دیہی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

زمینی وسائل کا محکمہ ہماچل پردیش کے کُلو میں، آراضی انتظامیہ میں جدید تکنالوجیوں کے موضوع پر قومی ورکشاپ کی میزبانی کرے گا


ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب سکھویندر سنگھ سُکھو اس ورکشاپ میں مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کریں گے

اس ورکشاپ میں ڈیجیٹل انڈیا لینڈ ریکارڈس جدیدکاری پروگرام کی پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا

Posted On: 19 NOV 2025 5:13PM by PIB Delhi

زمینی وسائل کا محکمہ (ڈی او ایل آر)، حکومت ہند، ڈائرکٹوریٹ آف لینڈ ریکارڈس، حکومت ہماچل پردیش کے تعاون سے  ہماچل پردیش کے کُلو میں 20 سے 21 نومبر 2025 کو ’بھارت میں آراضی انتظامیہ میں جدید تکنالوجیوں کو اپنانے‘ کے موضوع پر دو روزہ قومی ورکشاپ کا اہتمام کر رہا ہے۔

یہ ورکشاپ ڈیجیٹل انڈیا لینڈ ریکارڈز ماڈرنائزیشن پروگرام (ڈی آئی ایل آر ایم پی) کی قومی سطح کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گی۔ اس ورکشاپ کے دوران ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سینئر افسران اکٹھا ہوں گے۔ ان میں پرنسپل سکریٹریز، سیکریٹریز (ریونیو)، لینڈ ریکارڈ کے ڈائریکٹرز، اور سیٹلمنٹ کمشنرز شامل ہیں جو چنوتیوں پر غور  و خوض کرنے اور بہترین طریقوں کا اشتراک کریں گے۔

ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب سکھویندر سنگھ سُکھو افتتاحی اجلاس میں بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گے اور کلیدی خطبہ دیں گے۔ ان کے ساتھ ساتھ حکومت ہماچل پردیش میں وزیر مالیات جناب جگت سنگھ نیگی اور زمینی وسائل کے محکمے، حکومت ہند ، کے سکریٹری جناب منوج جوشی بھی اس ورکشاپ میں شرکت کریں گے۔ ہماچل پردیش اسمبلی کے اسپیکر جناب کلدیپ سنگھ پٹھانیا دوسرے  دن ورکشاپ سے خطاب کریں گے۔

ورکشاپ کا بنیادی مقصد زمینی ریکارڈ کی جدید کاری میں ریاستی سطح کی اختراعات پر مکالمے کی سہولت فراہم کرنا ہے، اس میں ریئل ٹائم جیو اسپیشل میپنگ، ڈرون پر مبنی سروے، ای رجسٹریشن، اور بلاک چین پر مبنی عنوان کی توثیق جیسے امور شامل ہیں۔

اس دو روزہ تقریب میں مندرجہ ذیل عنوانات پر تکنیکی سیشن شامل ہوں گے:

• رجسٹریشن سسٹم میں اصلاحات: مکمل طور پر ڈیجیٹل اور پیپر لیس سسٹم بنانے پر توجہ مرکوز کرنا۔

• جغرافیائی نقشہ سازی اور ڈرون سروے: دیہی اور شہری زمین کے پارسل کی نقشہ سازی کے لیے ڈرون اور جی آئی ایس ٹیکنالوجیز کا فائدہ اٹھانے میں چیلنجوں اور مواقع پر غور کرنا۔

• ٹیکنالوجی پارٹنرشپس کا فائدہ اٹھانا: حکومتی کوششوں اور نجی شعبے کی مہارت کے درمیان ہم آہنگی کی تلاش۔

انسانی وسائل کی صلاحیت کو بڑھانا: خامیوں کی نشاندہی کرنا اور ٹیکنالوجی کی قیادت میں زمین کے انتظام کے لیے تربیت کو مضبوط بنانا۔

• قانونی اور ادارہ جاتی اصلاحات: ڈیجیٹل اتپریورتن اور ہموار ڈیٹا کوآرڈینیشن کو سپورٹ کرنے کے لیے درکار قانونی فریم ورک پر بحث کرنا۔

سروے آف انڈیا، ایل بی ایس این اے اے ، اور ای ایس آر آئی انڈیا، ہیگزاگون انڈیا، اور میپ مائی انڈیا جیسی معروف ٹیکنالوجی فرموں کے ڈومین ماہرین بھی پینل مباحثوں میں حصہ لیں گے۔

ورکشاپ سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ کلیدی پالیسی اور نظام کی سطح کی مداخلتوں کی نشاندہی کرے گی تاکہ زمینی نظم و نسق کی جدید کاری کو تیز کیا جا سکے اور ہندوستان میں موثر، شفاف اور شہریوں پر مبنی زمینی حکمرانی کے لیے مستقبل کے روڈ میپ کو تشکیل دیا جا سکے۔

**********

 (ش ح –ا ب ن- ع ر)

U.No:1507


(Release ID: 2191857) Visitor Counter : 4
Read this release in: English , हिन्दी