قبائیلی امور کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ملک بھر میں 25,000 سے زیادہ آدی سیوا کیندروں پر جن سنوائی کاکامیاب انعقاد – شمولیتی قبائلی حکومت کی طرف ایک اہم قدم

Posted On: 13 NOV 2025 9:16PM by PIB Delhi

بھگوان برسا منڈا کے 150 ویں یوم پیدائش کے موقع پر جاری جن جاتیہ گورو ورش (جے جے جی وی) کی تقریبات کے ضمن میں  حکومت ہند نے 13 نومبر 2025 کو 25,000 سے زیادہ آدی سیوا کیندروں (اے ایس کے) میں جن سنوائی کا کامیابی سے انعقاد کیا۔

جن سنوائی کے ملک گیر اہتمام میں قبائلی برادریوں، سرکاری حکام اور مقامی نمائندوں کی نمایاں شرکت دیکھی گئی، جس سے حکومت کی شمولیت اور شراکتی حکومت کے عزم کا اعادہ ہوتا ہے۔

جن سنوائی کے دوران، قبائلیوں نے ڈی اے جے یو اے کے تحت دیہی ایکشن پلان کے بارے میں خدشات کا اظہار کرنے، شکایات پیش کرنے اور غور و خوض کرنے کے لیے اپنے متعلقہ اے ایس کے پر جمع ہوئے۔ روزی روٹی  کے مواقع، زمین کے حقوق، رہائش، صحت کی نگہداشت، تعلیم اور فلاحی اسکیموں تک رسائی پر بات چیت کی گئی۔

متعدد وزارتوں بشمول قبائلی امور کی وزارت، دیہی ترقی کی وزارت، محکمہ جنگلات، وزارت تعلیم، وزارت پنچایتی راج اور وزارت صحت و خاندانی بہبود کے سینئر افسران مقامی شہریوں کی طرف سے اٹھائے گئے مسائل کو حل کرنے اور موقع پر ہی شکایات کے ازالے  کی سہولت فراہم کرنے کے لیے جن سنوائی میں موجود تھے۔

عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں، یہ قومی سطح کی جن سنوائی کے پروگرام نچلی سطح پر جمہوری عمل کو مضبوط بنا رہے ہیں اور اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ قبائلی برادریوں کی آواز کو ترقیاتی منصوبہ بندی اور عمل درآمد میں شامل  کیا جائے۔

افسران نے جاری منصوبوں کا جائزہ لیا، فالو اپ کی کارروائی کے لیے ہدایات دیں اور قبائلی علاقوں میں ترقی کو تیز کرنے کے لیے محکمہ جاتی ہم آہنگی کی حوصلہ افزائی کی۔

پروگرام  کی جھلکیاں

  • جن سنوائی کا اہتمام ملک بھر میں 56,000اے ایس کے میں سے 50فیصد سے زیادہ پر کیا گیا تھا۔

  • جن سنوائی میں ہزاروں دیہی باشندوں نے حصہ لیا اور مقامی چیلنجوں اور ترقیاتی ترجیحات پر منظم مکالمے میں شامل ہوئے۔

  • برادریوں نے ولیج ایکشن پلان کے تحت ترجیحی کارروائیوں پر تبادلہ خیال کیا اور انہیں حتمی شکل دی، جس میں کمیونٹی سے انجام پانے والے حل کو اجاگر کیا گیا۔

  • افسران نے ڈی اے جے یو اے کے آنے والے مراحل میں کمیونٹی فیڈ بیک کی مسلسل نگرانی اور شمولیت  کی یقین دہانی کرائی۔

  • اس اہتمام سے  قبائلی ترقیاتی پروگراموں میں بین وزارتی ہم آہنگی کو بہتر کیا گیا۔

ملک بھر کی ریاستوں میں اس طرح کی جن سنوائی  میں کمیونٹی کی وسیع شرکت کی اطلاع ملی ہے۔ راجستھان، اڈیشہ، آندھرا پردیش، مدھیہ پردیش، تلنگانہ، مہاراشٹرا نے سبھی آدی سیوا کیندروں میں سب سے زیادہ جن سنوائی کا انعقاد کیا ہے۔ شمال مشرقی ریاستوں بشمول آسام، منی پور، میزورم، ناگالینڈ اور تریپورہ نے بھی جھارکھنڈ، چھتیس گڑھ، مہاراشٹر، کرناٹک، تمل ناڈو، گوا اور بہار کے ساتھ فعال طور پر تعاون کیا، جس سے جن سنوائی کے اقدام کی وسیع قومی ملکیت کی عکاسی ہوتی ہے۔

جن سنوائی نے نچلی سطح پر جمہوریت کی مضبوطی کا مظاہرہ کیا، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ قبائلی آوازوں کو سنایا جائے، ان کا احترام کیا جائے اور منظم مشغولیت  کے پلیٹ فارم کے ذریعے اس پر عمل کیا جائے۔ اے ایس کے، جو سنگل ونڈو سہولیتی مراکز کے طور پر کام کرتے ہیں، ان سے جن سنوائی  کی میزبانی کرنے اور فالو اپ کے نتائج کو دستاویزی شکل دینے میں اہم کردار ادا ہوا ہے۔

قبائلی امور کی وزارت نے اس بات کی تصدیق کی کہ قبائلی برادریوں کو ترقیاتی  منصوبہ بندی، عمل درآمد اور نگرانی کے مرکز میں رکھنے کے لیے اس طرح کی شمولیتی حکمرانی کی مشقیں باقاعدگی سے منعقد کی جائیں گی- جو قبائلی برادریوں  کی زیر قیادت ترقی کے ذریعے ’’وکست بھارت‘‘ کے قومی وژن کو آگے بڑھانے والے ہیں۔ جن سنوائی تمام ریاستوں میں 15 نومبر 2025 تک جاری رہے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔  م ش ع۔ع ن)

U. No. 1239


(Release ID: 2189897) Visitor Counter : 7
Read this release in: English , हिन्दी