ کے کام شامل ہیں ۔ 7, 000 سے زیادہ جے جے ایم کے کام مکمل ہونے اور 1.8 لاکھ گھریلو نل کنکشن فراہم کیے جانے کے ساتھ ، ضلع اب کثیر گاؤں کی اسکیموں کو مضبوط بنانے اور طویل مدتی پائیداری کے لیے مقامی او اینڈ ایم صلاحیت کو بڑھانے پر مرکوز ہے ۔
ایس اے ایس نگر ، پنجاب

ایس اے ایس نگر ضلع کی ڈپٹی کمشنر کومل متل نے ضلع کی 100فیصد فنکشنل گھریلو نل کنکشن کی کامیابی کو اجاگر کیا ، جس میں تمام اسکولوں اور آنگن واڑیوں کے ساتھ ساتھ 82,000 سے زیادہ کنبوں کا احاطہ کیا گیا ہے ۔ انہوں نے گاؤں اور ضلع ایکشن پلان ، مضبوط گرام پنچایت کی قیادت میں نفاذ اور پانی کے تحفظ اور ذرائع کی پائیداری کی ایک جامع حکمت عملی کے ذریعے مضبوط منصوبہ بندی پر روشنی ڈالی ۔
ضلع کے ایڈوانسڈ پانی کے معیار کی نگرانی کے نظام ، بشمول لیبارٹری کی جانچ اور مسلسل خدمات کی سطح کے جائزے جو تمام گرام پنچایتوں میں مستقل اور محفوظ فراہمی کو یقینی بناتے ہیں ، پر بھی زور دیا گیا ۔
لیہہ ، لداخ

لیہہ ضلع کے لئے ، ڈپٹی کمشنر جناب رومِل سنگھ ڈونک نے مضبوط نگرانی کے فریم ورک پر روشنی ڈالی جو ادارہ جاتی مضبوطی ، زمینی سطح کی تصدیق ، شفافیت کے طریقہ کار اور سماجی جواب دہی کو یکجا کرتا ہے ۔ یہ کثیر سطحی نقطہ نظر پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی مؤثر فراہمی اور طویل مدتی پائیداری کو یقینی بناتا ہے ۔
انہوں نے ماتھو گاؤں کے مشکل خطوں میں پانی کی فراہمی کے لیے ایک جدید اور پائیدار نقطہ نظر کا حوالہ دیا ، جس میں کنٹرولڈ فلو ڈریپرز اور فراسٹ ریزسٹینٹ ڈیزائن کے ذریعے ذیلی صفر درجہ حرارت میں بھی ایک منفرد پریشر ریگولیٹڈ ڈرپر ٹیکنالوجی کے ذریعے ہر گھر میں 7×24 پانی کی دستیابی کو یقینی بنایا گیا ہے ۔
ری بھوئی ، میگھالیہ

ضلع ری بھوئی کے ڈپٹی کمشنر جناب ابھیلاش برنوال نے ضلع کے مضبوط ادارہ جاتی ڈھانچے اور 580 سے زیادہ فعال ولیج واٹر اینڈ سینی ٹیشن کمیٹیوں کے تعاون سے ہونے والی پیش رفت پر روشنی ڈالی ۔ مشترکہ طور پر ایک اہم طاقت گہری کمیونٹی کی شمولیت تھی ، خاص طور پر خواتین کا کردار ، جس میں 2,600 سے زیادہ خواتین ، ہر گاؤں سے پانچ ، پانی کے معیار کی باقاعدہ نگرانی میں مدد کے لیے فیلڈ ٹیسٹنگ کٹس میں تربیت یافتہ تھیں ۔ ضلع نے پاہ مجری گاؤں میں کمیونٹی کی قیادت میں کامیابی سمیت اپنے ماخذ پائیداری کے کام کو بھی پیش کیا ۔
اپنے اختتامی کلمات میں ، اے ایس اینڈ ایم ڈی-این جے جے ایم ، جناب کمل کشور سون نے ریاستوں پر زور دیا کہ وہ کمیشننگ اور حوالگی سے متعلق نئے جاری کردہ رہنما خطوط سے خود کو واقف کریں ، اور ڈی ڈبلیو ایس ایم پورٹل پر دستیاب ان رہنما خطوط کو علاقائی زبانوں میں گرام پنچایتوں اور برادریوں کے ساتھ شیئر کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے اضلاع پر زور دیا کہ وہ نگرانی کے طریقہ کار کو مضبوط کریں ، کمیشن کے مناسب عمل کو یقینی بنائیں ، اور جن بھاگیداری کے ذریعے کمیونٹی گورننس کو مضبوط کریں ۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ اضلاع کو اس بات کا جائزہ لینا چاہیے کہ وہ کس طرح ذرائع کی پائیداری کو مزید بہتر بنا سکتے ہیں ، اسپرنگ شیڈ اور ری چارج کے کاموں کے لیے منریگا کے ساتھ ہم آہنگی کو یقینی بنا سکتے ہیں ، اور خاص طور پر پہاڑی اور پانی کی قلت والے علاقوں میں ذرائع کے رویے کے بارے میں اپنی سمجھ کو گہرا کر سکتے ہیں ۔ اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ کئی علاقوں کو زیر زمین پانی کی کمی اور موسمی قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، انہوں نے کہا کہ ‘‘ذرائع کی بحالی اور طویل مدتی روزی روٹی کو فوری ترجیحات کے طور پر سمجھا جانا چاہیے’’۔
اس ورچوئل پروگرام میں قومی جل جیون مشن کے ڈپٹی سکریٹری اور مشن ڈائریکٹر جناب کمل کشور سون اور قومی جل جیون مشن کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ سواتی مینا نائیک کے ساتھ ساتھ محکمہ کے سینئر افسران، ملک بھر کے ضلع کلیکٹر/ضلع مجسٹریٹس، ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے مشن ڈائریکٹرز اور ریاستی مشن ٹیمیں، قومی جل جیون ادارہ اور جل جیون فنڈ کے شراکت دار شامل ہوئے اور اس میں تقریباً 300 شرکاء نے حصہ لیا۔
تعاون کے ذریعے ہر گھر جل کو مضبوط بنانا
تیسرے ضلع کلکٹروں کا پیئے جل سمواد ضلع سطح کے اداروں کو بااختیار بنانے ، تکنیکی گورننس فریم ورک کو بہتر بنانے اور پانی کی پائیدار حفاظت کے لیے کمیونٹی کی ملکیت کو فروغ دینے پر این جے جے ایم کی مستقل توجہ کی عکاسی کرتا ہے ۔
ریکارڈ شدہ سمواد یہاں دیکھیں:
https://www.youtube.com/live/7c8SLN1moOk
***
ش ح۔ ک ا۔ ع ر
U.NO.1965
(रिलीज़ आईडी: 2195770)
आगंतुक पटल : 5