سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

موجودہ حکومت کی جانب سے شروع کیا گیا انٹرپرینیور اِن ریزیڈنس پروگرام نوجوان اسٹارٹ اَپس، جدت طرازوں اور محققین میں مقبولیت حاصل کر رہا ہے: ڈاکٹر جیتندر سنگھ


بی آر آئی سی کی سالانہ میٹنگ میں ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے انٹرپرینیور اِن ریزیڈنس پروگرام کو بھارت کی بایوٹیک جدت کا کلیدی محرک قرار دیا

ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے بایوٹیکنالوجی کے شعبے میں ’وشو بندھو‘ بھارت کی تعمیر کے لیے تحقیق، صنعت اور عالمی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا

وزیر نے  برکس کےi3cپی ایچ ڈی پروگرام کی تعریف کی، جو اب اپنے دوسرے سال میں داخل ہو چکا ہے اور جس میں 120 سے زائد طلبہ کو صحت، زراعت، صنعتی بایوٹیکنالوجی اور گرین انرجی کے چیلنجوں سے نمٹنے کی تربیت دی جا رہی ہے

’’برکس حکومتی نظام میں پہلا ایسا تجربہ تھا جس کے تحت مختلف تحقیقاتی اداروں کو ایک متحد چھتری تلے لایا گیا‘‘

Posted On: 26 NOV 2025 6:46PM by PIB Delhi

سائنس و ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیرِ مملکت، وزیرِ مملکت (آزادانہ چارج) برائے ارضیاتی علوم، اور وزیرِ مملکت برائے وزیرِ اعظم دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور خلائی امور، ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے آج نوجوان اسٹارٹ اَپس، جدت طرازوں اور محققین میں انٹرپرینیور اِن ریزیڈنس (ای آئی آر) پروگرام کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اسے ایک سنگِ میل قرار دیا جو بھارت کے بایوٹیکنالوجی جدت کے ماحولی نظام کو نئی شکل دے رہا ہے۔ وہ نئی دہلی میں منعقدہ بایوٹیکنالوجی ریسرچ اینڈ انوویشن کونسل (بی آر آئی سی) کی تیسری سالانہ جنرل میٹنگ سے خطاب کر رہے تھے۔

ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے کہا کہ ای آئی آر پہل کامیابی کے ساتھ سائنس دان–آنٹرپرینیورز کی ایک نئی نسل تیار کر رہی ہے، جو علمی برتری کو مسئلہ حل کرنے اور منڈی پر مبنی تحقیقاتی نقطۂ نظر کے ساتھ جوڑتی ہے۔

وزیر نے زور دے کر کہا کہ ای آئی آر پروگرام جسے تحقیق اور صنعت کے درمیان پُل قائم کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے، نجی شعبے اور وینچر کیپیٹل سرمایہ کاروں کی فعال شمولیت کو اپنی طرف راغب کر رہا ہے، جس سے ٹیکنالوجی کو عملی شکل دینے اور بھارت کے عوامی تحقیقاتی و ترقیاتی نظام سے اسٹارٹ اَپس کے قیام کو فروغ مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا: ’’انٹرپرینیور اِن ریزیڈنس پروگرام نے ہمارے تحقیقی اداروں میں انٹرپرینیورشپ کی ثقافت کو نئی رفتار دی ہے۔ یہ نوجوان سائنس دانوں کو صرف دریافت کرنے ہی نہیں بلکہ فراہم کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ اپنے خیالات کو ایسی جدتوں میں تبدیل کرنے کی جو زندگیوں کو چھوئیں اور بھارت کی بایوٹیک ترقی کی کہانی میں حصہ ڈالیں۔‘‘

بِرکس کے کردار کو ادارہ جاتی تعاون کے ایک نمونے کے طور پر اُجاگر کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ کونسل کا قیام بھارت کے سائنسی ماحولیاتی نظام میں سب سے زیادہ کامیاب ڈھانچہ جاتی اصلاحات میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا: ’’ برکس پورے سرکاری نظام میں پہلا ایسا تجربہ تھا جس کے تحت متعدد تحقیقاتی اداروں کو ایک متحد چھتری تلے لایا گیا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اس تعاون پر مبنی ڈھانچے نے اب دیگر سائنسی وزارتوں میں بھی اسی نوعیت کی پہل کو تحریک دی ہے۔

ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے دریافت اور جدت کو تیز کرنے کے لیے بین العلوم اور بین شعبہ جاتی شراکت داریوں کے توسیع یافتہ کردار پر بھی زور دیا۔ انہوں نے برکس کے تربیتی پروگراموں کو ’’انٹرا سائنس‘‘، ’’ایکسٹرا سائنس‘‘ اور ’’ایکسٹینڈڈ‘‘ تعاون تک وسعت دینے کی تجویز پیش کی تاکہ نہ صرف مختلف سائنسی شعبوں بلکہ تعلیمی اداروں اور نجی صنعت کے شراکت داروں کو بھی جوڑا جا سکے۔ انہوں نے کرسچن میڈیکل کالج اور اپولو اسپتال جیسے غیر سرکاری اداروں کے ساتھ جاری مشترکہ منصوبوں اور آزمائشوں کو ایسے کامیاب انضمام کی مثال قرار دیا۔

مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے حیاتیاتی تحقیق میں انضمام کو اجاگر کرتے ہوئے ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے کہا کہ بھارت پہلے ہی اے آئی سے چلنے والی بایوسائنسز میں عالمی بہترین طریقوں کے مطابق خود کو ڈھال رہا ہے۔ انہوں نے محققین کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ معلوماتی مواد تیار کر کے اور اداروں کے درمیان ڈیجیٹل روابط کو مضبوط بنا کر رسائی اور تعاون کو بہتر بنائیں۔

وزیر نے ویکسین تحقیق اور بایو فاؤنڈری کی ترقی کے ذریعے بھارت کی عالمی بایوٹیک موجودگی کو آگے بڑھانے میں برکس کی کامیابیوں کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ -19 سے لے کر ایچ پی وی، ملیریا اور ڈینگی تک ہماری ویکسین تیار کرنے میں کامیابی نے بھارت کو عالمی سطح پر نمایاں کیا ہے۔ برکس کے اداروں میں اب چار بایو فاؤنڈریز قائم ہو چکی ہیں، جس کی بدولت بایو مینو فیکچرنگ صلاحیت میں ہم ایشیا پیسفک میں رہنمائی کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدامات حکومت کیBioE3پالیسی کے مطابق ہیں جو پائیدار بایو اکانومی کے قیام کو فروغ دیتی ہے۔

دوہزار تین میں ایک ہمہ بھارتی نیٹ ورک کے طور پر قائم ہونے والا  برکس جس میں ممتاز بایوٹیکنالوجی تحقیقاتی ادارے شامل ہیں، نیچر انڈیکس انڈیا 2025 رینکنگ کے مطابق بھارت میں حیاتیاتی علوم کی تحقیق کا سرفہرست ادارہ بن کر اُبھرا ہے۔ اپنے قیام کے بعد سے  برکس نے مشترکہ، بین العلوم اور عملی تحقیق پر زور دے کر بھارت میں سائنسی نظام کو تبدیل کرنے میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔

وزیر نے  برکس کےi3cپی ایچ ڈی پروگرام کے تحت ہونے والی پیش رفت کو بھی سراہا، جو اب اپنے دوسرے سال میں ہے اور جس میں 120 سے زائد طلبہ کو صحت، زراعت، صنعتی بایوٹیکنالوجی اور گرین انرجی کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کی تربیت دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام ’’ٹیم سائنس‘‘ کے جذبے کی حقیقی عکاسی کرتا ہے، کیونکہ یہ ڈاکٹریٹ کے محققین میں مسئلہ حل کرنے کی صلاحیت اور جدت پر مبنی سوچ کو پروان چڑھاتا ہے۔

وزیر نے اپنی تقریر کے اختتام پر تحقیقاتی اداروں، نجی شعبے اور عالمی شراکت داروں کے درمیان مسلسل تعاون اور فعال شمولیت کی اپیل کی، تاکہ بھارت کو بایوٹیکنالوجی کے شعبے میں حقیقی ’’وشو بندھو‘‘ بنایا جا سکے۔ انہوں نے ’برکس سالانہ رپورٹ 2025‘ اور ’کیٹالائزنگ انوویشن برکس: نیٹ ورکڈ انٹرڈسیپلینری ریسرچ پروگرامز‘ کے عنوان سے کتابچہ بھی جاری کیا، جس میں کونسل کی کامیابیوں اور مستقبل کے لائحہ عمل کو اجاگر کیا گیا ہے۔

A group of people sitting at a tableAI-generated content may be incorrect.

A group of people sitting at a tableAI-generated content may be incorrect.

A group of people sitting at a tableAI-generated content may be incorrect.

******

ش ح۔ ش ا ر۔ ول

Uno- 188


(Release ID: 2194934) Visitor Counter : 6
Read this release in: English , हिन्दी