سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
آئین کی منظوری کے 75 سال پورے ہونے کی ملک گیر یادگاری تقریب کا عظیم الشان اختتام
प्रविष्टि तिथि:
26 NOV 2025 5:24PM by PIB Delhi
ڈاکٹر امبیڈکر فاؤنڈیشن (ڈی اے ایف)، سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کی وزارت کے زیر اہتمام ‘‘زندہ آئین: جمہوریت کے 75 سال، وقار اور ترقی’’ پر قومی کانفرنس آج ڈاکٹر امبیڈکر انٹرنیشنل سینٹر (ڈی اے آئی سی)، نئی دہلی میں اختتام پذیر ہوئی، جس میں ہندوستان کے 75ویں سال کی یادگاری سال کی یادگاری تقریب کا شاندار اختتام ہوا۔ (Samvidhan @75)۔
کانفرنس کا آغاز عزت مآب چیف جسٹس آف انڈیا (ریٹائرڈ)، ڈی اے ایف کے سکریٹری، ایڈیشنل سکریٹری، اور وزارت کے سینئر لیڈروں کے بصیرت انگیز خطابات سے ہوا۔ مقررین نے آئین کو ایک متحرک متن کے طور پر اجاگر کیا جو ہندوستان کے جمہوری ارتقاء، ترقیاتی ترجیحات اور سماجی انصاف کے فریم ورک کی رہنمائی کرتا ہے۔
افتتاحی تقریب میں نیشنل آرکائیوز آف انڈیا کی طرف سے تیار کردہ ایک خصوصی نمائش بھی کی گئی، جس میں آئین سازی کے دور کے نادر دستاویزات، تصاویر اور آرکائیو مواد کو پیش کیا گیا، جو شرکاء کو ایک بھرپور تاریخی تناظر پیش کرتی ہے۔
کانفرنس نے فکری طور پر حوصلہ افز دو ا پینل مباحثوں کی میزبانی کی:
پینل ڈسکشن - I
‘‘زندہ آئین عمل میں: اکیسویں صدی میں جمہوریت، وقار اور ترقی’’
ممتاز وائس چانسلرز، قانون کے پروفیسرز، اور سینئر وکلاء نے آئینی تشریح، جمہوری لچک، حقوق کے فریم ورک، اور تکنیکی اور سماجی تبدیلیوں سے درپیش چیلنجوں کے ارتقاء کا جائزہ لیا۔
پینل ڈسکشن – II
‘‘سماجی انصاف اور جامع ترقی کے آئینی راستے: معاصر ہندوستان میں ڈاکٹر امبیڈکر کے وژن کو حقیقت میں لانا’’ عوامی قانون، سماجی پالیسی، اور ڈیجیٹل گورننس کے ماہرین نے شمولیت کے حصول، ڈیجیٹل تقسیم کو کم کرنے، پسماندہ برادریوں کو بااختیار بنانے، اور امبیڈکرائی اصولوں کی رہنمائی میں وکِسِت بھارت 2047 کی طرف بڑھنے کے لیے آئینی طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا۔
700 سے زیادہ شرکاء، بشمول ڈاکٹر امبیڈکر چیئر پروفیسرز، اسسٹنٹ پروفیسرز، ڈاکٹریٹ فیلوز، اور دہلی بھر کے کالجوں کے آخری سال کے یونیورسٹی کے طلباء نے کانفرنس میں شرکت کی۔ ان کی فعال مصروفیت نے دن بھر کی بات چیت میں متحرک اور گہرائی کا اضافہ کیا۔
عزت مآب وزیر نے سکریٹری جناب امت یادو کی ان کی غیر معمولی قیادت اور وزارت میں ان کی اہم شراکت کے لیے خصوصی تعریف کی۔ ان کے دور میں انتظامی اصلاحات، ڈیجیٹل تبدیلی، اور ایڈیشنل سکریٹری، ڈی او ایس جے ای، ڈاکٹر امبیڈکر چیئرز کے درمیان تال میل کو مضبوط بنانے اور ملک بھر میں تعلیمی اور تحقیقی مصروفیات کو بڑھانے کے لیےڈاکٹر امبیڈکر فاؤنڈیشن کی قیادت بشمول جناب وی اپاراو، ممبر سکریٹری، اور جناب منوج تیواری، ڈائریکٹر، قومی کانفرنس کے انعقاد اور سال بھر کی تقریبات کو درستگی، نظم و ضبط اور وژن کے ساتھ مربوط کرنے میں ان کی مثالی کوششوں کے لیے ادارہ جاتی رسائی کی تجدید کی گئی ہے۔
کانفرنس کی سب سے اہم جھلکیوں میں سے ایک کتاب ‘‘ایک ہندوستان کے ذریعے ڈیجیٹل انڈیا’’ کا اجراء تھا، جس کی تصنیف پروفیسر جیمز اسٹیفن میکا، ڈاکٹر بی آر امبیڈکر چیئر پروفیسر، آندھرا یونیورسٹی نے کی تھی۔ کتاب کو باضابطہ طور پر عزت مآب چیف جسٹس آف انڈیا (ریٹائرڈ) کے ذریعہ جاری کیا گیا، جنہوں نے سماجی و اقتصادی تقسیم کو ختم کرنے کے لیے ایک آئینی آلے کے طور پر ڈیجیٹل بااختیار بنانے پر اس کی مطابقت، وضاحت اور توجہ مرکوز کرنے کے لیے کام کی تعریف کی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ڈیجیٹل انڈیا محض ایک تکنیکی مشن نہیں ہے بلکہ جمہوری شراکت اور آئینی شمولیت کو مضبوط کرنے کا ایک آلہ ہے۔
اختتامی سیشن کے دوران، سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کے عزت مآب مرکزی وزیر نے ‘‘محکمہ سماجی انصاف اور بااختیار کاری (ڈی او ایس جے ای) کے تمام پورٹلز کے استحکام’’ کے پہلے مرحلے کا آغاز کیا، جس کا مقصد وزارت کے متعدد ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کو ایک مربوط انٹرفیس میں یکجا کرنا ہے۔
وزیر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ مربوط نظام ڈیجیٹل گورننس، شفافیت کو بہتر بنانے، صارف کی رسائی، ڈیٹا کنورجنسی، اور خدمات کی فراہمی میں ایک تبدیلی کا قدم ہے۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کی وزارت نے اس اہم ڈیجیٹل انضمام کے ساتھ دیگر وزارتوں کے لیے ایک معیار مقرر کیا ہے۔
نیشنل کانفرنس نے آئینی اقدار کو برقرار رکھنے اور جمہوریت، وقار اور ترقی کو ہندوستان کے اجتماعی مستقبل کی رہنمائی کرنے کو یقینی بنانے کے لیے ایک نئے قومی عزم کے ساتھ اختتام کیا۔ اس تقریب نے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کی پائیدار وراثت کو ایک مناسب خراج تحسین پیش کیا اور آنے والی صدی کے لیے ہندوستان کی رہنما قوت کے طور پر آئین کی دوبارہ تصدیق کی۔
*****
ش ح۔ ا م ۔ ت ح
Uno- 1865
(रिलीज़ आईडी: 2194848)
आगंतुक पटल : 4