کارپوریٹ امور کی وزارتت
azadi ka amrit mahotsav

آئی آئی سی اے نے ڈیجیٹل گورننس اور سائبر سیکیورٹی کے موضوع پر الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت کے خصوصی ڈی جی جناب ونے ٹھاکر کے ساتھ بصیرت انگیز سیشن کی میزبانی کی


مذکورہ اجلاس میں بھارت کے سرکردہ ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر اور مضبوط سائبر سیکیورٹی فریم ورک کی بڑھتی ہوئی ضرورت کو اجاگر کیا گیا

مستقبل کے لیے تیار ڈیجیٹل مہارتیں اور محفوظ ٹیکنالوجیاں بھارت کی سماجی و اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے ضروری ہیں: ڈی جی اور سی ای او، آئی آئی سی اے

جناب ونے ٹھاکر نے سماجی شمولیت، شفافیت اور اقتصادی تیزی کے ایک آلے کے طور پر ٹیکنالوجی کے فعال کردار پر زور دیا

Posted On: 16 NOV 2025 3:01PM by PIB Delhi

 انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کارپوریٹ افیئرز (آئی آئی سی اے) نے اسپیشل ڈائریکٹر جنرل، بی آئی ایس اے جی-این، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت، اور سابق منیجنگ ڈائریکٹر، این آئی سی ایس آئی، جناب ونے ٹھاکر، ڈیجیٹل گورننس اور سائبر سیکیورٹی کے قومی ماہر کے ساتھ ایک روشن اور انتہائی اثر انگیز سیشن کا اہتمام کیا۔ جناب ٹھاکر نے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن، سلوشن آرکیٹیکچر، کلاؤڈ ڈپلائمنٹ، سائبر سیکیورٹی اور پوسٹ کوانٹم کرپٹوگرافی (پی کیو سی) کے ابھرتے ہوئے شعبے پر ایک جامع گفتگو کی۔

سیشن کا آغاز ڈائریکٹر جنرل اور سی ای او، آئی آئی سی اے، جناب گیانیشور کمار سنگھ کے پرتپاک استقبال کے ساتھ ہوا، جنہوں نے بھارت کی سماجی و اقتصادی ترقی کی تشکیل میں مستقبل کے لیے تیار ڈیجیٹل مہارتوں اور محفوظ ٹیکنالوجیز کی اہمیت پر زور دیا۔

A group of people posing for a photoAI-generated content may be incorrect.

اپنے خطاب میں، جناب ٹھاکر نے بھارت کے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر (ڈی پی آئی) کے پیمانے، طاقت اور ارتقاء پر خصوصی توجہ دی - جسے دنیا میں سب سے زیادہ ترقی یافتہ سمجھا جاتا ہے۔ انھوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ کس طرح اقدامات جیسے:

آدھار، یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس (یو پی آئی)، ڈیجی لاکر، بھارت نیٹ، کو-ون، امنگ، میگھ راج کلاؤڈ اور بی آئی ایس اے جی-این کے جی آئی ایس پر مبنی پلیٹ فارمز نے اجتماعی طور پر گورننس، عوامی خدمات کی فراہمی اور شہریوں کو بااختیار بنانے میں تبدیلی کی ہے۔ انھوں نے زور دیا کہ یہ کامیابیاں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش ڈیجیٹل انڈیا تحریک کی براہ راست عکاس ہیں، جس کا مقصد ڈیجیٹل طور پر بااختیار معاشرے اور علمی معیشت کی تعمیر کرنا ہے۔ جناب ٹھاکر نے زور دیا کہ کس طرح وزیر اعظم کی قیادت نے ٹیکنالوجی کو سماجی شمولیت، شفافیت اور اقتصادی تیزی کا ایک ذریعہ بننے کے قابل بنایا ہے۔

A group of people sitting in a meetingAI-generated content may be incorrect.

انھوں نے وضاحت کی کہ ڈیجیٹل انڈیا صرف ایک پروگرام نہیں ہے بلکہ ایک تبدیلی لانے والی تحریک ہے، جو خدمات تک عالمی رسائی کو قابل بناتی ہے، شہری اور دیہی فرق کو ختم کرتی ہے اور ایک عالمی ڈیجیٹل پاور ہاؤس کے طور پر بھارت کی پوزیشن کو مضبوط کرتی ہے۔

جناب ٹھاکر نے ملک کے بڑھتے ہوئے ڈیجیٹل ایکو سسٹم کو محفوظ بنانے کے لیے سائبر سیکیورٹی فریم ورک کی اہم ضرورت پر بھی زور دیا۔ انھوں نے بڑھتے ہوئے سائبر خطرات، ڈی پی ڈی پی ایکٹ کی اہمیت، اے آئی سے چلنے والے سائبر حملوں، پوسٹ کوانٹم کرپٹوگرافی (پی کیو سی) کی فوری ضرورت اور ڈیجیٹل خودمختاری کے لیے مقامی حل کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

پروگرام میں فیکلٹی ممبران اور طلبا کی پرجوش شرکت دیکھنے میں آئی، جنہوں نے مقررین کے ساتھ گہرائی سے مشغول رہے۔ انٹرایکٹو سوال و جواب کے سیشن نے شرکا کو ڈیجیٹل گورننس، ڈیٹا پروٹیکشن، کلاؤڈ سیکیورٹی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے مختلف پہلوؤں کو تلاش کرنے کی اجازت دی۔

سیشن کا اختتام اظہار تشکر کے ساتھ ہوا، جس میں جناب ٹھاکر کی دور اندیش بصیرت کا اظہار کیا گیا اور مستقبل کے رہنماؤں کے نقطہ نظر کی تشکیل کے لیے اس طرح کی گفت و شنید کی اہمیت کو تسلیم کیا گیا۔

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 1334


(Release ID: 2190549) Visitor Counter : 8