وزارات ثقافت
azadi ka amrit mahotsav

این ایم سی ایم کی مالا سازی کی ورکشاپ آئی جی این سی اے میں قدیم روایات اور عصری اقدامات کے درمیان مضبوط ربط قائم کرتی ہے

Posted On: 14 NOV 2025 7:33PM by PIB Delhi

اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار آرٹس (آئی جی این سی اے) کے تحت نافذ کردہ نیشنل مشن آن کلچرل میپنگ (این ایم سی ایم) نے اپنے فلیگ شپ پروگرام 'میرا گاؤں میری دھروہر' (ایم جی ایم ڈی) کے تحت 'آرٹ آف بیڈ میکنگ کرافٹ آف کھمبٹ، گجرات' پر ایک جامع دو روزہ لیکچر اور ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ یہ پروگرام 13 اور 14 نومبر کو آئی جی این سی اے، نئی دہلی میں منعقد ہوا، جس نے ممتاز اسکالرز، ماہر کاریگروں، محققین اور طلباء کو ہندوستان کی مالا سازی کی قدیم ترین روایات کی تاریخی گہرائی، تکنیکی نفاست اور عصری مطابقت کو دریافت کرنے کے لیے اکٹھا کیا۔

13 نومبر کو افتتاحی اجلاس کی صدارت ڈاکٹر سچدانند جوشی، ممبر سکریٹری، آئی جی این سی اے نے کی۔ انہوں نے ہندوستان کی ثقافتی دولت کو دستاویزی شکل دینے اور اس کی بحالی کے لیے این ایم سی ایم کی مسلسل کوششوں کی تصدیق کی۔ ڈاکٹر جوشی نے 2023 میں شروع کیے گئے ایم جی ایم ڈی پورٹل کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی، جس نے ثقافتی طور پر چھ لاکھ سے زائد دیہاتوں کی نقشہ سازی کی ہے، جس میں ان کی زبانی روایات، رسم و رواج، آرٹ فارم، تہوار، لباس اور مقامی نشانات شامل ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ وسیع ثقافتی نقشہ سازی کمیونٹی کی شرکت کی حوصلہ افزائی کرتی ہے اور ثقافتی بیداری و فخر کو فروغ دیتے ہوئے دیہی معیشتوں کو مضبوط کرتی ہے۔

ورکشاپ کے دوسرے دن کی صدارت ڈاکٹر رمیش سی گور، ڈین (انتظامیہ) اور ایچ او ڈی کلانیدھی ڈویژن، آئی جی این سی اے نے کی۔ ڈاکٹر گور نے این ایم سی ایم کے اقدامات کو اجاگر کیا، جن میں مقامی برادریوں کے لیے مالا بنانے کے ہنر کو ایک اقتصادی انٹرپرائز کے طور پر فروغ دینے کے امکانات شامل ہیں۔ انہوں نے ثقافتی تحفظ میں ایم جی ایم ڈی پورٹل کے مرکزی کردار اور اس کے پیمانے و دائرہ کار پر بھی روشنی ڈالی۔

پہلے دن، اپنے استقبالیہ خطاب میں، ڈاکٹر مینک شیکھر، مشن ڈائریکٹر، این ایم سی ایم نے طویل مدتی ترقیاتی حکمت عملیوں کے ساتھ ثقافتی دستاویزات کو مربوط کرنے کے مشن کے وسیع تر مقاصد کا خاکہ پیش کیا۔ کلیدی خطاب 'انڈین اسٹون بیڈز: انٹرلیسنگ کرافٹ، کلچر اور ٹیکنالوجی' پروفیسر آلوک کمار کنونگو، ماہر آثار قدیمہ اور آئی آئی ٹی گاندھی نگر کے اساتذہ نے دیا۔ انہوں نے کھمبٹ میں پتھر کے مالا بنانے کی ابتداء کو ہڑپہ کے دور تک تلاش کیا، جس سے ہندوستان کی دستکاری کی روایات کے تسلسل اور قدیم ڈرلنگ، پالش اور پیداواری تکنیکوں کی ترقی کے بارے میں بصیرت فراہم کی گئی۔ انہوں نے دکھایا کہ یہ طرز عمل کس طرح ابتدائی تہذیبوں کی تکنیکی، سماجی اور اقتصادی تنظیم کو اجاگر کرتا ہے۔

بڑودہ کی مہاراجہ سیاجی راؤ یونیورسٹی کے ماہر آثار قدیمہ اور اسکالر پروفیسر اجیت پرساد نے ہڑپہ کے پتھر کے موتیوں اور گجرات کے حوالے سے ایک خصوصی خطاب کیا۔ انہوں نے مالا کی پیداوار کے تاریخی مرکز کے طور پر گجرات کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا، جو کان کنی کی سرگرمیوں، سائنسی تجربات اور قدیم تجارتی نیٹ ورک کے اندر اس کے مقام سے مالا مال ہے۔

کھمبٹ سے تعلق رکھنے والے قومی ایوارڈ یافتہ ماہر کاریگر جناب انور حسین شیخ اور ان کی ٹیم کی قیادت میں براہِ راست مظاہرہ دونوں دنوں کی خاص بات رہا۔ انہوں نے روایتی اوزاروں اور صدیوں پرانی ہڑپہ تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے مالا بنانے کے متعدد مراحل کی عملی نمائش کی۔ شرکاء کو ماہر رہنمائی کے تحت اپنے موتیوں کی تخلیق کے ذریعے دستکاری کا عملی تجربہ حاصل کرنے کا موقع بھی فراہم کیا گیا۔

ہڑپہ کے مالا بنانے والی ٹیکنالوجیز کا مطالعہ اور دستاویزات این ایم سی ایم کے لیے گہری اہمیت رکھتی ہیں، جو ہندوستان کی زندہ دستکاری کی روایات کو سمجھنے کے لیے ایک تاریخی سیاق و سباق فراہم کرتی ہیں۔ اس طرح کے اقدامات کے ذریعے، این ایم سی ایم آثار قدیمہ کی تحقیق کو عصری کاریگروں کے علم کے ساتھ جوڑنے کی کوشش کرتا ہے، تاکہ ہندوستان کے ہزار سال پرانے ثقافتی اثرات جدید معاشرے میں فروغ پاتے اور مستحکم رہیں۔

 

***

 

 

UR-1292

(ش ح۔اس ک  )

 


(Release ID: 2190223) Visitor Counter : 7
Read this release in: English , हिन्दी