خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

چھتیس گڑھ کا سورج پور بچوں کی شادی کے خاتمے کی مثال بن گیا ، 75 پنچایتیں بچوں کی شادی سے پاک قرار

प्रविष्टि तिथि: 19 SEP 2025 5:22PM by PIB Delhi

‘‘صحت مند خواتین ، بااختیار خاندانوں’’ کی مہم اور قومی غذائیت کے مہینے کے پس منظر میں ، چھتیس گڑھ کے سورج پور ضلعے نے سماجی اصلاحات اور عوامی بیداری کی سمت میں ایک تاریخی سنگ میل طے  کیا ہے ۔  ضلعے کی کل 75 دیہی  پنچایتوں کو باضابطہ طور پر ‘‘بچوں کی شادی سے پاک پنچایتیں’’ قرار دیا گیا ہے ۔  یہ اعلان سورج پور ضلع انتظامیہ نے 17 ستمبر 2025 کو مہم کے آغاز اور غذائیت کے مہینے کے آغاز کے دوران  یہ اعلان کیا تھا ۔  یہ منظوری اس بنیاد پر دی گئی کہ گزشتہ دو سالوں میں ان پنچایتوں میں بچوں کی شادی کا ایک بھی معاملہ درج نہیں ہوا ۔  یہ کامیابی نہ صرف چھتیس گڑھ کے لیے فخر کا لمحہ ہے بلکہ پورے ملک کے لیے تحریک کا ذریعہ بھی ہے ، جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اجتماعی کوششوں سے سماجی برائیوں کو روکا جا سکتا ہے ۔

بیداری اور برادری کی شرکت

خواتین اور بچوں کی ترقی کے محکمے کے مستقل اقدامات اور مضبوط قیادت کو اس کامیابی کے پیچھے فیصلہ کن عوامل سمجھا جاتا ہے ۔  محکمہ نے ہر گاؤں میں بیداری مہم چلائی ، آنگن واڑی کارکنوں ، پنچایت کے نمائندوں اور رضاکارانہ تنظیموں کو متحرک کیا ، اور معاشرے کے تمام طبقات کی شرکت کو یقینی بنایا ۔  مہم کے ایک حصے کے طور پر ، باقاعدگی سے بیداری کے پروگرام منعقد کیے گئے ، بچوں کے حقوق اور تعلیم کی اہمیت پر مکالمے ہوئے ، اور بچوں کی شادی کے کسی بھی رپورٹ شدہ کیس کو روکنے کے لیے فوری کارروائی کی گئی ۔  اس کے نتیجے میں معاشرے میں ایک نئی ذہنیت جڑ پکڑنے لگی ۔  تعلیم ، صحت اور بیداری کو ترجیح دینے کا رجحان مضبوط ہوا ، اور والدین نے اپنی بیٹیوں کی بچپن میں شادی کرنے کے بجائے تعلیم اور خود انحصاری کے مواقع دینے کا انتخاب کیا ۔

صحت اور غذائیت سے براہ راست تعلق

سورج پور کی کامیابی کو ریاست کی ‘‘صحت مند خواتین ، بااختیار خاندانوں’’ کی مہم اور قومی غذائیت کے مہینے کی سمت میں ایک بڑی کامیابی کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے ۔  ماہرین بتاتے ہیں کہ قبل از وقت شادی اور حمل نہ صرف لڑکی کی تعلیم میں خلل ڈالتے ہیں بلکہ ماں اور بچے کی صحت پر بھی شدید اثرات مرتب کرتے ہیں ۔  وہ غذائیت ، خون کی کمی ، اور زچگی اور بچوں کی اموات کے خطرات میں اضافہ کرتے ہیں ۔  بچوں کی شادی کو روک کر سورج پور کی پنچایتوں نے نہ صرف نوعمر لڑکیوں کے لیے تعلیمی مواقع کو یقینی بنایا ہے بلکہ ماں اور بچے کی صحت اور غذائیت کے نتائج کو بھی مضبوط کیا ہے ۔  لڑکیوں کے لیے طویل تعلیم ،بہتر صحت ، شادی اور بچے کی پیدائش میں تاخیر اور محفوظ اور زیادہ بااختیار خاندانوں کی طرف لے جاتی ہے ۔

 

دیگر اضلاع میں عمل شروع

یہ بات قابل ذکر ہے کہ وزیر اعلی وشنو دیو سائی کی قیادت میں ‘‘بچوں کی شادی سے پاک چھتیس گڑھ مہم’’ کا باضابطہ آغاز 10 مارچ 2024 کو کیا گیا تھا ۔  یونیسیف کے تعاون سے چلائی جانے والی یہ مہم ریاستی حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے ۔  بیداری ، نگرانی اور سماجی شرکت کی مسلسل مضبوطی مہم کو مزید موثر اور پائیدار بنا رہی ہے ۔  سورج پور کی کامیابی نے ریاست بھر میں جوش و خروش اور نئے سرے سے اعتماد پیدا کیا ہے ۔  اب پنچایتوں اور شہری اداروں کو ‘‘بچوں کی شادی سے پاک’’ قرار دینے کا عمل چھتیس گڑھ کے دیگر اضلاع میں بھی شروع ہو گیا ہے ۔  جن اضلاع میں گزشتہ دو سالوں میں بچوں کی شادی کے کوئی معاملے درج نہیں ہوئے ہیں ، انہیں جلد ہی سرٹیفکیٹ دیے جائیں گے ۔

سماجی ماہرین کا خیال ہے کہ سورج پور کا ماڈل بچوں کی شادی جیسے گہرے جڑوں والے عمل کا مقابلہ کرنے میں ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے ۔  پنچایت کی سطح پر بیداری ، کمیونٹی کی شرکت اور انتظامی عزم سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ جب سماج فیصلہ کرتا ہے تو تبدیلی واقعتا ممکن ہے ۔  اس پہل نے نہ صرف بچوں کی شادی کو روکا ہے بلکہ تعلیم ، بچوں کے حقوق ، خواتین کی صحت اور صنفی مساوات کو بھی مضبوط کیا ہے ۔

ریاستی حکومت کا مقصد آنے والے سالوں میں چھتیس گڑھ کو ‘‘بچوں کی شادی سے پاک ریاست’’ کے طور پر قائم کرنا ہے ۔  اس کے لیے نگرانی کے طریقہ کار کو مزید مضبوط کیا جائے گا ، تعلیم کو فروغ دیا جائے گا ، اور فعال کمیونٹی کی شرکت مہم کی بنیاد رہے گی ۔  سورج پور کی کامیابی سے یہ واضح ہوتا ہے کہ قوانین اور انتظامی اقدامات تب ہی حقیقی طور پر موثر ہو سکتے ہیں جب سماج فعال طور پر تبدیلی کا حصہ بن جائے ۔  اجتماعی کوششوں کے ذریعے نہ صرف سماجی رویوں کو تبدیل کیا جا سکتا ہے بلکہ دیرپا تبدیلی کی طرف ٹھوس اقدامات بھی کیے جا سکتے ہیں ۔  یہ پہل چھتیس گڑھ کی شناخت کو نئی بلندیوں تک پہنچاتی ہے اور ملک بھر میں ایک طاقتور پیغام بھیجتی ہے کہ بچوں کی شادی ، جو کہ ایک نقصان دہ سماجی عمل ہے ، کو یقینی طور پر ختم کیا جا سکتا ہے ، بشرطیکہ عزم اور اجتماعی کارروائی ہو ۔

*******

ش ح۔  ض ر –ت ح

UR  No. 921


(रिलीज़ आईडी: 2187384) आगंतुक पटल : 16
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , Hindi_Cg , हिन्दी