کارپوریٹ امور کی وزارتت
azadi ka amrit mahotsav

آئی آئی سی اے اور ڈبلیو این ایس گلوبل سروسز نے سی ایس آر ، ای ایس جی اور پائیداری پر وائی برینٹ پروگرام کا آغاز کیا


اس پروگرام کا مقصد طلباء کو ایسے قائدانہ کردار کے لیے تیار کرنا ہے جو کاروباری کارکردگی کو مثبت سماجی اثرات کے ساتھ ہم آہنگ کریں اور پائیدار ترقی کو فروغ دیں

ہندوستان کے سی ایس آر اخراجات مالی سال 15-2014 میں10,065.93 کروڑ روپے سے بڑھ کر مالی سال 24-2023 میں 34,908.75 کروڑ روپے ہو گئے ہیں: سی ای او اور ڈی جی آئی آئی سی اے

Posted On: 11 NOV 2025 9:29PM by PIB Delhi

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کارپوریٹ افیئرز (آئی آئی سی اے) نے ڈبلیو این ایس گلوبل سروسز کے تعاون سے 11 نومبر 2025 کو کامیابی کے ساتھ آئی آئی سی اے-ڈبلیو این ایس یبرانٹ سی ایس آر ، ای ایس جی اور سسٹین ایبلٹی پروگرام کا آغاز کیا ۔  اس تقریب میں آئی آئی سی اے کے ڈائریکٹر جنرل اور سی ای او جناب گیانیشور کمار سنگھ ؛ ڈبلیو این ایس گلوبل سروسز کے سی ایس آر سربراہ جناب گوپال اگروال نے شرکت کی ۔

اپنے خطاب میں جناب گیانیشور کمار سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ یبرانٹ پروگرام پائیداری پر مبنی اور سماجی طور پر ذمہ دار لیڈروں کی نئی نسل کی پرورش کی طرف ایک اسٹریٹجک قدم ہے ۔  آئی آئی سی اے-ڈبلیو این ایس یبرانٹ پروگرام کے ذریعے ہمارا مقصد سی ایس آر ، ای ایس جی اور پائیداری کو مین اسٹریم مینجمنٹ ایجوکیشن میں لانا ہے ۔  اس کا مقصد طلباء کو قائدانہ کرداروں کے لیے تیار کرنا ہے جو کاروباری کارکردگی کو مثبت سماجی اثرات کے ساتھ ہم آہنگ کرتے ہیں ۔  اس طرح  ہم مل کر ہندوستان میں ذمہ دار قائدین کی اگلی نسل کی پرورش کریں گے۔مستقبل کے قائدین جو کاروبار کو نہ صرف منافع کے ذریعہ کے طور پر دیکھتے ہیں ، بلکہ پائیدار اور جامع ترقی کے لیے ایک قوت ضرب کے طور پر دیکھتے ہیں ۔

انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح ہندوستان کا سی ایس آر خرچ مالی سال 25-2014 میں10,065.93 کروڑ روپے سے بڑھ کر مالی سال 24-2023 میں34,908.75 کروڑ روپے ہو گیا ہے اور کمپنیوں کے ذریعہ پچھلے 10 سالوں میں سی ایس آر پر 2.2 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کیے گئے ہیں جو ایک پختہ ماحولیاتی نظام کی عکاسی کرتا ہے۔نیز کاروباری حکمت عملی ، پائیداری اور حکمرانی کے درمیان ہم آہنگی کا مطالبہ کرتا ہے ۔  اس مرحلے پر سی ایس آر ایکوسسٹم کو پیشہ ور افراد کے ایک کیڈر کی ضرورت ہے جو صرف منافع کمانے اور ایک ذمہ دار کاروباری طرز عمل کے درمیان توازن کو سمجھتے ہیں جو پائیدار کاروباری طریقوں پر مرکوز ہے جس کا فائدہ معاشرتی اثر پڑتا ہے ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب گوپال اگروال نے کہا کہ یبرانٹ پروگرام حکومت ، کارپوریٹ سیکٹر اور تعلیمی اداروں کے درمیان ایک اسٹریٹجک تعاون کی پہل ہے ۔  خیال یہ ہے کہ انہیں جوان پکڑا جائے تاکہ مستقبل کے سی ای اوز جب وہ جوان ہوں اور سیکھ رہے ہوں تو پائیدار ترقی کے نقطہ نظر کو اپنائیں ۔  اسے صنعتی بصیرت کے ساتھ تعلیمی سختی کو مربوط کرنے والے ایک مخلوط لرننگ ماڈل کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے ، جس کا مقصد طلباء کو عملی نمائش ، کیس اسٹڈی پر مبنی لرننگ  اور آئی آئی سی اے کے ڈیجیٹل اسناد کے نظام کے ذریعے سرٹیفیکیشن سے آراستہ کرنا ہے جس کی تصدیق کیو آر کوڈ ، ڈیجی لاکر  اور یہاں تک کہ لنکڈ پر بھی کی جا سکتی ہے ۔

آئی آئی سی اے میں سینٹر فار ایکسی لینس ان سی ایس آر اینڈ کارپوریٹ سٹیزن شپ کے سربراہ جناب مکیش کمار نے شرکاء اور مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے بتایا کہ پروگرام کی مدت چھ ماہ ہے اور اس میں 18 گھنٹے فیلڈ ورک کے ساتھ 22.5 گھنٹے کے تعلیمی سیشن شامل ہیں ۔  اس میں 15 ماڈیول ہیں-جو سی ایس آر اور پائیداری کی بنیادی باتوں سے شروع ہوتے ہیں اور عالمی سی ایس آر رجحانات ، ہندوستانی سی ایس آر قوانین ، اثرات کی تشخیص ، ای ایس جی رپورٹنگ ، کارپوریٹ گورننس اور قیادت جیسے موضوعات کی طرف بڑھتے ہیں ۔  سیکھنے والوں کے آئی آئی سی اے فیکلٹی اور صنعت کے ماہرین کے ساتھ ہفتہ وار براہ راست سیشن ہوں گے ، اور ہر چیز کی میزبانی آئی آئی سی اے کے آن لائن لرننگ مینجمنٹ سسٹم پر کی جاتی ہے ۔ لہٰذا یہ ہندوستان اور بیرون ملک کہیں سے بھی قابل رسائی ہے ۔

اس تقریب میں آئی آئی ایم شیلانگ ، کرسٹ یونیورسٹی بنگلورو ، بنستھلی ودیاپیٹھ ، راجستھان ، سمبوسس انٹرنیشنل (ڈیمڈیونیورسٹی) پونے  اور سینٹ ایلوسیس (ڈیمڈیونیورسٹی) منگلور سمیت پانچ ممتاز تعلیمی اداروں کے 250 سے زیادہ طلباء نے شرکت کی ۔

پروگرام کا اختتام ڈاکٹر انکیتا شرما  سینئر ریسرچ ایسوسی ایٹ آئی آئی سی اے کے اظہار تشکر کے ساتھ ہوا ۔اس پروگرام کی نظامت  کے فرائض محترمہ ثنافرید ریسرچ ایسوسی ایٹ ، آئی آئی سی اے نے انجام دیئے ۔

****

 (ش ح ۔م ح ۔رض)

U. No. 1122


(Release ID: 2189089) Visitor Counter : 7
Read this release in: English , हिन्दी